الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
گویا میں حضرت موسیٰ اور یونس علیہم السلام کو دیکھ رہا ہوں
حدیث نمبر: 5717
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن ابن عباس قال: سرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم بين مكة والمدينة فمررنا بواد فقال: «اي واد هذا؟» . فقالوا: وادي الازرق. قال: «كاني انظر إلى موسى» فذكر من لونه وشعره شيئا واضعا اصبعيه في اذنيه له جؤار إلى الله بالتلبية مارا بهذا الوادي. قال: ثم سرنا حتى اتينا على ثنية. فقال: «اي ثنية هذه؟» قالوا: هرشى-او لفت-. فقال: «كاني انظر إلى يونس على ناقة حمراء عليه جبة صوف خطام ناقته خلبة مارا بهذا الوادي ملبيا» رواه مسلم وَعَن ابنِ عبَّاسٍ قَالَ: سِرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ مَكَّةَ وَالْمَدِينَةِ فَمَرَرْنَا بِوَادٍ فَقَالَ: «أَيُّ وَادٍ هَذَا؟» . فَقَالُوا: وَادِي الْأَزْرَقِ. قَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى مُوسَى» فَذَكَرَ مِنْ لَوْنِهِ وَشَعْرِهِ شَيْئًا وَاضِعًا أُصْبُعَيْهِ فِي أُذُنَيْهِ لَهُ جُؤَارٌ إِلَى اللَّهِ بِالتَّلْبِيَةِ مَارًّا بِهَذَا الْوَادِي. قَالَ: ثُمَّ سِرْنَا حَتَّى أَتَيْنَا عَلَى ثَنِيَّةٍ. فَقَالَ: «أَيُّ ثَنِيَّةٍ هَذِهِ؟» قَالُوا: هَرْشَى-أَوْ لِفْتُ-. فَقَالَ: «كَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يُونُسَ عَلَى نَاقَةٍ حَمْرَاءَ عَلَيْهِ جُبَّةُ صُوفٍ خِطَامُ نَاقَتِهِ خُلْبَةٌ مَارًّا بِهَذَا الْوَادِي مُلَبِّيًا» رَوَاهُ مُسلم
ابن عباس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مکے اور مدینے کے درمیان سفر کیا، ہم ایک وادی سے گزرے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون سی وادی ہے؟ انہوں نے عرض کیا، وادی ازرق ہے، آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گویا میں موسی ؑ کو دیکھ رہا ہوں۔ آپ نے ان کے رنگ اور ان کے بالوں کے متعلق کچھ بتایا، اور بتایا کہ وہ اپنی دونوں انگلیاں اپنے کانوں میں رکھے ہوئے تھے، وہ تلبیہ کے ذریعے اللہ سے تضرع کرتے ہوئے اس وادی سے گزر رہے ہیں۔ راوی بیان کرتے ہیں، پھر ہم نے سفر کیا اور ہم گھاٹی پر پہنچے تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کون سی گھاٹی ہے؟ انہوں نے عرض کیا، ہرشی یا لفت۔ فرمایا: گویا میں یونس ؑ کو سرخ اونٹنی پر سوار دیکھ رہا ہوں، انہوں نے اونی جبہ پہنا ہوا ہے، اور ان کی اونٹنی کی مہار کھجور کی شاخوں سے بنی ہوئی ہے، اور وہ بھی تلبیہ کہتے ہوئے اس وادی سے گزر رہے ہیں۔ رواہ مسلم۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«رواه مسلم (268/ 166)»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.