الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار 3. باب الْعَزْمِ بِالدُّعَاءِ وَلاَ يَقُلْ إِنْ شِئْتَ: باب: یوں دعا کرنا منع ہے کہ اگر تو چاہے تو بخش مجھ کو۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کوئی تم میں سے دعا کرے تو قطعی طور سے دعا کرے (یعنی یوں کہے: یا اللہ! بخش دے مجھ کو) اور یوں نہ کہے: ”اگر تو چاہے بخش دے مجھ کو اس لیے کہ اللہ تعالیٰ پر کوئی جبر کرنے والا نہیں“ (تو وہ جو کام کرتا ہے اپنی خوشی اور مرضی ہی سے کرتا ہے۔ پس بندے کو یہ شرط لگانے کی کیا ضرورت ہے اس میں ایک طرح کی بےپروائی نکلتی ہے۔غلام کو چاہیے کہ اپنے آقا سے گڑگڑا کر مانگے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب کوئی تم میں سے دعا کرے تو یوں نہ کہے: یا اللہ! بخش دے مجھ کو اگر چاہے تو بلکہ مطلب حاصل ہونے کا یقین رکھ کر مانگے اس لیے کہ اللہ کے نزدیک کوئی بات بڑی نہیں جس کو وہ دے۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کوئی تم میں سے یوں نہ کہے: یا اللہ! مجھ کو بخش دے اگر تو چاہے، یا اللہ! مجھ پر رحم کر اگر تو چاہے بلکہ صاف طور سے بلاشرط مانگے اس لیے کہ اللہ تعالیٰ چاہتا ہے کرتا ہے کوئی اس پر زور ڈالنے والا نہیں۔“
|