الزكاة والسخاء والصدقة والهبة زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ ज़कात, दान, सदक़ा और भेंट اللہ تعالیٰ کے نام پر سوال کرنا کیسا ہے؟ “ अल्लाह तआला के नाम पर मांगना कैसा है ”
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو اللہ کا واسطہ دے کر پناہ مانگے، اس کو پناہ دے دو اور جو اللہ کے نام پر سوال کرے تو اس کو بھی دو۔“
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ہم بیٹھے ہوئے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ”کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بتاؤں جو منزلت کے اعتبار سے سب سے بہتر ہے؟“ ہم نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” وہ آدمی ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنے گھوڑے کا سر تھاما ہوا ہے، (یعنی لڑنے کے لیے گھوڑے سمیت تیار ہے) حتی کہ وہ مر جاتا ہے یا اسے شہید کر دیا جاتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”اب کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بتلاؤں جو اس کے بعد مرتبے والا ہے؟“ ہم نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ آدمی ہے جو کسی گھاٹی میں سکونت پذیر ہے اور نماز قائم کرتا ہے، زکوٰۃ ادا کرتا ہے اور لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”اب کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بھی بتلا دوں جو مرتبے کے لحظ سے سب برا ہے؟“ ہم نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ ہے جس سے اللہ جو عظمتوں والا ہے کے نام پر سوال کیا جائے، لیکن وہ پھر بھی نہ دے۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو تم سے اللہ کا واسط دے کر پناہ مانگے، اسے پناہ دے دو اور جو تم سے اللہ کا نام دے کر سوال کرے تو اسے دو اور جو تمہیں دعوت دے، تو اس کی دعوت قبول کرو اور جو تم سے اللہ کے واسطے سے مدد کا مطالبہ کرے تو اس کی مدد کرو اور جو تمہارے ساتھ احسان کرے تو تم اس کا بدلہ دو اور اگر تم بدلہ دینے کی طاقت نہ پاؤ تو اس کے لیے دعائے خیر کرو (اور اتنی دعا کرو کہ) تمہیں یقین ہو جائے کہ تم نے اس کو بدلہ دے دیا ہے۔“
|