الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔

 
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4035 :ترقیم البانی
سلسله احاديث صحيحه کل احادیث 4103 :حدیث نمبر
سلسله احاديث صحيحه
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
क़ुरआन की फ़ज़ीलत, दुआएं, अल्लाह की याद और दम करना
1999. سورہ کافرون کی فضیلت
“ सूरत अल-काफ़िरून की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2937
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" * (قل يا ايها الكافرون) * تعدل ربع القرآن".-" * (قل يا أيها الكافرون) * تعدل ربع القرآن".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ» یعنی سورہ کافرون، قرآن مجید کے ایک چوتھائی حصے کے برابر ہے۔
2000. سورہ اخلاص ایک تہائی قرآن ہے
“ सूरत अल-इख़लास क़ुरआन का एक तिहाई भाग है ”
حدیث نمبر: 2938
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (احشدوا؛ فإني ساقرا عليكم ثلث القرآن، فحشد من حشد، ثم خرج نبي الله - صلى الله عليه وسلم -فقرا: (قل هو الله احد) الا إنها تعدل ثلث القرآن).- (احشُدوا؛ فإنِّي سأقرأُ عليكم ثُلُثَ القُرآنِ، فحشدَ من حشَدَ، ثم خرجَ نبيّ الله - صلى الله عليه وسلم -فقرأ: (قل هو اللهُ أحدٌ) ألا إنَّها تعدلُ ثلث القُرآنِ).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جمع ہو جاؤ، میں تم پر ایک تہائی قرآن کی تلاوت کرنے لگا ہوں۔ جمع ہونے والے جمع ہو گئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» کی تلاوت کر کے واپس چلے گئے۔ ہم ایک دوسرے کو کہنے لگے: ایسا لگتا ہے کہ آسمان سے کوئی (‏‏‏‏نئی) خبر آئی ہے جس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو گھر داخل کر دیا ہے، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے اور فرمایا: میں نے تمہیں کہا تھا کہ میں تم پر ایک تہائی قرآن کی تلاوت کروں گا۔ آگاہ ہو جاؤ! (‏‏‏‏سورۃ الاخلاص) ایک تہائی قرآن کے برابر ہے (‏‏‏‏جس کی تلاوت میں کر چکا ہوں)۔
2001. دس دفعہ سورہ اخلاص تلاوت کرنے کا ثواب
“ दस दफ़ा सूरत अल-इख़लास पढ़ने का सवाब ”
حدیث نمبر: 2939
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" من قرا * (قل هو الله احد) * حتى يختمها عشر مرات بنى الله له قصرا في الجنة".-" من قرأ * (قل هو الله أحد) * حتى يختمها عشر مرات بنى الله له قصرا في الجنة".
سیدنا معاذ بن انس جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص «قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ» یعنی سورۃ الاخلاص آخر تک دس مرتبہ پڑھے گا، اللہ تعالیٰ اس کے لیے جنت میں ایک محل تعمیر کرے گا۔ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! پھر تو ہم بہت سے محلات حاصل کر سکتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ بھی بہت زیادہ اور بہت عمدہ عطا کرنے والا ہے۔
2002. سورہ الفلق اور سورہ ناس کی فضیلت
“ सूरत अल-फ़लक़ और सूरत अन-नास की फ़ज़ीलत ”
حدیث نمبر: 2940
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (انزل علي آيات لم ير مثلهن [قط]:"قل اعوذ برب الفلق" إلى آخر السورة، و"قل اعوذ برب الناس" إلى آخر السورة).- (أُنْزل عليَّ آيات لم يُرَ مثلُهنَّ [قطّ]:"قُل أعوذُ بربّ الفلقِ" إلى آخر السورة، و"قلْ أعوذُ بربّ الناس" إلى آخر السورة).
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ پر ایسی آیات نازل ہوئیں جو (‏‏‏‏تعوّذ کے باب میں) بےمثال ہیں، اور وہ ہیں: «قل اعوذ برب الفلق» سورت کے آخر تک اور «قل اعوذ برب الناس» سورت کے آخر تک۔
حدیث نمبر: 2941
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" يا ابن عابس (¬1) الا اخبرك بافضل ما تعوذ به المتعوذون؟ قال: بلى يا رسول، قال: * (قل اعوذ برب الفلق) * و * (قل اعوذ برب الناس) * هاتين السورتين".-" يا ابن عابس (¬1) ألا أخبرك بأفضل ما تعوذ به المتعوذون؟ قال: بلى يا رسول، قال: * (قل أعوذ برب الفلق) * و * (قل أعوذ برب الناس) * هاتين السورتين".
سیدنا ابن عائش جہنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: ابن عابس! کیا میں تجھے وہ افضل (‏‏‏‏ذکر) نہ بتاؤں جس کے ساتھ پناہ مانگنے والے پناہ مانگتے ہیں؟ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ دو سورتیں ہیں: سورۃ الفلق «قل اعوذ برب الفلق» اور سورۃ الناس «قل اعوذ برب الناس» ۔
حدیث نمبر: 2942
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" يا عقبة بن عامر الا اعلمك سورا ما انزلت في التوارة ولا في الزبور ولا في الإنجيل ولا في الفرقان مثلهن، لا ياتين عليك ليلة إلا قراتهن فيها، * (قل هو الله احد) * و * (قل اعوذ برب الفلق) * و * (قل اعوذ برب الناس) *".-" يا عقبة بن عامر ألا أعلمك سورا ما أنزلت في التوارة ولا في الزبور ولا في الإنجيل ولا في الفرقان مثلهن، لا يأتين عليك ليلة إلا قرأتهن فيها، * (قل هو الله أحد) * و * (قل أعوذ برب الفلق) * و * (قل أعوذ برب الناس) *".
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عقبہ بن عامر! جو تجھ سے قطع رحمی کرے، اس سے صلہ رحمی کر۔ جو تجھے محروم کرے، تو اسے عطا کر۔ جو تجھ پر ظلم کرے، تو اسے معاف کر میں پھر ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عقبہ بن عامر! اپنی زبان کو قابو میں رکھ، اپنی غلطیوں پر رو اور تیرا گھر تجھے اپنے اندر سما لے (‏‏‏‏ضرورت کے بغیر گھر سے نہ نکل)۔ بعد میں جب (‏‏‏‏تیسری دفعہ) ملاقات ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عقبہ بن عامر! کیا میں تجھے ایسی سورتوں کی تعلیم دوں کہ ان جیسی سورتیں نہ تورات میں نازل ہوئیں، نہ زبور میں، نہ انجیل میں اور نہ قرآن مجید (‏‏‏‏کے بقیہ حصے) میں، ہر رات ان کی تلاوت ضرور کیا کر، وہ سورتیں یہ ہیں: سورہ اخلاص «قل هو الله احد»، سورہ فلق «قل اعوذ برب الفلق» اور سورہ ناس «قل اعوذ برب الناس» ۔
2003. آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو اور اس کا توڑ۔ انبیا ء و رسل جادو سے متاثر ہو سکتے تھے
“ आप ﷺ पर जादू और उस का तोड़ ، नबियों और रसूलों पर जादू किया जा सकता है ”
حدیث نمبر: 2943
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" كان رجل [من اليهود] يدخل على النبي صلى الله عليه وسلم، [وكان يامنه]، فعقد له عقدا، فوضعه في بئر رجل من الانصار، [فاشتكى لذلك اياما، (وفي حديث عائشة: ستة اشهر) ]، فاتاه ملكان يعودانه، فقعد احدهما عند راسه، والآخر عند رجليه، فقال احدهما: اتدري ما وجعه؟ قال: فلان الذي [كان] يدخل عليه عقد له عقدا، فالقاه في بئر فلان الانصاري، فلو ارسل [إليه] رجلا، واخذ [منه] العقد لوجد الماء قد اصفر. [فاتاه جبريل فنزل عليه بـ (المعوذتين)، وقال: إن رجلا من اليهود سحرك، والسحر في بئر فلان، قال:] فبعث رجلا (وفي طريق اخرى: فبعث عليا رضي الله عنه) [فوجد الماء قد اصفر] فاخذ العقد [فجاء بها]، [فامره ان يحل العقد ويقرا آية]، فحلها، [فجعل يقرا ويحل]، [فجعل كلما حل عقدة وجد لذلك خفة] فبرا، (وفي الطريق الاخرى: فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم كانما نشط من عقال)، وكان الرجل بعد ذلك يدخل على النبي صلى الله عليه وسلم فلم يذكر له شيئا منه، ولم يعاتبه [قط حتى مات]".-" كان رجل [من اليهود] يدخل على النبي صلى الله عليه وسلم، [وكان يأمنه]، فعقد له عقدا، فوضعه في بئر رجل من الأنصار، [فاشتكى لذلك أياما، (وفي حديث عائشة: ستة أشهر) ]، فأتاه ملكان يعودانه، فقعد أحدهما عند رأسه، والآخر عند رجليه، فقال أحدهما: أتدري ما وجعه؟ قال: فلان الذي [كان] يدخل عليه عقد له عقدا، فألقاه في بئر فلان الأنصاري، فلو أرسل [إليه] رجلا، وأخذ [منه] العقد لوجد الماء قد اصفر. [فأتاه جبريل فنزل عليه بـ (المعوذتين)، وقال: إن رجلا من اليهود سحرك، والسحر في بئر فلان، قال:] فبعث رجلا (وفي طريق أخرى: فبعث عليا رضي الله عنه) [فوجد الماء قد اصفر] فأخذ العقد [فجاء بها]، [فأمره أن يحل العقد ويقرأ آية]، فحلها، [فجعل يقرأ ويحل]، [فجعل كلما حل عقدة وجد لذلك خفة] فبرأ، (وفي الطريق الأخرى: فقام رسول الله صلى الله عليه وسلم كأنما نشط من عقال)، وكان الرجل بعد ذلك يدخل على النبي صلى الله عليه وسلم فلم يذكر له شيئا منه، ولم يعاتبه [قط حتى مات]".
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک یہودی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس پر اعتماد کرتے تھے، اس نے (‏‏‏‏آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر جادو کرنے کے لیے) گرہیں لگائیں اور اس عمل کو ایک انصاری کے کنویں میں رکھ دیا۔ اس وجہ سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کچھ دن (‏‏‏‏سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث کے مطابق چھ مہینے) بیمار رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیما رداری کرنے کے لیے دو فرشتے آئے، ایک آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر کے پاس اور دوسرا ٹانگوں کے پاس بیٹھ گیا۔ ایک نے دوسرے سے پوچھا: کیا تجھے علم ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا تکلیف ہے؟ اس نے جواب دیا: فلاں (‏‏‏‏یہودی)، جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا کرتا تھا، نے گرہیں لگائیں اور فلاں انصاری کے کنویں میں اپنا عمل رکھ دیا، اگر وہ گرہیں لانے کے لیے کسی آدمی کو وہاں بھیجا جائے تو وہ کنویں کے پانی کو زرد پائے گا۔ جبریل ‏‏‏‏علیہ السلام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس معوذتین (‏‏‏‏سورۃ الفلق اور سورۃ الناس) لے کر تشریف لائے اور کہا: فلاں یہودی نے آپ پر جادو کیا ہے اور جادو کا عمل فلاں کنویں میں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی (‏‏‏‏ایک روایت کے مطابق سیدنا علی رضی اللہ عنہ) کو بھیجا، انہوں کے دیکھا کہ پانی زرد ہو چکا تھا، وہ گرہیں لے کر واپس آ گئے۔ جبریل علیہ السلام نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا کہ ایک ایک آیت پڑھ کر ایک ایک گرہ کھولتے جائیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک گرہ کھولی، پھر ایک ایک آیت پڑھ کر گرہیں کھولتے گئے، جونہی گرہ کھلتی تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خفت محسوس کرتے تھے، بالآخر صحت یاب ہو گئے اور ایک روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایسے کھڑے ہوئے، گویا کہ (‏‏‏‏رسیوں میں جکڑے ہوئے تھے) اور رسیاں کھول کر آزاد کر دیا ہو۔ وہی (‏‏‏‏یہودی جادوگر) اس وقوعہ کے بعد نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آتا تھا، لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے سامنے کسی چیز کا ذکر نہیں کیا اور نہ اسے کبھی ڈانٹ ڈپٹ کی، یہاں تک کہ وہ مر گیا۔
2004. قرآن مجید سات لغات پر نازل ہوا
“ क़ुरआन सात लहजों से पढ़ा जा सकता है ”
حدیث نمبر: 2944
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اقرا القرآن على سبعة احرف كلها شاف كاف".-" اقرأ القرآن على سبعة أحرف كلها شاف كاف".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم قرآن کو سات لہجوں پر پڑھ سکتے ہو، ہر ایک لہجہ اطمینان بخش اور کفایت بخش ہے۔
حدیث نمبر: 2945
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
-" اتاني جبرئيل وميكائيل، فجلس جبرئيل عن يميني وجلس ميكائيل عن يساري، فقال: اقرا على حرف، فقال: ميكائيل: استزده، فقال: اقرا القرآن على حرفين، (قال: استزده) حتى بلغ سبعة احرف، (قال:) وكل كاف شاف".-" أتاني جبرئيل وميكائيل، فجلس جبرئيل عن يميني وجلس ميكائيل عن يساري، فقال: اقرأ على حرف، فقال: ميكائيل: استزده، فقال: اقرأ القرآن على حرفين، (قال: استزده) حتى بلغ سبعة أحرف، (قال:) وكل كاف شاف".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ، سیدنا ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: قبولیت اسلام کے بعد میرے دل میں کوئی وسوسہ پیدا نہیں ہوا، لیکن ایک دن ایسا ہوا کہ میں نے ایک آیت پڑھی اور ایک دوسرے آدمی نے وہی آیت کسی اور لہجے میں پڑھی۔ میں نے کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پڑھائی۔ اس آدمی نے کہا: مجھے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھائی۔ ہم دونوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے مجھے فلاں آیت اس لہجے میں پڑھائی تھی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں دوسرے آدمی نے کہا: کیا آپ نے مجھے اس طرح نہیں پڑھایا تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں میرے پاس جبرائیل اور میکائیل آئے تھے۔ جبرائیل میری دائیں جانب بیٹھ گئے اور میکائیل بائیں جانب تو جبرائیل نے کہا ایک لب و لہجہ کے ساتھ قرآن پڑھیں اس پر میکائیل نے کہا، مزید کی گنجائش دیجئیے، پھر جبرائیل نے کہا دو لہجوں کے ساتھ قرآن پڑھیے۔ میکائیل گویا ہوئے، مزید کی اجازت دیجئیے۔ (‏‏‏‏تکرار کا یہ سلسلہ چلتا رہا) یہاں تک کہ سات لہجات کے ساتھ قرآن پڑھنے کی اجازت مل گئی اور جبرائیل نے کہا۔ ان میں سے ہر لہجہ مکمل اور کافی ہونے والا ہے۔
حدیث نمبر: 2946
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب Hindi
- (خطبنا ابن مسعود فقال: كيف تامروني اقرا على قراءة زيد بن ثابت بعد ما قرات من في رسول الله - صلى الله عليه وسلم - بضعا وسبعين سورة، وإن زيدا مع الغلمان له ذؤابتان؟!).- (خَطَبَنا ابنُ مسعودٍ فقالَ: كيف تَأْمُرُونِّي أقرأ على قراءةِ زيد بنِ ثابتٍ بعَد ما قرأتُ مِنْ في رسول الله - صلى الله عليه وسلم - بِضْعاً وسَبْعين سُورَةً، وإنَّ زيداً مع الغِلمانِ له ذُؤابَتان؟!).
ابووائل کہتے ہیں: سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ نے خطبہ دیا، اس میں کہا: جب میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے تہتر چوہتر سورتیں پڑھیں، تو تم مجھے کیسے کہتے ہو کہ میں زید بن ثابت کی قرائت اختیار کروں، حالانکہ اس وقت زید لڑکوں کے ساتھ ہوتا تھا اور اس کی بالوں کی دو لٹیں بھی تھیں؟

Previous    2    3    4    5    6    7    8    9    10    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.