الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना
1990. ذکر و تلاوت کی وصیت
“ अल्लाह को याद करने और क़ुरआन पढ़ने की वसीयत ”
حدیث نمبر: 2927
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اوصيك بتقوى الله، فإنه راس كل شيء وعليك بالجهاد، فإنه رهبانية الإسلام وعليك بذكر الله وتلاوة القرآن، فإنه روحك في السماء وذكرك في الارض".-" أوصيك بتقوى الله، فإنه رأس كل شيء وعليك بالجهاد، فإنه رهبانية الإسلام وعليك بذكر الله وتلاوة القرآن، فإنه روحك في السماء وذكرك في الأرض".
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میرے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: مجھے کوئی وصیت کیجئیے۔ میں نے کہا: تو نے مجھ سے وہی مطالبہ کیا ہے جو میں نے تجھ سے قبل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تجھے اللہ سے ڈرنے کی وصیت کرتا ہوں، کیونکہ وہ ہر نیکی کی جڑ ہے، نیز جہاد کا اہتمام کر، کیونکہ وہ رہبانیت اسلام ہے اور اللہ تعالیٰ کے ذکر اور تلاوت قرآن کا اہتمام کر کیونکہ وہ آسمان میں تیرے لیے باعث تذکرہ خیر ہے۔
1991. سورہ فاتحہ افضل القرآن ہے
“ सूरत अल-फ़ातेहा क़ुरआन का सबसे अफ़ज़ल भाग है ”
حدیث نمبر: 2928
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" الا اخبرك بافضل القرآن؟ فتلا عليه: الحمد لله رب العالمين".-" ألا أخبرك بأفضل القرآن؟ فتلا عليه: الحمد لله رب العالمين".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی سفر میں تھے، کہیں اترے اور ایک آدمی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں اترا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا: کیا میں تجھے قرآن کے افضل حصے کے بارے میں نہ بتلاؤں؟ پھر اس پر «الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ» تلاوت کی۔
1992. کیا بسم اللہ . . . سورہ فاتحہ کی آیت ہے؟
“ क्या बिस्मिल्लाह « بِسْمِ اللَّـه » सूरत अल-फ़ातेहा की आयत है ”
حدیث نمبر: 2929
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إذا قراتم: * (الحمد لله) * فاقرءوا: * (بسم الله الرحمن الرحيم) * إنها ام القرآن وام الكتاب والسبع المثاني و * (بسم الله الرحمن الرحيم) * إحداها".-" إذا قرأتم: * (الحمد لله) * فاقرءوا: * (بسم الله الرحمن الرحيم) * إنها أم القرآن وأم الكتاب والسبع المثاني و * (بسم الله الرحمن الرحيم) * إحداها".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم «الْحَمْدُ لِلَّـهِ» (‏‏‏‏یعنی سورۃ فاتحہ) پڑھو تو «بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ» پڑھا کرو، کیونکہ یہ سورت ام القرآن، ام الکتاب اور سبع مثانی (‏‏‏‏یعنی بار بار پڑھی جانے والی سات آیات) ہیں اور «بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ» اس کی ایک آیت ہے۔
1993. سورہ بقرہ اور سورہ آل عمران کی فضیلت
“ सूरत अल-बक़रह और सूरत आल-इमरान की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2930
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (اقرؤوا القرآن؛ فإنه ياتي يوم القيامة شفيعا لاصحابه؛ اقرؤوا الزهراوين: البقرة وسورة آل عمران؛ فإنهما تاتيان يوم القيامة كانهما غمامتان، او كانهما غيايتان، او كانهما فرقان من طير صواف، تحاجان عن اصحابهما؛ اقرؤوا سورة البقرة؛ فإن اخذها بركة، وتركها حسرة، ولا يستطيعها البطلة).- (اقرؤوا القرآن؛ فإنّه يأتي يومَ القِيامِة شفيعاً لأصحابهِ؛ اقرؤوا الزّهراوينِ: البقرةَ وسورةَ آلِ عمرانَ؛ فإنّهما تأتيانِ يومَ القِيامِة كأنّهما غمامتانِ، أو كأنّهما غيايتانِ، أو كأنّهما فِرقان من طيرٍ صوَافّ، تحاجَّانِ عن أصحابِهما؛ اقرؤوا سورةَ البقرِة؛ فإنّ أخذها برَكةٌ، وتركها حسرةٌ، ولا يستطيعها البَطَلةُ).
سیدنا ابوامامہ باہلی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا: قرآن مجید پڑھا کرو بلاشبہ یہ قیامت کے روز اپنے پڑھنے والوں کے حق میں سفارشی بن کر آئے گا۔ دو خوبصورت سورتیں بقرہ اور آل عمران پڑھا کرو، کیونکہ یہ قیامت کے روز اس طرح آئیں گی، گویا کہ وہ دو بدلیاں یا دو سایہ دار چیزیں یا پر پھیلائے پرندوں کے دو غول ہیں، وہ اپنے پڑھنے والے کی طرف سے جھگڑا کریں گی۔ سورۃ البقرہ پڑھا کرو، کیونکہ اس کو سیکھنا با عث برکت اور اس کو ترک کرنا باعث حسرت ہے اور باطل پرست اس پر غالب نہیں آ سکتے۔
حدیث نمبر: 2931
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" إن لكل شيء سناما وسنام القرآن سورة البقرة، وإن الشيطان إذا سمع سورة البقرة تقرا، خرج من البيت الذي يقرا فيه سورة البقرة".-" إن لكل شيء سناما وسنام القرآن سورة البقرة، وإن الشيطان إذا سمع سورة البقرة تقرأ، خرج من البيت الذي يقرأ فيه سورة البقرة".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ موقوفاً اور مرفوعاً روایت کرتے ہیں: ہر چیز کی ایک کوہان ہوتی ہے اور قرآن کی کوہان سورہ بقرہ ہے اور جب شیطان سورہ بقرہ کی تلاوت سنتا ہے تو وہ اس گھر سے نکل جاتا ہے جس میں اس سورت کی تلاوت کی جا رہی ہو۔
1994. سورہ بقرہ کی تلاوت کی وجہ سے شیطان گھر میں داخل نہیں ہوتا
“ घर में सूरत अल-बक़रह पढ़ने से शैतान घर में नहीं घुसता ”
حدیث نمبر: 2932
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اقرءوا سورة البقرة في بيوتكم، فإن الشيطان لا يدخل بيتا يقرا فيه سورة البقرة".-" اقرءوا سورة البقرة في بيوتكم، فإن الشيطان لا يدخل بيتا يقرأ فيه سورة البقرة".
سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے گھروں میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کیا کرو، کیونکہ جس گھر میں سورۃ البقرہ کی تلاوت کی جاتی ہے، اس میں شیطان نہیں گھستا۔
1995. آیتہ الکرسی جنوں سے محفوظ کر دیتی ہے
“ आयतुल-कुरसी पढ़ने से इंसान जिन्नों से सुरक्षित रहता है ”
حدیث نمبر: 2933
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (صدق الخبيث. يعنى: الجني فى قوله: يجير الإنس من الجن آية (الكرسي)).- (صدق الخبيثُ. يعنى: الجنيّ فى قوله: يُجيرُ الإنس من الجنِّ آيةُ (الكرسيِّ)).
یحییٰ بن ابوکثیر کہتے ہیں: مجھے ابن ابی نے بیان کیا کہ اس کے باپ نے اسے بتلایا کہ ان کی کھجوریں کھلیان میں اکٹھی پڑیں تھیں، وہ ان کی دیکھ بھال کرتے تھے، آپ نے دیکھا کہ ان میں کمی واقع ہو رہی ہے، اس لیے پہرہ دینا شروع کر دیا، اچانک ایک جاندار نظر آیا جو بالغ ہونے والے لڑکے کی طرح لگتا تھا، آپ نے اسے سلام کہا، اس نے سلام کا جواب دیا۔ آپ نے کہا: تو کون ہے، جن ہے یا انسان؟ اس نے کہا: میں جن ہوں۔ آپ نے کہا: مجھے اپنا ہاتھ پکڑاؤ۔ اس نے اپنا ہاتھ پکڑا دیا، وہ تو کتے کے ہاتھ اور بالوں کی طرح تھا۔ آپ نے اس سے پوچھا: کیا جنوں کی خلقت اس طرح ہے؟ اس نے کہا جنوں کو علم ہے کہ ان میں مجھ سے بھی زیادہ قبیح ہیں۔ آپ نے کہا: (‏‏‏‏کھجوریں اٹھانے پر) تجھے کس چیز نے آمادہ کیا ہے؟ اس نے کہا: ہمیں یہ بات پہنچی کہ تجھے صدقہ کرنا پسند ہے، اس لیے ہم نے چاہا کہ آپ کے غلے سے کچھ لے جائیں۔ آپ نے کہا: ہم کس طرح تم سے محفوظ رہ سکتے ہیں؟ اس نے کہا: اس آیت یعنی آیۃ الکرسی کے ذریعے۔ دوسرے دن والد صاحب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور سارا ماجرا سنایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خبیث نے سچ کہا۔
1996. سورہ آل عمران کی آیت «ان فى خلق السماوات» کی اہمیت
“ सूरत आल-इमरान की आयत « إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ » की एहमियत ”
حدیث نمبر: 2934
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" لقد نزلت علي الليلة آيات ويل لمن قراها ولم يتفكر فيها: (إن في خلق السموات والارض) الآية".-" لقد نزلت علي الليلة آيات ويل لمن قرأها ولم يتفكر فيها: (إن في خلق السموات والأرض) الآية".
عطا کہتے ہیں: میں اور عبید بن عمیر سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئے، عبداللہ بن عمیر نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی تعجب انگیز عمل، جو آپ نے دیکھا ہو، بیان کریں۔ وہ رونے لگ گئیں اور کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک رات کو کھڑے ہوئے اور فرمایا: عائشہ! مجھے اپنے رب کی عبادت کرنے دو۔ میں نے کہا: بخدا! میں آپ کی قربت کو پسند کرتی ہوں، لیکن وہ چیز بھی پسند ہے جو آپ کو خوش کرے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اٹھے، وضو کیا اور پھر نماز شروع کر دی آپ مسلسل روتے رہے یہاں تک کہ آپ کی گود بھیگ گئی، پھر روئے اور روتے رہے حتی کہ زمین تر ہو گئی۔ اتنے میں سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نماز فجر کی اطلاع دینے کے لیے آئے، جب انہوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو روتا پایا تو کہا: اے اللہ کے رسول! آپ اتنا کیوں رو رہے ہیں، حالانکہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے اگلے پچھلے گناہ معاف کر دیے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں اللہ تعالیٰ کا شکر گزار بندہ نہ بن جاؤں، آج مجھ پر چند آیات نازل ہوئیں، اس آدمی کے لیے ہلاکت ہے جس نے ان کو پڑھا لیکن غور و فکر نہ کیا، آیات یہ ہیں: «إِنَّ فِي خَلْقِ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ . . .» ‏‏‏‏ (۳-آل عمران:۱۹۰)۔
1997. سورہ کہف کی فضیلت
“ सूरत अल-कहफ़ की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2935
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" من قرا * (سورة الكهف) * [كما انزلت] كانت له نورا يوم القيامة، من مقامه إلى مكة، ومن قرا عشر آيات من آخرها ثم خرج الدجال لم يضره، ومن توضا فقال: سبحانك اللهم وبحمدك [اشهد ان] لا إله إلا انت استغفرك واتوب إليك، كتب في رق، ثم جعل في طابع، فلم يكسر إلى يوم القيامة".-" من قرأ * (سورة الكهف) * [كما أنزلت] كانت له نورا يوم القيامة، من مقامه إلى مكة، ومن قرأ عشر آيات من آخرها ثم خرج الدجال لم يضره، ومن توضأ فقال: سبحانك اللهم وبحمدك [أشهد أن] لا إله إلا أنت أستغفرك وأتوب إليك، كتب في رق، ثم جعل في طابع، فلم يكسر إلى يوم القيامة".
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ الکہف کی تلاوت کی، جس طرح وہ نازل ہوئی، تو یہ پڑھنے والے کے لیے روز قیامت اس کی اقامت گاہ سے مکہ تک نور کا سبب بنے گی اور جس نے اس سورت کی آخری دس آیات پڑھیں اور پھر دجال نکل آیا تو اسے کوئی نقصان نہ پہنچا سکے گا اور جس نے وضو کر کے یہ دعا پڑھی: «سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا أَنْتَ، أَسْتَغْفِرُكَ وَأَتُوبُ إِلَيْكَ» اے اللہ! تو پاک ہے اپنی تعریفوں کے ساتھ، میں گواہی دیتا ہوں کہ تو ہی معبود برحق ہے، میں تجھ سے بخشش طلب کرتا ہوں اور تیری طرف رجوع کرتا ہوں۔ تو یہ کلمات ایک ورق میں لکھ کر مہر شدہ (‏‏‏‏حفاظت گاہ) میں رکھ دیے جاتے ہیں، جسے قیامت کے دن تک نہیں توڑا جا سکتا۔
1998. سورہ ملک کی فضیلت
“ सूरत अल-मुल्क की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2936
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" سورة تبارك هي المانعة من عذاب القبر".-" سورة تبارك هي المانعة من عذاب القبر".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «تبارك الذى» یعنی سورۃ الملک عذاب قبر کو روکنے والی ہے۔

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    9    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.