الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند عبدالله بن مبارك کل احادیث 289 :حدیث نمبر
مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 142
حدیث نمبر: 142
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن حماد بن سلمة، عن علي بن زيد، قال: سمعت انسا، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " رايت ليلة اسري بي رجالا تقرض شفاههم بمقاريض من نار، فقلت: من هؤلاء يا جبريل؟ فقال: خطباء من امتك الذين يامرون الناس بالبر وينسون انفسهم وهم يتلون الكتاب افلا يعقلون".عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسًا، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " رَأَيْتُ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِي رِجَالا تُقْرَضُ شِفَاهُهُمْ بِمَقَارِيضَ مِنْ نَارٍ، فَقُلْتُ: مَنْ هَؤُلاءِ يَا جِبْرِيلُ؟ فَقَالَ: خُطَبَاءُ مِنْ أُمَّتِكَ الَّذِينَ يَأْمُرُونَ النَّاسَ بِالْبِرِّ وَيَنْسَوْنَ أَنْفُسَهُمْ وَهُمْ يَتْلُونَ الْكِتَابَ أَفَلا يَعْقِلُونَ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس رات مجھے سیر کروائی گئی، میں نے کچھ لوگوں کو دیکھا، ان کے ہونٹ آگ کی قینچیوں سے کاٹے جا رہے تھے، میں نے پوچھا کہ جبریل علیہ السلام! یہ کون ہیں؟ فرمایا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کے وہ خطیب جو لوگوں کی نیکی کا حکم دیتے تھے اور اپنی جانوں کو بھول جاتے تھے اور وہ کتاب(بھی)پڑھتے تھے، کیا پس وہ عقل نہیں کرتے۔

تخریج الحدیث: «مسند احمد: 3/120، 231، 239، صحیح الترغیب والترهیب: 2327۔»

حكم: صحیح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.