الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
حیض کے احکام و مسائل
The Book of Menstruation
6. باب جَوَازِ نَوْمِ الْجُنُبِ وَاسْتِحْبَابِ الْوُضُوءِ لَهُ وَغَسْلِ الْفَرْجِ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ أَوْ يَشْرَبَ أَوْ يَنَامَ أَوْ يُجَامِعَ:
6. باب: جنبی کے سونے کا جواز اور اس کے لئے شرمگاہ کا دھونا اور وضو کرنا مستحب ہے جب وہ کھانے، پینے، سونے، یا جماع کرنے کا ارادہ کرے۔
حدیث نمبر: 699
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى التميمي ، ومحمد بن رمح ، قالا: اخبرنا الليث . ح وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن ابن شهاب ، عن ابي سلمة بن عبد الرحمن ، عن عائشة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، " كان إذا اراد ان ينام وهو جنب، توضا وضوءه للصلاة، قبل ان ينام ".حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ . ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ، تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، قَبْلَ أَنْ يَنَامَ ".
ابوسلمہ بن عبد الرحمن نے حضرت عائشہ ؓ سےروایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کی حالت میں سونا چاہتے توسونے سے پہلے نماز کے وضو کی طرح وضو کر لیتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنابت کی حالت میں سونا چاہتے، تو سونے سے پہلے نماز والا وضو فرما لیتے۔
حدیث نمبر: 700
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا ابن علية ، ووكيع ، وغندر ، عن شعبة ، عن الحكم ، عن إبراهيم ، عن الاسود ، عن عائشة ، قالت: " كان رسول الله صلى الله عليه وسلم، إذا كان جنبا، فاراد ان ياكل، او ينام، توضا وضوءه للصلاة ".حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ ، وَوَكِيعٌ ، وَغُنْدَرٌ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنِ الْحَكَمِ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ ، عَنِ الأَسْوَدِ ، عَنْ عَائِشَةَ ، قَالَتْ: " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذَا كَانَ جُنُبًا، فَأَرَادَ أَنْ يَأْكُلَ، أَوْ يَنَامَ، تَوَضَّأَ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ ".
ابن علیہ، وکیع اور عندر نے شعبہ سے، انہوں نے حکم سے، انہوں نے ابراہیم سے، انہوں نے اسود سے اور انہوں نے حضرت عائشہ ؓ سےروایت کی: انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب حالت جنابت میں ہوتے او رکھانا یا سونا چاہتے تو نماز کے وضو کی طرح وضو کر لیتے تھے۔
حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب جنبی ہوتے اور کھانے یا سونے کا ارادہ فرماتے، تو نماز والا وضو فرماتے۔
حدیث نمبر: 701
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، وابن بشار ، قالا: حدثنا محمد بن جعفر . ح وحدثنا عبيد الله بن معاذ ، قال: حدثنا ابي ، قالا: حدثنا شعبة ، بهذا الإسناد، قال ابن المثنى في حديثه، حدثنا الحكم ، سمعت إبراهيم يحدث.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، وَابْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ . ح وحَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي ، قَالَا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ، قَالَ ابْنُ الْمُثَنَّى فِي حَدِيثِهِ، حَدَّثَنَا الْحَكَمُ ، سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ.
محمد بن مثنیٰ اور ابن بشار دونوں نے کہا: ہمیں محمد بن جعفر نے حدیث سنائی، اسی طرح عبیداللہ بن معاذ نے حدیث سنائی، کہا: مجھے میرے والد نے حدیث سنائی۔ ان دونوں نے کہا: ہمیں شعبہ نے حدیث سنائی۔ ابن مثنیٰ کی حدیث میں ہے، حکم نے کہا: میں نے ابراہیم کو حدیث بیان کرتے ہوئے سنا۔ (آگے وہی حدیث ہے جو اوپر بیان ہو ئی۔)
امام صاحب مذکورہ بالا روایت مختلف اساتذہ سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 702
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني محمد بن ابي بكر المقدمي ، وزهير بن حرب ، قالا: حدثنا يحيى وهو ابن سعيد ، عن عبيد الله . ح وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة، وابن نمير واللفظ لهما، قال ابن نمير : حدثنا ابي ، وقال ابو بكر ، حدثنا ابو اسامة ، قالا: حدثنا عبيد الله ، عن نافع ، عن ابن عمر ، ان عمر ، قال: " يا رسول الله، ايرقد احدنا وهو جنب؟ قال: نعم، إذا توضا ".وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ الْمُقَدَّمِيُّ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ . ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَابْنُ نُمَيْرٍ واللفظ لهما، قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ : حَدَّثَنَا أَبِي ، وَقَالَ أَبُو بَكْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ ، عَنْ نَافِعٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ عُمَرَ ، قَالَ: " يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيَرْقُدُ أَحَدُنَا وَهُوَ جُنُبٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، إِذَا تَوَضَّأَ ".
عبید اللہ نے نافع سے، انہوں نے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سےر وایت کی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! ہم میں سے کوئی جنابت کی حالت میں ہو تو کیا وہ (اسی طرح) سو سکتا؟ آپ نے فرمایا: ہاں، جب وضو کر لے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسولصلی اللہ علیہ وسلم! کیا ہم میں سے کوئی جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، جب وہ وضو کر لے۔
حدیث نمبر: 703
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، عن ابن جريج ، اخبرني نافع ، عن ابن عمر ، ان عمر ، استفتى النبي صلى الله عليه وسلم، فقال: " هل ينام احدنا وهو جنب؟ قال: نعم، ليتوضا، ثم لينم، حتى يغتسل إذا شاء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، أَنَّ عُمَرَ ، اسْتَفْتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " هَلْ يَنَامُ أَحَدُنَا وَهُوَ جُنُبٌ؟ قَالَ: نَعَمْ، لِيَتَوَضَّأْ، ثُمَّ لِيَنَمْ، حَتَّى يَغْتَسِلَ إِذَا شَاءَ ".
ابن جریج سے روایت ہے (کہا:) مجھے نافع نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے خبر دی کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ دریافت کیا اور کہا: کیا ہم میں سے کوئی شخص جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں، وضو کر لے پھر (اس وقت تک کے لیے) سو جائے جب وہ غسل کرنا چاہے۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے فتویٰ دریافت کیا اور کہا: کیا ہم میں سے کوئی شخص جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں، وہ وضو کرلے پھر سو جائے تاکہ پھر اٹھ کر جب چاہے غسل کر لے
حدیث نمبر: 704
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن عبد الله بن دينار ، عن ابن عمر ، قال: " ذكر عمر بن الخطاب لرسول الله صلى الله عليه وسلم، انه تصيبه جنابة من الليل، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: " توضا، واغسل ذكرك، ثم نم ".حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ: " ذَكَرَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ تُصِيبُهُ جَنَابَةٌ مِنَ اللَّيْلِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تَوَضَّأْ، وَاغْسِلْ ذَكَرَكَ، ثُمَّ نَمْ ".
عبداللہ بن دینار سے حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ عمر رضی اللہ عنہ نے رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے ذکر کیا کہ رات کے وقت وہ جنابت سے دو چار ہو جاتے ہیں۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کہا: وضو کر اور (اس سے پہلے) اپناعضو مخصوص دھولو، پھر سو جاؤ۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا کہ وہ رات کو جنابت سے دوچار ہو جاتے ہیں، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: اپنا عضو مخصوص دھو کر، وضو کر کے سوجاؤ۔
حدیث نمبر: 705
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا ليث ، عن معاوية بن صالح ، عن عبد الله بن ابي قيس ، قال: " سالت عائشة ، عن وتر رسول الله صلى الله عليه وسلم، فذكر الحديث، قلت: كيف كان يصنع في الجنابة، اكان يغتسل قبل ان ينام، ام ينام قبل ان يغتسل؟ قالت: كل ذلك قد كان يفعل، ربما اغتسل، فنام، وربما توضا، فنام، قلت: الحمد لله الذي جعل في الامر سعة ".حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَيْسٍ ، قَالَ: " سَأَلْتُ عَائِشَةَ ، عَنْ وِتْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، قُلْتُ: كَيْفَ كَانَ يَصْنَعُ فِي الْجَنَابَةِ، أَكَانَ يَغْتَسِلُ قَبْلَ أَنْ يَنَامَ، أَمْ يَنَامُ قَبْلَ أَنْ يَغْتَسِلَ؟ قَالَتْ: كُلُّ ذَلِكَ قَدْ كَانَ يَفْعَلُ، رُبَّمَا اغْتَسَلَ، فَنَامَ، وَرُبَّمَا تَوَضَّأَ، فَنَامَ، قُلْتُ: الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي الأَمْرِ سَعَةً ".
لیث نے معاویہ بن صالح سے، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قیس سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عائشہ ؓ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے بارے میں سوال کیا ..... پھر آگے حدیث بیان کی کہ میں نے پوچھا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی صورت میں کیا کرتے تھے؟ کیا سونے سے پہلے غسل فرماتے تھے یا غسل سے پہلے سوجاتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا: آپ یہ سب کر لیتے تھے، بسااوقات نہا کرسوتےاور بسا اوقات وضو کر کے سو جاتے۔ میں نے کہا: اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جس نے (دین کے) معاملے میں وسعت رکھی ہے۔
عبداللہ بن ابی قیس بیان کرتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وتر کے بارے میں پوچھا، اس کے بارے میں حدیث بیان کی، پھر میں نے پوچھا، آپصلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی صورت میں کیا کرتے تھے؟ کیا سونے سے پہلے غسل فرماتے تھے یا غسل سے پہلے سو جاتے تھے؟ انہوں نے جواب دیا، دونوں طرح کر لیتے تھے، بسا اوقات نہا کر سوتے اور بسا اوقات وضو فرما کر سو جاتے، میں نے کہا، اللہ کا شکر ہے، جس نے دین میں وسعت رکھی ہے۔
حدیث نمبر: 706
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنيه زهير بن حرب ، حدثنا عبد الرحمن بن مهدي . ح وحدثنيه هارون بن سعيد الايلي ، حدثنا ابن وهب جميعا، عن معاوية بن صالح ، بهذا الإسناد مثله.وحَدَّثَنِيهِ زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ . ح وحَدَّثَنِيهِ هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الأَيْلِيُّ ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ جَمِيعًا، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ ، بِهَذَا الإِسْنَادِ مِثْلَهُ.
عبدالرحمن بن مہدی اور ابن وہب دونوں نے معاویہ بن صالح سے سابقہ سند کے ساتھ یہی روایت بیان کی
امام صاحب مذکورہ روایت ایک اور سند سے بیان کرتے ہیں۔
حدیث نمبر: 707
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا ابو بكر بن ابي شيبة ، حدثنا حفص بن غياث . ح وحدثنا ابو كريب ، اخبرنا ابن ابي زائدة . ح وحدثني عمرو الناقد ، وابن نمير قالا: حدثنا مروان بن معاوية الفزاري كلهم، عن عاصم ، عن ابي المتوكل ، عن ابي سعيد الخدري قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " إذا اتى احدكم اهله، ثم اراد ان يعود، فليتوضا "، زاد ابو بكر في حديثه بينهما وضوءا، وقال: ثم اراد ان يعاود.وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ . ح وَحَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ . ح وَحَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ ، وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ كُلُّهُمْ، عَنْ عَاصِمٍ ، عَنْ أَبِي الْمُتَوَكِّلِ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَتَى أَحَدُكُمْ أَهْلَهُ، ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يَعُودَ، فَلْيَتَوَضَّأْ "، زَادَ أَبُو بَكْرٍ فِي حَدِيثِهِ بَيْنَهُمَا وُضُوءًا، وَقَالَ: ثُمَّ أَرَادَ أَنْ يُعَاوِدَ.
ابو بکر بن ابی شیبہ نے کہا: ہمیں حفص بن غیاث نے حدیث سنائی، نیز ابو کریب نے کہا: ہمیں ابن ابی زائدہ نے خبر دی، نیز عمرو ناقد اور ابن نمیر نے کہا: ہمیں مروان بن معاویہ فزاری نے حدیث سنائی، ان سب (حفص، ابن ابی زائدہ اور مروان) نے عاصم سے، انہوں نے ابومتوکل سے اور انہو ں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی نے اپنی بیوی سے مباشرت کر لی، پھر سے کرنا چاہے تو وہ وضو کر لے۔ (حفص بن غیاث سے روایت کرنے والے) ابو بکر نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا: دونوں بار کے درمیان وضو کر لے، نیز أن یعود (پھر سے) کے بجائےأن یعاود (دوبارہ) کے الفاظ استعمال کیے۔
حضرت ابو سعید خدري رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی نے بیوی سے تعلقات قائم کر لیے، پھر دوبارہ تعلقات قائم کرنا چاہے تو وہ وضو کر لے، ابو بکر نے اپنی حدیث میں یہ اضافہ کیا، ان کے درمیان وضو کر لے اور کہا پھر دوبارہ یہی ارادہ کیا۔ (دوسروں نے یَعُودُ کہا اور اس نے یُعَاوِد کہا)
حدیث نمبر: 708
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا الحسن بن احمد بن ابي شعيب الحراني ، حدثنا مسكين يعني ابن بكير الحذاء ، عن شعبة ، عن هشام بن زيد ، عن انس ، ان النبي صلى الله عليه وسلم، " كان يطوف على نسائه، بغسل واحد ".حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي شُعَيْبٍ الْحَرَّانِيُّ ، حَدَّثَنَا مِسْكِينٌ يَعْنِي ابْنَ بُكَيْرٍ الْحَذَّاءَ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ أَنَسٍ ، أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، " كَانَ يَطُوفُ عَلَى نِسَائِهِ، بِغُسْلٍ وَاحِدٍ ".
حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک ہی غسل سے اپنی (ایک سے زیادہ) بیویوں کے پاس جاتے تھے۔
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنی تمام بیویوں کے پاس جاتے اور آخر میں ایک غسل فرما لیتے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.