الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book on Hajj
30. باب مَا جَاءَ فِي دُخُولِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ مِنْ أَعْلاَهَا وَخُرُوجِهِ مِنْ أَسْفَلِهَا
باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے مکہ میں بلندی کی طرف۔
Chapter: What Has Been Related About The Prophet Entering Makkah From Its Higher Side, and Leaving From Its Lower Side
حدیث نمبر: 853
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا ابو موسى محمد بن المثنى، حدثنا سفيان بن عيينة، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، قالت: " لما جاء النبي صلى الله عليه وسلم إلى مكة، دخل من اعلاها وخرج من اسفلها ". قال: وفي الباب عن ابن عمر. قال ابو عيسى: حديث عائشة حديث حسن صحيح.(مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو مُوسَى مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: " لَمَّا جَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى مَكَّةَ، دَخَلَ مِنْ أَعْلَاهَا وَخَرَجَ مِنْ أَسْفَلِهَا ". قَالَ: وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم مکہ آتے تو بلندی کی طرف سے داخل ہوتے اور نشیب کی طرف سے نکلتے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- عائشہ رضی الله عنہا کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابن عمر رضی الله عنہما سے روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الحج 41 (1576)، صحیح مسلم/الحج 37 (1257)، سنن ابی داود/ الحج (1869) (تحفة الأشراف: 16923) (صحیح) وأخرجہ کل من: صحیح البخاری/المغازي 49 (4290)، سنن ابی داود/ الحج 45 (1868) من غیر ہذا الطریق۔»

وضاحت:
۱؎: بلندی سے مراد ثنیہ کداء ہے جو مکہ مکرمہ کی مقبرۃ المعلیٰ کی طرف ہے، اور بلند ہے اور نشیب سے مراد ثنیۃ کدی ہے جو باب العمرۃ اور اب ملک فہد کی طرف نشیب میں ہے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (1633)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.