نماز کے مسائل नमाज़ के मसले تشہد میں بیٹھنے کا طریقہ۔ “ तशहहुद में कैसे बैठा जाए ”
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ جب (ان کے باپ عبداللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما) نماز میں بیٹھتے تو چارزانو بیٹھتے تھے، میں بھی اسی طرح بیٹھا، میں ان دنوں کمسن تھا تو (میرے باپ) عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے انھیں منع کیا اور کہا کہ نماز کا طریقہ تو یہی ہے کہ تم اپنا داہنا پاؤں کھڑا کر لو اور بایاں دہرا کر لو اس پر میں نے کہا آپ (یعنی عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما) بھی تو ایسا کرتے ہیں تو وہ بولے کہ میرے پاؤں (کمزور ہو گئے ہیں اور) میرا وزن اٹھا نہیں سکتے۔
سیدنا ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مجھے تم سب سے زیادہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز یاد ہے میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تکبیر (تحریمہ) پڑھی تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں شانوں کی بلندی تک اٹھائے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھ اپنے گھٹنوں پر جما لیے پھر اپنی پیٹھ کو جھکا دیا اور جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا سر (رکوع سے) اٹھایا تو سیدھے ہو گئے یہاں تک کہ ہر ہڈی اپنی اپنی جگہ پر چلی گئی اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کیا تو دونوں ہاتھ زمین پر رکھ دیے نہ ان کو بچھایا اور نہ سمیٹا اور اپنے پاؤں کی انگلیاں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ رخ کر لی تھیں پھر جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم دو رکعتوں میں بیٹھے تو اپنے بائیں پاؤں پر بیٹھے اور داہنے پاؤں کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑا کر لیا پھر جب آخری رکعت میں بیٹھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بائیں پاؤں کو آگے کر دیا اور داہنے پاؤں کو کھڑا کر لیا اور اپنی سرین پر بیٹھ گئے۔
|