الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الذِّكْرِ وَالدُّعَاءِ وَالتَّوْبَةِ وَالِاسْتِغْفَارِ ذکر الہی، دعا، توبہ، اور استغفار 10. باب فَضْلِ التَّهْلِيلِ وَالتَّسْبِيحِ وَالدُّعَاءِ: باب: لا الہ الا اللہ اور سبحان اللہ اور دعا کی فضیلت۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص کہے «لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير» ایک دن میں سو بار تو اس کو اتنا ثواب ہو گا جیسے دس بردے (غلام) آزاد کیے اور سو نیکیاں اس کی لکھی جائیں گی اور سو برائیاں اس کی مٹا دی جائیں گی اور شیطان سے اس کو بچاؤ رہے گا دن بھر شام تک اور کوئی شخص اس دن اس سے بہتر عمل نہ لائے گا مگر جو اس سے زیادہ عمل کرے (یعنی یہی تسبیح سو سے زیادہ پڑھے یا اور اعمال خیر زیادہ کرے) اور جو شخص «سبحان الله وبحمده» دن میں سو بار کہے اس کے گناہ مٹا دیئے جائیں گے اگرچہ سمندر کی جھاگ کے برابر ہوں۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص صبح کو اور شام کو «سبحان الله وبحمده» سو بار کہے قیامت کے دن اس سے بہتر کوئی عمل لے کر نہ آئے گا مگر جو اتنا ہی یا اس سے زیادہ کہے۔“
سیدنا عمرو بن میمون رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص «لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِير» دس مرتبہ کہے اس کو اتنا ثواب ہو گا جیسے چار شخصوں کو اسماعیل علیہ السلام کی اولاد سے آزاد کرایا۔“
سیدنا عمرو بن میمون رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث ابن ابی لیلیٰ نے سنی، انہوں نے ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ سے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو کلمے ہیں جو زبان پر ہلکے ہیں اور (قیامت کے دن) میزان میں بھاری ہوں گے اور پروردگار کو بہت پسند ہیں (وہ یہ ہیں) «سُبْحَانَ اللهِ وَبِحَمْدِهِ، سُبْحَانَ اللهِ الْعَظِيمِ» ۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اگر میں کہوں «سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ، وَاللَّهُ أَكْبَرُ» تو یہ مجھ کو زیادہ پسند ہے ان تمام چیزوں سے جن پر آفتاب نکلتا ہے۔“
سیدنا سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک دیہاتی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہنے لگا: مجھے کوئی کلام بتائیے جس کو میں کہا کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ کہا کر «لاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَحْدَهُ لاَ شَرِيكَ لَهُ، اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ كَثِيرًا، سُبْحَانَ اللهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ، لاَ حَوْلَ وَلاَ قُوَّةَ إِلاَّ بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَكِيمِ» وہ دیہاتی بولا: ان کلموں میں تو میرے مالک کی تعریف ہے میرے لیے بتائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہہ «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي وَارْحَمْنِي وَاهْدِنِي وَارْزُقْنِي» موسٰی کے کہا: جو راوی ہے اس حدیث کا کہ «عَافِنِي» کا مجھ کو خیال آتا ہے پر یاد نہیں۔
ابومالک اشجعی سے روایت ہے، انہوں نے اپنے باپ سے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو کوئی مسلمان ہوتا اس کو یہ سکھلاتے «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَارْزُقْنِي.» ۔
ابی مالک اشجعی سے روایت ہے، جو کوئی مسلمان ہوتا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو نماز سکھلاتے پھر ان کلموں کے ساتھ دعا کرنے کا حکم کرتے: «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَاهْدِنِي، وَعَافِنِي وَارْزُقْنِي»
ابو مالک اشجعی سے روایت ہے، انہوں نے سنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک شخص آیا اور بولا: یا رسول اللہ! میں کیا کہوں جب اپنے رب سے مانگوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کہہ «اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي، وَارْحَمْنِي، وَعَافِنِي، وَارْزُقْنِي» “ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلموں کو فرماتے وقت ایک ایک انگلی بند کرتے جاتے تھے تو سب بند کر لیں صرف انگوٹھا رہ گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ کلمے دنیا اور آخرت دونوں کے فائدے تیرے لیے اکٹھا کر دیں گے۔“
سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم میں سے کوئی عاجز ہے ہزار نیکیاں ہر روز کرنے سے۔“ ایک شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھنے والوں میں سے پوچھا: کیونکر ہم سے کوئی ہزار نیکیاں کرے گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سو بار «سبحان الله» کہے تو ہزار نیکیاں اس کے لیے لکھی جائیں گی اور ہزار گناہ اس کے مٹائے جائیں گے۔“
|