الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
کیا جبرئیل علیہ السلام نے اللہ تعالیٰ کو دیکھا ہے
حدیث نمبر: 5729
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن زرارة بن اوفى ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال لجبريل: هل رايت ربك؟ فانتفض جبريل وقال: يا محمد إن بيني وبينه سبعين حجابا من نور لو دنوت من بعضها لاحترقت «. هكذا في» المصابيح وَعَن زُرَارَة بن أوفى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِجِبْرِيلَ: هَلْ رَأَيْتَ رَبَّكَ؟ فَانْتَفَضَ جِبْرِيلُ وَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ إِنَّ بَيْنِي وَبَيْنَهُ سَبْعِينَ حِجَابًا مِنْ نُورٍ لَوْ دَنَوْتُ مِنْ بَعْضِهَا لاحترقت «. هَكَذَا فِي» المصابيح
زرارہ بن اوفی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جبریل ؑ سے پوچھا: کیا تم نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ (اس سوال سے) جبریل ؑ لرز گئے اور فرمایا: محمد! میرے اور اس کے درمیان نور کے ستر پردے ہیں، اگر میں ان میں سے کسی کے قریب چلا جاؤں تو میں جل جاؤں۔ المصابیح میں اس طرح ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ فی مصابیح السنہ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، و ذکره البغوي في مصابيح السنة (4/ 30) [و أبو الشيخ في العظمة (677/2. 678) و الدارمي (في الرد علي المريسي ص 172)]
٭ السند صحيح إلي زرارة رحمه الله و لکنه: مرسل.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.