الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند عبدالله بن مبارك کل احادیث 289 :حدیث نمبر
مسند عبدالله بن مبارك
متفرق
حدیث نمبر: 156
حدیث نمبر: 156
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن ابي بكر بن علي، عن الحجاج بن ارطاة، عن مكحول، عن عبد الرحمن بن محيريز، قال: سالت فضالة بن عبيد عن تعليق يد السارق في عنقه؟ فقال:" سنة، قد قطع رسول الله صلى الله عليه وسلم يد سارق وعلق يده في عنقه".عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَلِيٍّ، عَنِ الْحَجَّاجِ بْنِ أَرْطَأَةَ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ، قَالَ: سَأَلْتُ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ عَنْ تَعْلِيقِ يَدِ السَّارِقِ فِي عُنُقِهِ؟ فَقَالَ:" سُنَّةٌ، قَدْ قَطَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَ سَارِقٍ وَعَلَّقَ يَدَهُ فِي عُنُقِهِ".
عبد اللہ بن محریز نے کہا کہ میں نے فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ سے چور کے ہاتھ کے اس کی گردن میں لٹکانے کے بارے میں سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ یہ سنت ہے۔ یقینا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک چور کا ہاتھ کاٹا اوراس کا ہاتھ اس کی گردن میں لٹکا دیا۔

تخریج الحدیث: «جامع ترمذي، کتاب الحدود، باب تعلیق ید السارق: 5/7، سنن ابي داؤد، کتاب الحدود: 21، باب تعلیق ید السارق فی عنقه: 12/89، مسند احمد (الفتح الرباني): 16/114، سنن دارقطني: 3/208، سنن الکبریٰ بیهقي: 8/275۔ محدث البانی نے اسے ’’ضعیف‘‘ کہا ہے۔»

حكم: ضعیف

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.