الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة
كتاب الزكاة
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا وراثت کے مال کے بارے میں عمل
حدیث نمبر: 1884
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وعن عائشة رضي الله عنها قالت: كان لرسول الله صلى الله عليه وسلم عندي في مرضه ستة دنانير او سبعة فامرني رسول الله صلى الله عليه وسلم ان افرقها فشغلني وجع نبي الله صلى الله عليه وسلم ثم سالني عنها: «ما فعلت الستة او السبعة؟» قلت: لا والله لقد كان شغلني وجعك فدعا بها ثم وضعها في كفه فقال: «ما ظن نبي الله لو لقي الله عز وجل وهذه عنده؟» . رواه احمد وَعَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: كَانَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدِي فِي مَرضه سِتَّةُ دَنَانِيرَ أَوْ سَبْعَةٌ فَأَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ أُفَرِّقَهَا فَشَغَلَنِي وَجَعُ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ سَأَلَنِي عَنْهَا: «مَا فَعَلَتِ السِّتَّةُ أَوِ السَّبْعَة؟» قلت: لَا وَالله لقد كَانَ شَغَلَنِي وَجَعُكَ فَدَعَا بِهَا ثُمَّ وَضَعَهَا فِي كَفِّهِ فَقَالَ: «مَا ظَنُّ نَبِيِّ اللَّهِ لَوْ لَقِيَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَهَذِهِ عِنْدَهُ؟» . رَوَاهُ أَحْمد
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا، جب رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بیمار ہوئے تو میرے پاس آپ کے چھ یا سات دینار تھے، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم فرمایا کہ میں انہیں تقسیم کر دوں، لیکن نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی تکلیف نے مجھے مصروف رکھا، آپ نے ان کے متعلق پھر مجھ سے پوچھا: آپ نے ان چھ یا سات دیناروں کا کیا کیا؟ میں نے عرض کیا، اللہ کی قسم! آپ کی تکلیف نے مجھے مصروف کر دیا، انہوں نے وہ منگائے، پھر انہیں اپنی ہتھیلی میں رکھا، فرمایا: اللہ کا نبی کیا گمان کرے کہ وہ اللہ عزوجل سے ملاقات کرے اور یہ اس کے پاس ہوں۔ اسنادہ حسن، رواہ احمد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده حسن، رواه أحمد (104/6 ح 25240)
٭ موسي بن جبير: حسن الحديث کما حققته في السراج المنير في تحقيق تفسير ابن کثير، و لم أکمل ھذا الکتاب.»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.