الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب صِفَةِ الْقِيَامَةِ وَالْجَنَّةِ وَالنَّارِ
قیامت اور جنت اور جہنم کے احوال
Characteristics of the Day of Judgment, Paradise, and Hell
19. باب الاِقْتِصَادِ فِي الْمَوْعِظَةِ:
باب: وعظ میں میانہ روی اختیار کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر: 7127
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة حدثنا وكيع ، وابو معاوية . ح وحدثنا ابن نمير واللفظ له، حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن شقيق ، قال: كنا جلوسا عند باب عبد الله ننتظره، فمر بنا يزيد بن معاوية النخعي، فقلنا: اعلمه بمكاننا، فدخل عليه فلم يلبث ان خرج علينا عبد الله ، فقال: إني اخبر بمكانكم، فما يمنعني ان اخرج إليكم إلا كراهية ان املكم، إن رسول الله صلى الله عليه وسلم " كان يتخولنا بالموعظة في الايام مخافة السآمة علينا "،حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ شَقِيقٍ ، قَالَ: كُنَّا جُلُوسًا عِنْدَ بَابِ عَبْدِ اللَّهِ نَنْتَظِرُهُ، فَمَرَّ بِنَا يَزِيدُ بْنُ مُعَاوِيَةَ النَّخَعِيُّ، فَقُلْنَا: أَعْلِمْهُ بِمَكَانِنَا، فَدَخَلَ عَلَيْهِ فَلَمْ يَلْبَثْ أَنْ خَرَجَ عَلَيْنَا عَبْدُ اللَّهِ ، فَقَالَ: إِنِّي أُخْبَرُ بِمَكَانِكُمْ، فَمَا يَمْنَعُنِي أَنْ أَخْرُجَ إِلَيْكُمْ إِلَّا كَرَاهِيَةُ أَنْ أُمِلَّكُمْ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " كَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا "،
‏‏‏‏ شقیق سے روایت ہے، ہم سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے دروازے پر بیٹھے تھے ان کا انتظار کرتے ہوئے، اتنے میں یزید بن معاویہ نخعی نکلے، ہم نے اس کو کہا: عبداللہ کو ہماری اطلاع کر، پس وہ گیا پھر نکلے عبداللہ اور کہنے لگے کہ مجھ کو خبر ہوتی ہے تمہارے آنے کی پھر میں نہیں نکلتا صرف اس خیال سے کہ کہیں تم کو میرے وعظ سے ملال نہ ہو (یعنی سنتے سنتے بیزار نہ ہو جاؤ) اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہم کو وعظ سنانے کے لیے موقع اور وقت ڈھونڈتے (یعنی ہماری خوشی کا موقع) دنوں میں اس ڈر سے کہ ہم کو بار نہ ہو۔ (اس لیے کہ اگر دل نہ لگا اور وعظ سنا تو فائدہ کیا بلکہ گنہگار ہونے کا ڈر ہے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ واعظ کو اسی وقت تک وعظ کہنا چاہیے اور قاری کو اتنا ہی قرآن پڑھنا چاہیے جہاں تک لوگ خوشی سے سنیں اور ان کا دل لگے اور ان پر بار نہ ہو)۔
حدیث نمبر: 7128
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو سعيد الاشج ، حدثنا ابن إدريس . ح وحدثنا منجاب بن الحارث التميمي ، حدثنا ابن مسهر . ح وحدثنا إسحاق بن إبراهيم وعلي بن خشرم ، قالا: اخبرنا عيسى بن يونس . ح وحدثنا ابن ابي عمر ، حدثنا سفيان كلهم، عن الاعمش ، بهذا الإسناد نحوه وزاد منجاب في روايته، عن ابن مسهر، قال الاعمش: وحدثني عمرو بن مرة ، عن شقيق ، عن عبد الله مثله.حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ . ح وحَدَّثَنَا مِنْجَابُ بْنُ الْحَارِثِ التَّمِيمِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ مُسْهِرٍ . ح وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كُلُّهُمْ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَزَادَ مِنْجَابٌ فِي رِوَايَتِهِ، عَنْ ابْنِ مُسْهِرٍ، قَالَ الْأَعْمَشُ: وَحَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ مُرَّةَ ، عَنْ شَقِيقٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ مِثْلَهُ.
‏‏‏‏ مذکورہ بالا حدیث ان اسناد سے بھی مروی ہے۔
حدیث نمبر: 7129
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن منصور . ح وحدثنا ابن ابي عمر واللفظ له، حدثنا فضيل بن عياض ، عن منصور ، عن شقيق ابي وائل ، قال: كان عبد الله يذكرنا كل يوم خميس، فقال له رجل يا ابا عبد الرحمن : إنا نحب حديثك ونشتهيه ولوددنا انك حدثتنا كل يوم، فقال: ما يمنعني ان احدثكم إلا كراهية ان املكم، إن رسول الله صلى الله عليه وسلم: " كان يتخولنا بالموعظة في الايام كراهية السآمة علينا ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ . ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ وَاللَّفْظُ لَهُ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ شَقِيقٍ أَبِي وَائِلٍ ، قَالَ: كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَكِّرُنَا كُلَّ يَوْمِ خَمِيسٍ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ : إِنَّا نُحِبُّ حَدِيثَكَ وَنَشْتَهِيهِ وَلَوَدِدْنَا أَنَّكَ حَدَّثْتَنَا كُلَّ يَوْمٍ، فَقَالَ: مَا يَمْنَعُنِي أَنْ أُحَدِّثَكُمْ إِلَّا كَرَاهِيَةُ أَنْ أُمِلَّكُمْ، إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " كَانَ يَتَخَوَّلُنَا بِالْمَوْعِظَةِ فِي الْأَيَّامِ كَرَاهِيَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا ".
‏‏‏‏ ابووائل رحمہ اللہ سے روایت ہے، سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہم کو ہر جمعرات کو وعظ سناتے۔ ایک شخص بولا: اے ابوعبدالرحمنٰ (یہ کنیت ہے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی) ہم تمہاری حدیث چاہتے ہیں اور پسند کرتے ہیں۔ ہم یہ چاہتے ہیں کہ تم ہر روز ہم کو حدیث سنایا کرو۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں تم کو جو ہر روز حدیث نہیں سناتا تو اس وجہ سے کہ برا جانتا ہوں تم کو ملال دینا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کئی دنوں میں کوئی دن مقرر کرتے اس واسطے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم برا جانتے تھے ہم کو رنج دینا (یعنی بار ہونا)۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.