الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كِتَاب الْإِيمَانِ
ایمان کا بیان
ایمان کی کچھ علامات
حدیث نمبر: 104
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
‏‏‏‏وعن علي قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" لا يؤمن عبد حتى يؤمن باربع: يشهد ان لا إله إلا الله واني رسول الله بعثني بالحق ويؤمن بالموت والبعث بعد الموت ويؤمن بالقدر". رواه الترمذي وابن ماجه ‏‏‏‏وَعَنْ عَلِيٍّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا يُؤْمِنُ عَبْدٌ حَتَّى يُؤْمِنَ بِأَرْبَعٍ: يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنِّي رَسُولُ اللَّهِ بَعَثَنِي بِالْحَقِّ وَيُؤْمِنُ بِالْمَوْتِ وَالْبَعْثِ بَعْدَ الْمَوْتِ وَيُؤْمِنُ بِالْقَدَرِ". رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَابْن مَاجَه
سیدنا علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کوئی بندہ مومن نہیں ہو سکتا حتیٰ کہ وہ چار چیزوں پر ایمان لے آئے، وہ گواہی دے کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں، اور میں اللہ کا رسول ہوں، اس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے، وہ موت اور موت کے بعد زندہ کیے جانے پر ایمان رکھتا ہو اور وہ تقدیر پر ایمان رکھتا ہو۔ اس حدیث کو ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«سنده ضعيف، رواه الترمذي (2145) و ابن ماجه (81) [وصححه ابن حبان (الإحسان: 178) والحاکم (1/ 33) ووافقه الذهبي.]
٭ رواه ربعي عن رجل عن علي رضي الله عنه فالسند معلل.»
حدیث نمبر: 105
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
‏‏‏‏وعن ابن عباس قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" صنفان من امتي ليس لهما في الإسلام نصيب: المرجئة والقدرية". رواه الترمذي وقال هذا حديث غريب ‏‏‏‏وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" صِنْفَانِ مِنْ أُمَّتِي لَيْسَ لَهُمَا فِي الْإِسْلَامِ نَصِيبٌ: الْمُرْجِئَةُ وَالْقَدَرِيَّةُ". رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ وَقَالَ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت کے دو گروہ ایسے ہیں جن کا اسلام میں کوئی حصہ نہیں یعنی مرجیہ اور قدریہ۔ اس حدیث کو ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه الترمذي (2149 وقال: ھذا حديث حسن غريب.) [و ابن ماجه (62)]
٭ نزار ضعيف وللحديث شواھد ضعيفة.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.