الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
کائنات اور مخلوقات کی پیدائش سے پہلے کیا تھا
حدیث نمبر: 5698
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
عن عمران بن حصين قال: إني كنت عند رسول الله صلى الله عليه وسلم إذ جاء قوم من بني تميم فقال: «اقبلوا البشرى يا بني تميم» قالوا: بشرتنا فاعطنا فدخل ناس من اهل اليمن فقال: «اقبلوا البشرى يا اهل اليمن إذ لم يقبلها بنو تميم» . قالوا: قبلنا جئناك لنتفقه في الدين ولنسالك عن اول هذا الامر ما كان؟ قال: «كان الله ولم يكن شيء قبله وكان عرشه على الماء ثم خلق السماوات والارض وكتب في الذكر كل شيء» ثم اتاني رجل فقال: يا عمران ادرك ناقتك فقد ذهبت فانطلقت اطلبها وايم الله لوددت انها قد ذهبت ولم اقم. رواه البخاري عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ قَالَ: إِنِّي كُنْتُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذْ جَاءَ قومٌ منْ بَني تميمٍ فَقَالَ: «اقْبَلُوا الْبُشْرَى يَا بَنِي تَمِيمٍ» قَالُوا: بَشَّرْتَنَا فَأَعْطِنَا فَدَخَلَ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ الْيَمَنِ فَقَالَ: «اقْبَلُوا الْبُشْرَى يَا أَهْلَ الْيَمَنِ إِذْ لَمْ يَقْبَلْهَا بَنُو تَمِيمٍ» . قَالُوا: قَبِلْنَا جِئْنَاكَ لِنَتَفَقَّهَ فِي الدِّينِ وَلِنَسْأَلَكَ عَنْ أَوَّلِ هَذَا الْأَمْرِ مَا كَانَ؟ قَالَ: «كَانَ اللَّهُ وَلَمْ يَكُنْ شَيْءٌ قَبْلَهُ وَكَانَ عَرْشُهُ عَلَى الْمَاءِ ثُمَّ خَلَقَ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ وَكَتَبَ فِي الذِّكْرِ كلَّ شيءٍ» ثُمَّ أَتَانِي رَجُلٌ فَقَالَ: يَا عِمْرَانُ أَدْرِكْ ناقتَكَ فقدْ ذهبتْ فانطلقتُ أطلبُها وايمُ اللَّهِ لَوَدِدْتُ أَنَّهَا قَدْ ذَهَبَتْ وَلَمْ أَقُمْ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر تھا کہ بنو تمیم (قبیلے) کے کچھ لوگ آپ کے پاس آئے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنو تمیم! تم خوشخبری قبول کرو۔ انہوں نے عرض کیا، آپ نے ہمیں خوشخبری تو سنا دی، آپ ہمیں عطا بھی فرمائیں، اتنے میں اہل یمن سے کچھ لوگ آئے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یمن والو! تم خوشخبری قبول کرو، جبکہ بنو تمیم نے اسے قبول نہیں کیا۔ انہوں نے عرض کیا، ہم نے قبول کیا، اور ہم آپ کی خدمت میں اس لیے حاضر ہوئے ہیں تا کہ ہم دین میں سمجھ بوجھ حاصل کریں اور سب سے پہلے کیا چیز تھی؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تھا، اور اس سے پہلے کوئی چیز نہیں تھی، اور اس کا عرش پانی پر تھا، پھر اس نے آسمان اور زمین پیدا فرمائی، اور ذکر (لوح محفوظ) میں ہر چیز لکھی۔ راوی بیان کرتے ہیں، پھر ایک آدمی میرے پاس آیا تو اس نے کہا: عمران! اپنی اونٹنی کی خبر لو، وہ جا چکی ہے، میں اسے تلاش کرنے چلا گیا، اللہ کی قسم! میں نے خواہش کی کہ وہ چلی جاتی اور میں (وہاں سے) نہ اٹھتا۔ رواہ البخاری۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه البخاري (7418)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.