نماز کے مسائل नमाज़ के मसले ((باب)) “ दुआ-ए-क़ुनूत का पढ़ा जाना ”
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ بیشک میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کو قریب کر دوں گا (یعنی جس طرح نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھاتے تھے، میں بھی اسی طرح سے نماز پڑھاؤں گا کیونکہ بیشک میری نماز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرح ہے) اور سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ظہر اور عشاء اور فجر کی نماز کی آخری رکعت میں سمع اللہ لمن حمدہ کہنے کے بعد (دعائے) قنوت پڑھتے تو مسلمانوں کے لیے دعا کرتے اور کافروں پر لعنت کرتے۔
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں فجر اور مغرب (کی نماز) میں دعائے قنوت (پڑھی جاتی) تھی۔
سیدنا رفاعہ بن رافع زرقی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھ رہے تھے تو (ہم نے دیکھا کہ) جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر رکوع سے اٹھایا تو فرمایا سمع اللہ لمن حمدہ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ایک شخص نے کہا ((ربّنا ولک الحمد حمدا کثیرا طیبا مبارکا فیہ)) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جب فارغ ہوئے تو فرمایا: ”بولنے والا کون تھا؟“ اس شخص نے کہا کہ میں تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں نے تیس سے کچھ زیادہ فرشتوں کو دیکھا کہ وہ اس پر باہم سبقت کرتے تھے کہ ان میں کون اس کو پہلے لکھ لے۔“
|