الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الزَّكَاةِ
کتاب: زکوٰۃ کے بیان میں
22. بَابُ مَا لَا زَكَاةَ فِيهِ مِنَ الْفَوَاكِهِ وَالْقَضْبِ وَالْبُقُولِ
جن میووں اور ساگوں اور ترکاریوں میں زکوٰۃ نہیں ہے ان کا بیان
حدیث نمبر: 684Q10
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
قال مالك: السنة التي لا اختلاف فيها عندنا، والذي سمعت من اهل العلم، انه ليس في شيء من الفواكه كلها صدقة: الرمان، والفرسك والتين، وما اشبه ذلك وما لم يشبهه. إذا كان من الفواكه. قال: ولا في القضب ولا في البقول كلها صدقة. ولا في اثمانها إذا بيعت صدقة، حتى يحول على اثمانها الحول من يوم بيعها، ويقبض صاحبها ثمنها وهو نصاب.قَالَ مَالِكٌ: السُّنَّةُ الَّتِي لَا اخْتِلَافَ فِيهَا عِنْدَنَا، وَالَّذِي سَمِعْتُ مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ، أَنَّهُ لَيْسَ فِي شَيْءٍ مِنَ الْفَوَاكِهِ كُلِّهَا صَدَقَةٌ: الرُّمَّانِ، وَالْفِرْسِكِ وَالتِّينِ، وَمَا أَشْبَهَ ذَلِكَ وَمَا لَمْ يُشْبِهْهُ. إِذَا كَانَ مِنَ الْفَوَاكِهِ. قَالَ: وَلَا فِي الْقَضْبِ وَلَا فِي الْبُقُولِ كُلِّهَا صَدَقَةٌ. وَلَا فِي أَثْمَانِهَا إِذَا بِيعَتْ صَدَقَةٌ، حَتَّى يَحُولَ عَلَى أَثْمَانِهَا الْحَوْلُ مِنْ يَوْمِ بَيْعِهَا، وَيَقْبِضُ صَاحِبُهَا ثَمَنَهَا وَهُوَ نِصَابٌ.
امام مالک رحمہ اللہ نے فرمایا: ہمارے نزدیک اس سنّت میں اختلاف نہیں ہے، اور ہم نے یہی سنا ہے اہلِ علم سے کہ کسی میوے میں زکوٰۃ نہیں ہے: انار، اور شفتالو، اور انجیر میں اور جو ان کے مشابہ ہیں میووں میں سے، اسی طرح زکوٰۃ نہیں ہے ساگوں اور ترکاریوں میں، اور نہ اس کی زرِ قیمت میں جب تک کہ اس پر ایک سال نہ گزرے بیع کے روز سے، اور قبضِ ثمن کے روز سے، اس وقت اس کے مالک پر زکوٰۃ واجب ہوگی اگر ایک سال تک اس کو روک رکھا ہو بعد زکوٰۃ کے۔

تخریج الحدیث: «شركة الحروف نمبر: 559، فواد عبدالباقي نمبر: 17 - كِتَابُ الزَّكَاةِ-ح: 36ق»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.