الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
تتمہ مُسْنَدِ الْكُوفِيِّينَ
790. حَدِيثُ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 19423
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسماعيل بن إبراهيم ، اخبرنا ايوب ، عن عبد الله بن ابي مليكة ، قال: حدثني عبيد بن ابي مريم ، عن عقبة بن الحارث ، قال: وقد سمعته من عقبة، ولكني لحديث عبيد احفظ قال: تزوجت امراة، فجاءتنا امراة سوداء، فقالت: إني قد ارضعتكما، فاتيت النبي صلى الله عليه وسلم، فقلت: إني تزوجت فلانة ابنة فلان، فجاءتنا امراة سوداء، فقالت: إني قد ارضعتكما، وهي كاذبة، فاعرض عني، فاتيته من قبل وجهه، فقلت: إنها كاذبة، فقال: " فكيف بها وقد زعمت انها قد ارضعتكما، دعها عنك" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُبَيْدُ بْنُ أَبِي مَرْيَمَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: وَقَدْ سَمِعْتُهُ مِنْ عُقْبَةَ، وَلَكِنِّي لِحَدِيثِ عُبَيْدٍ أَحْفَظُ قَالَ: تَزَوَّجْتُ امْرَأَةً، فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا، فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُلْتُ: إِنِّي تَزَوَّجْتُ فُلَانَةَ ابْنَةَ فُلَانٍ، فَجَاءَتْنَا امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ، فَقَالَتْ: إِنِّي قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا، وَهِيَ كَاذِبَةٌ، فَأَعْرَضَ عَنِّي، فَأَتَيْتُهُ مِنْ قِبَلِ وَجْهِهِ، فَقُلْتُ: إِنَّهَا كَاذِبَةٌ، فَقَالَ: " فَكَيْفَ بِهَا وَقَدْ زَعَمَتْ أَنَّهَا قَدْ أَرْضَعَتْكُمَا، دَعْهَا عَنْكَ" .
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے ایک خاتون سے نکاح کیا، اس کے بعد ایک سیاہ فام عورت ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے (اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو اور یہ نکاح صحیح نہیں ہے) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں نے فلاں شخص کی بیٹی سے نکاح کیا، نکاح کے بعد ایک سیاہ فام عورت ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلا دیا ہے حالانکہ وہ جھوٹی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر منہ پھیرلیا، میں سامنے کے رخ سے آیا اور پھر یہی کہا کہ وہ جھوٹ بول رہی ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جب کہ اس سیاہ فام کا کہنا ہے کہ اس نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے، اسے چھوڑ دو۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 88
حدیث نمبر: 19424
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا سفيان ، عن إسماعيل بن امية ، عن ابن ابي مليكة ، عن عقبة بن الحارث ، قال: تزوجت ابنة ابي إهاب، فجاءت امراة سوداء، فذكرت انها ارضعتنا، فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقمت بين يديه، فكلمته، فاعرض عني، فقمت عن يمينه، فاعرض عني، فقلت: يا رسول الله، إنما هي سوداء، قال:" وكيف وقد قيل" .حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أُمَيَّةَ ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: تَزَوَّجْتُ ابْنَةَ أَبِي إِهَابٍ، فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ، فَذَكَرَتْ أَنَّهَا أَرْضَعَتْنَا، فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقُمْتُ بَيْنَ يَدَيْهِ، فَكَلَّمْتُهُ، فَأَعْرَضَ عَنِّي، فَقُمْتُ عَنْ يَمِينِهِ، فَأَعْرَضَ عَنِّي، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّمَا هِيَ سَوْدَاءُ، قَالَ:" وَكَيْفَ وَقَدْ قِيلَ" .
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے بنت ابی اہاب سے نکاح کیا، اس کے بعد ایک سیاہ فام عورت ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے (اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو اور یہ نکاح صحیح نہیں ہے) میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ میں نے فلاں شخص کی بیٹی سے نکاح کیا، نکاح کے بعد ایک سیاہ فام عورت ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلا دیا ہے حالانکہ وہ جھوٹی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر منہ پھیرلیا، میں دائیں جانب سے آیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر منہ پھیرلیا، میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ عورت تو سیاہ فام ہے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ یہ بات کہہ دی گئی۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 88
حدیث نمبر: 19425
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا عبد الصمد ، حدثنا ابي ، حدثنا ايوب ، عن ابن ابي مليكة ، قال: حدثني عقبة بن الحارث ، قال: اتي رسول الله صلى الله عليه وسلم بالنعيمان قد شرب الخمر، فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم من في البيت، فضربوه بالايدي والجريد والنعال، قال: وكنت فيمن ضربه .حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ الْحَارِثِ ، قَالَ: أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالنُّعَيْمَانِ قَدْ شَرِبَ الْخَمْرَ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ فِي الْبَيْتِ، فَضَرَبُوهُ بِالْأَيْدِي وَالْجَرِيدِ وَالنِّعَالِ، قَالَ: وَكُنْتُ فِيمَنْ ضَرَبَهُ .
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک مرتبہ نعیمان کو لایا گیا جن پر شراب نوشی کا الزام تھا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت گھر میں موجود سارے مردوں کو حکم دیا اور انہوں نے نعیمان کو ہاتھوں، ٹہنیوں اور جوتیوں سے مارا میں بھی مارنے والوں میں شامل تھا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 2316
حدیث نمبر: 19426
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا روح ، حدثنا عمر بن سعيد بن ابي حسين ، قال: اخبرني عبد الله بن ابي مليكة ، عن عقبة بن الحارث ، قال: صليت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم العصر، فلما سلم، قام سريعا، فدخل على بعض نسائه، ثم خرج، وراى ما في وجوه القوم من تعاجبهم لسرعته، قال: " ذكرت وانا في الصلاة تبرا عندنا، فكرهت ان يمسي او يبيت عندنا، فامرت بقسمه" ..حَدَّثَنَا رَوْحٌ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ أَبِي حُسَيْنٍ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَصْرَ، فَلَمَّا سَلَّمَ، قَامَ سَرِيعًا، فَدَخَلَ عَلَى بَعْضِ نِسَائِهِ، ثُمَّ خَرَجَ، وَرَأَى مَا فِي وُجُوهِ الْقَوْمِ مِنْ تَعَاجُبِهِمْ لِسُرْعَتِهِ، قَالَ: " ذَكَرْتُ وَأَنَا فِي الصَّلَاةِ تِبْرًا عِنْدَنَا، فَكَرِهْتُ أَنْ يُمْسِيَ أَوْ يَبِيتَ عِنْدَنَا، فَأَمَرْتُ بِقَسْمِهِ" ..
حضرت عقبہ بن حارث رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میں نے عصر کی نماز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پڑھی، سلام پھیرنے کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تیزی سے اٹھے اور کسی زوجہ محترمہ کے حجرے میں چلے گئے تھوڑی دیر بعد باہر آئے اور دیکھا کہ لوگوں کے چہروں پر تعجب کے آثار ہیں تو فرمایا کہ مجھے نماز میں یہ بات یاد آگئی تھی کہ ہمارے پاس چاندی کا ایک ٹکڑا پڑا رہ گیا ہے میں نے اس بات کو گوارا نہ کیا کہ شام تک یا رات تک وہ ہمارے پاس ہی رہتا ہے اس لئے اسے تقسیم کرنے کا حکم دے کر آیا ہوں۔ گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1221
حدیث نمبر: 19427
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو احمد ، حدثنا عمر بن سعيد، عن ابن ابي مليكة ، عن عقبة بن الحارث ، قال: انصرف رسول الله صلى الله عليه وسلم حين صلى العصر، فذكر معناه.حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ الْحَارِثِ ، قَالَ: انْصَرَفَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ صَلَّى الْعَصْرَ، فَذَكَرَ مَعْنَاهُ.

حكم دارالسلام: إسناده صحيح، خ: 1221

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.