الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الوصايا
وصیت کے مسائل
15. باب إِذَا شَهِدَ اثْنَانِ مِنَ الْوَرَثَةِ:
وارثین میں سے دو قرض کی شہادت دیں
حدیث نمبر: 3254
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا ابو النعمان، حدثنا هشيم، حدثنا يونس، عن الحسن. ح واخبرنا مغيرة، عن إبراهيم، قالا: "إذا شهد شاهدان من الورثة، جاز على جميعهم، وإذا شهد واحد، ففي نصيبه بحصته".(حديث مقطوع) أخبرنا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا يُونُسُ، عَنْ الْحَسَنِ. ح وأَخْبَرَنَا مُغِيرَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، قَالَا: "إِذَا شَهِدَ شَاهِدَانِ مِنْ الْوَرَثَةِ، جَازَ عَلَى جَمِيعِهِمْ، وَإِذَا شَهِدَ وَاحِدٌ، فَفِي نَصِيبِهِ بِحِصَّتِهِ".
مغیرہ اور ابراہیم رحمہما اللہ نے کہا: اگر وارثین میں سے دو (میت پر قرض یا وصیت کی) شہادت دیں تو تمام وارثین پر وہ جائز ہوگا، اور اگر صرف ایک وارث شاہد ہو تو اس کے حصہ و نصیب میں سے (اس قرض یا وصیت کی) ادائیگی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3265]»
ان دونوں اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11056، وفيه ذكر الدين رقم 11048] و [عبدالرزاق 19144]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 3255
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا هشيم، حدثنا مطرف: انه سمع الشعبي، يقول: "إذا شهد رجل من الورثة، ففي نصيبه بحصته، ثم قال: بعد ذلك في جميع حصته".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ: أَنَّهُ سَمِعَ الشَّعْبِيَّ، يَقُولُ: "إِذَا شَهِدَ رَجُلٌ مِنْ الْوَرَثَةِ، فَفِي نَصِيبِهِ بِحِصَّتِهِ، ثُمَّ قَالَ: بَعْدَ ذَلِكَ فِي جَمِيعِ حِصَّتِهِ".
شعبی رحمہ اللہ کہتے ہیں: اگر وارثین میں سے کوئی ایک آدمی شہادت دے تو اس کے حصہ میں سے ادائیگی ہو گی، اخیر میں کہا: تمام وارثین کے حصہ میں سے ادائیگی ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3266]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11049]، [ابن منصور 315]

وضاحت:
(تشریح احادیث 3252 سے 3255)
سنن سعید بن منصور اور ابن ابی شیبہ میں صراحت ہے کہ ایک وارث اگر میت پر قرض کا اقرار کر لے تو صرف اسی کے حصہ میں سے قرض ادا کیا جائے گا، اور اگر دو مرد یا ایک مرد ایک عورت اقرار کر لیں تو میت کے کل مال میں سے پہلے قرض ادا کیا جائے گا پھر سب وارثین کو حصے تقسیم ہوں گے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.