سیدنا عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا پسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔“
حدثنا محمد بن عبد الله الرزي ، حدثنا خالد بن الحارث الهجيمي ، حدثنا سعيد ، عن قتادة ، عن زرارة ، عن سعد بن هشام ، عن عائشة ، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من احب لقاء الله احب الله لقاءه، ومن كره لقاء الله كره الله لقاءه "، فقلت: يا نبي الله، اكراهية الموت فكلنا نكره الموت، فقال: " ليس كذلك، ولكن المؤمن إذا بشر برحمة الله ورضوانه وجنته احب لقاء الله، فاحب الله لقاءه، وإن الكافر إذا بشر بعذاب الله وسخطه كره لقاء الله وكره الله لقاءه "،حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الرُّزِّيُّ ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ الْهُجَيْمِيُّ ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ زُرَارَةَ ، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "، فَقُلْتُ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ، أَكَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ فَكُلُّنَا نَكْرَهُ الْمَوْتَ، فَقَالَ: " لَيْسَ كَذَلِكِ، وَلَكِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَرِضْوَانِهِ وَجَنَّتِهِ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ، فَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ وَسَخَطِهِ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ وَكَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "،
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جو اللہ سے ملنا نہیں چاہتا اللہ بھی اس سے ملنا نہیں چاہتا، میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! موت کو تو ہم میں سے سب ناپسند کرتے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا یہ مطلب نہیں بلکہ مومن جب (اس کا آخر وقت آ جاتا ہے) خوشخبری دیا جاتا ہے اللہ کی رحمت اور رضا مندی کی اور جنت تو وہ اللہ سے ملنا چاہتا ہے (اور بیماری اور دنیا کے مکر وہات سے جلد خلاصی پانا) اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور کافر جب (آخیر وقت آتا ہے) اس کو خبر دی جاتی ہے اللہ کے عذاب اور غصہ کی تو وہ اللہ تعالیٰ سے ملنا پسند نہیں کرتا اللہ عزوجل بھی اس سے ملنا پسند نہیں کرتا۔“
حدثنا سعيد بن عمرو الاشعثي ، اخبرنا عبثر ، عن مطرف ، عن عامر ، عن شريح بن هانئ ، عن ابي هريرة ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من احب لقاء الله احب الله لقاءه، ومن كره لقاء الله كره الله لقاءه "، قال: فاتيت عائشة ، فقلت يا ام المؤمنين: سمعت ابا هريرة يذكر عن رسول الله صلى الله عليه وسلم حديثا إن كان كذلك فقد هلكنا، فقالت: إن الهالك من هلك بقول رسول الله صلى الله عليه وسلم وما ذاك؟ قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من احب لقاء الله احب الله لقاءه، ومن كره لقاء الله كره الله لقاءه " وليس منا احد إلا وهو يكره الموت، فقالت: قد قاله رسول الله صلى الله عليه وسلم وليس بالذي تذهب إليه، ولكن إذا شخص البصر وحشرج الصدر واقشعر الجلد وتشنجت الاصابع، فعند ذلك من احب لقاء الله احب الله لقاءه، ومن كره لقاء الله كره الله لقاءه،حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَمْرٍو الْأَشْعَثِيُّ ، أَخْبَرَنَا عَبْثَرٌ ، عَنْ مُطَرِّفٍ ، عَنْ عَامِرٍ ، عَنْ شُرَيْحِ بْنِ هَانِئٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ "، قَالَ: فَأَتَيْتُ عَائِشَةَ ، فَقُلْتُ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَذْكُرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدِيثًا إِنْ كَانَ كَذَلِكَ فَقَدْ هَلَكْنَا، فَقَالَتْ: إِنَّ الْهَالِكَ مَنْ هَلَكَ بِقَوْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا ذَاكَ؟ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ " وَلَيْسَ مِنَّا أَحَدٌ إِلَّا وَهُوَ يَكْرَهُ الْمَوْتَ، فَقَالَتْ: قَدْ قَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَيْسَ بِالَّذِي تَذْهَبُ إِلَيْهِ، وَلَكِنْ إِذَا شَخَصَ الْبَصَرُ وَحَشْرَجَ الصَّدْرُ وَاقْشَعَرَّ الْجِلْدُ وَتَشَنَّجَتِ الْأَصَابِعُ، فَعِنْدَ ذَلِكَ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ، وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ،
شریح بن ہانی رحمہ اللہ سے روایت ہے، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے روایت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو کوئی اللہ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جو کوئی اللہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔“ میں یہ حدیث سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سن کر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا اور کہا: اے ام المؤمنین! ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے ہم سے یہ حدیث بیان کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، اگر وہ حدیث ٹھیک ہو تو ہم سب تباہ ہو گئے۔ انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمانے سے جو ہلاک ہوا وہی حقیقت میں ہلاک ہوا۔ کہہ تو وہ کیا ہے؟ میں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جو اللہ سے ملنا نہیں چاہتا اللہ بھی اس سے ملنا نہیں چاہتا۔“ اور ہم میں سے تو کوئی ایسا نہیں ہے جو مرنے کو برا نہ سمجھے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: بے شک یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے جو تو سمجھتا ہے بلکہ جب آنکھیں پھر جائیں اور دم رک جائے سینہ میں اور روئیں بدن پر کھڑی ہو جائیں اور انگلیاں ٹیڑھی ہو جائیں (یعنی نزع کی حالت میں) اس وقت جو اللہ سے ملنا پسند کرے اللہ بھی اس سے ملنا پسند کرتا ہے اور جو اللہ سے ملنا ناپسند کرے اللہ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔