الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب فضائل القرآن
كتاب فضائل القرآن
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا دوسروں سے قرآن سننے کا بیان
حدیث نمبر: 2195
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عبد الله بن مسعود قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو على المنبر: «اقرا علي» . قلت: اقرا عليك وعليك انزل؟ قال: «إني احب ان اسمعه من غيري» . فقرات سورة النساء حتى اتيت إلى هذه الآية (فكيف إذا جئنا من كل امة بشهيد وجئنا بك على هؤلاء شهيدا) قال: «حسبك الآن» . فالتفت إليه فإذا عيناه تذرفان وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ: «اقْرَأْ عَلَيَّ» . قُلْتُ: أَقْرَأُ عَلَيْكَ وَعَلَيْكَ أُنْزِلَ؟ قَالَ: «إِنِّي أُحِبُّ أَنْ أَسْمَعَهُ مِنْ غَيْرِي» . فَقَرَأْتُ سُورَةَ النِّسَاءِ حَتَّى أَتَيْتُ إِلَى هَذِهِ الْآيَةِ (فَكَيْفَ إِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ أُمَّةٍ بِشَهِيدٍ وَجِئْنَا بِكَ عَلَى هَؤُلَاءِ شَهِيدا) قَالَ: «حَسْبُكَ الْآنَ» . فَالْتَفَتُّ إِلَيْهِ فَإِذَا عَيْنَاهُ تَذْرِفَانِ
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم منبر پر تھے کہ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے فرمایا: مجھے قرآن سناؤ۔ میں نے عرض کیا، میں آپ کو قرآن سناؤں، جبکہ وہ آپ پر نازل کیا گیا ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں اپنے علاوہ کسی اور سے اسے سننا چاہتا ہوں۔ میں نے سورۃ النساء تلاوت کی حتیٰ کہ جب میں اس آیت (فَكَيْفَ اِذَا جِئْنَا مِنْ كُلِّ اُمَّةٍۢ بِشَهِيْدٍ وَّجِئْنَا بِكَ عَلٰي هٰٓؤُلَاء شَهِيْدًا) پر پہنچا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب بس کرو۔ میں نے آپ کی طرف دیکھا تو آپ کی آنکھیں اشکبار تھیں۔ متفق علیہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«متفق عليه، رواه البخاري (4582) و مسلم (247. 800/248)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.