اخبرنا النضر، نا شعبة، نا محمد، قال: سمعت ابا هريرة، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: دخلت امراة النار في هرة، ربطتها فلم تطعمها ولم تسقها ولم تدعها تاكل من خشاش الارض حتى ماتت.أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدٌ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: دَخَلَتِ امْرَأَةٌ النَّارَ فِي هِرَّةٍ، رَبَطَتْهَا فَلَمْ تُطْعِمْهَا وَلَمْ تَسْقِهَا وَلَمْ تَدَعْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ حَتَّى مَاتَتْ.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک عورت ایک بلی کی وجہ سے جہنم میں گئی، اس نے اسے باندھ رکھا، پس اس نے اسے نہ کھلایا، نہ پلایا اور نہ ہی اسے چھوڑا کہ وہ حشرات الارض کھا لیتی۔“
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الشرب، باب سقي الماء، رقم: 3365. مسلم، كتاب البروالصلة، باب تحريم تعذيب الهرة الخ، رقم: 2619. سنن دارمي، رقم: 2814. مسند احمد: 424/2.»
اخبرنا محمد بن جعفر، بهذا الإسناد، قال: دخلت امراة النار في هرة ربطتها، فلم تدعها تاكل من خشاش الارض.أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ، قَالَ: دَخَلَتِ امْرَأَةٌ النَّارَ فِي هِرَّةٍ رَبَطَتْهَا، فَلَمْ تَدَعْهَا تَأْكُلُ مِنْ خَشَاشِ الْأَرْضِ.
محمد بن جعفر نے اس اسناد سے روایت کیا، انہوں نے کہا: ایک عورت بلی کی وجہ سے جہنم میں گئی، اس نے اسے باندھ رکھا اور اسے نہ چھوڑا کہ وہ حشرت الارض کھا لیتی۔