سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب السير
سیر کے مسائل
82. باب في مَوْلَى الْقَوْمِ وَابْنُ أُخْتِهِمْ مِنْهُمْ:
کسی قوم کا مولیٰ اور بھانجا اسی قوم کا فرد ہے
حدیث نمبر: 2563
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا ابو نعيم، حدثنا شعبة، قال: قلت لمعاوية بن قرة: اكان انس يذكر ان النبي صلى الله عليه وسلم قال للنعمان بن مقرن: "ابن اخت القوم منهم؟". قال: نعم.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: قُلْتُ لِمُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ: أَكَانَ أَنَسٌ يَذْكُرُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِلنُّعْمَانِ بْنِ مُقَرِّنٍ: "ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ؟". قَالَ: نَعَمْ.
شعبہ نے کہا: میں نے معاویہ بن قرہ سے پوچھا: کیا سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نعمان بن مقرن کے لئے فرمایا: قوم کی بہن کا بیٹا قوم کا ہی فرد ہے۔ کہا: ہاں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2569]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3528]، [مسلم 1059]، [أبويعلی 3002]، [ابن حبان 4501]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2564
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا سعيد بن المغيرة، حدثنا عيسى بن يونس، عن كثير بن عبد الله، عن ابيه، عن جده، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "مولى القوم منهم، وحليف القوم منهم، وابن اخت القوم منهم".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَوْلَى الْقَوْمِ مِنْهُمْ، وَحَلِيفُ الْقَوْمِ مِنْهُمْ، وَابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ".
کثیر بن عبداللہ نے اپنے والد، انہوں نے ان کے دادا سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قوم کا مولیٰ انہیں میں سے ہے، اور قوم کا حلیف بھی انہیں میں سے ہے، اور بہن کا بیٹا بھی انہیں میں سے ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف، [مكتبه الشامله نمبر: 2570]»
کثیر بن عبداللہ بن عمرو بن عوف کی وجہ سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح ہے۔ دیکھئے: [طبراني 12/17، 2]، [مجمع الزوائد 957]، [نصب الراية 148/4]، [تلخيص الحبير 214/4]

وضاحت:
(تشریح احادیث 2562 سے 2564)
یعنی کسی قوم کا آزاد کردہ غلام اسی قوم کا فرد ہے، اور بھانجا بھی قوم کا ہی فرد۔
بخاری و مسلم شریف میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کو جمع کیا اور کہا: تم میں غیر قوم کا کوئی آدمی تو نہیں ہے؟ عرض کیا کہ ہماری بہن کا بیٹا ہے، فرمایا: بھانجا تو قوم کا ہی ایک فرد ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف كثير بن عبد الله بن عمرو بن عوف

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.