صحيح مسلم سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
ترقيم عبدالباقی
عربی
اردو
35. باب الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ:
باب: صبح کی نماز میں قرأت۔
ترقیم عبدالباقی: 455 ترقیم شاملہ: -- 1022
وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، قَالَ: ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ عَبَّادِ بْنِ جَعْفَرٍ ، يَقُولُ: أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ سُفْيَانَ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ المسيب العابدي ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ ، قَالَ: " صَلَّى لَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، الصُّبْحَ بِمَكَّةَ، فَاسْتَفْتَحَ سُورَةَ الْمُؤْمِنِينَ، حَتَّى جَاءَ ذِكْرُ مُوسَى، وَهَارُونَ، أَوْ ذِكْرُ عِيسَى، مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، يَشُكُّ أَوِ اخْتَلَفُوا عَلَيْهِ، أَخَذَتِ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَعْلَةٌ، فَرَكَعَ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ السَّائِبِ حَاضِرٌ ذَلِكَ، وَفِي حَدِيثِ عَبْدِ الرَّزَّاق: فَحَذَفَ، فَرَكَعَ، وَفِي حَدِيثِهِ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرٍو، وَلَمْ يَقُلْ: ابْنِ الْعَاصِ.
حجاج بن محمد نے ابن جریج سے روایت کی، نیز عبدالرزاق نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج نے ہمیں بتایا، کہا: میں نے محمد بن عباد بن جعفر سے سنا، کہہ رہے تھے: مجھے ابوسلمہ بن سفیان، عبداللہ بن عمرو بن عاص اور عبداللہ بن مسیب سے عابدی نے حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہوئے خبر دی، انہوں نے کہا: نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں مکہ میں صبح کی نماز پڑھائی تو سورہ مومنون کی قراءت شروع کی حتیٰ کہ موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کا ذکر آیا یا عیسیٰ علیہ السلام کا ذکر آیا (محمد بن عبادہ کو شک ہے یا راویوں نے اس کے سامنے (بیان کرتے ہوئے) اختلاف کیا ہے) (اس وقت) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانسی آنے لگی تو آپ رکوع میں چلے گئے۔ عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ بھی اس نماز میں موجود تھے۔ عبدالرزاق کی روایت میں ہے: آپ نے قراءت قطع کر دی اور رکوع میں چلے گئے۔ اور ان کی حدیث میں (راوی کا نام) عبداللہ بن عمرو ہے، آگے ابن عاص نہیں کہا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1022]
حضرت عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں مکہ میں صبح کی نماز پڑھائی اور سورة المؤمنون کی قرأت شروع کر دی، جب موسیٰ اور ہارون علیہما السلام کا ذکر آیا، یا عیسیٰ علیہ السلام کا (محمد بن عباد رحمہ اللہ کو شک ہے راویوں کا اس میں اختلاف ہے) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھانسی آنے لگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع میں چلے گئے، عبداللہ بن سائب رضی اللہ عنہ بھی اس وقت موجود تھے، عبدالرزاق رحمہ اللہ کی روایت میں ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے قرأت بند کر دی اور رکوع میں چلے گئے، اور اس کی حدیث میں راوی کا نام عبداللہ بن عمرو رحمہ اللہ ہے، آگے ابن العاص نہیں ہے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1022]
ترقیم فوادعبدالباقی: 455
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 456 ترقیم شاملہ: -- 1023
حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، قَالَ: ح وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ وَاللَّفْظُ لَهُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ بِشْرٍ ، عَنْ مِسْعَرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْوَلِيدُ بْنُ سَرِيعٍ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ " أَنَّهُ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ سورة التكوير آية 17 ".
حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں «والليل إذا عسعس» (قسم ہے رات کی! جب وہ جانے لگتی ہے) پڑھتے ہوئے سنا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1023]
مجھے زہیر بن حرب رحمہ اللہ نے یحییٰ بن سعید رحمہ اللہ سے نیز ہمیں ابو بکر بن ابی شیبہ رحمہ اللہ نے وکیع رحمہ اللہ سے نیز مجھے ابو کریب رحمہ اللہ نے (الفاظ اس کے ہیں) ابن بشیر رحمہ اللہ کے واسطہ سے مسعر رحمہ اللہ کی ولید بن سریع رحمہ اللہ سے حضرت عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فجر کی نماز میں «وَاللَّيْلِ إِذَا عَسْعَسَ» (یعنی سورة التكوير) پڑھتے ہوئے سنا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1023]
ترقیم فوادعبدالباقی: 456
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 457 ترقیم شاملہ: -- 1024
حَدَّثَنِي أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ فُضَيْلُ بْنُ حُسَيْنٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِكٍ ، قَالَ: " صَلَّيْتُ وَصَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَرَأ: ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ حَتَّى قَرَأَ: وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ سورة ق آية 1 - 10، قَالَ: فَجَعَلْتُ أُرَدِّدُهَا، وَلَا أَدْرِي مَا قَالَ ".
ابوعوانہ نے زیاد بن علاقہ سے اور انہوں نے حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے نماز پڑھی اور ہمیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز پڑھائی، آپ نے «ق والقرآن المجيد» پڑھی حتیٰ کہ آپ نے «والنخل باسقت» (اور کجھور کے بلند و بالا درخت) پڑھا تو میں اس آیت کو بار بار (ذہن میں) دہرانے لگا اور آپ نے جو کہا مجھے اس (کے مفہوم) کا پتہ نہ چلا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1024]
قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نماز پڑھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جماعت کرائی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» شروع کی حتیٰ کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ» پڑھا تو میں اس آیت کو بار بار پڑھنے لگا لیکن اس کا مطلب و معنی نہیں سمجھ سکا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1024]
ترقیم فوادعبدالباقی: 457
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 457 ترقیم شاملہ: -- 1025
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، وَابْنُ عُيَيْنَةَ . ح وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنْ قُطْبَةَ بْنِ مَالِكٍ : " سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ: وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ سورة ق آية 10 ".
(ابوعوانہ کے بجائے) شریک اور سفیان بن عیینہ نے زیاد بن علاقہ سے اور انہوں نے حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ انہوں نے فجر کی نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو «والنخل باسقة لها طلع نضيد» (اور کجھور کے بلند و بالا درخت (پیدا کیے) جن کے خوشے تہ بہ تہ ہیں) کی قراءت کرتے ہوئے سنا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1025]
حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے فجر کی نماز میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ» اور کھجور کے بلند و بالا درخت جن کے خوشے تہ بہ تہ (گھنے) میں، پڑھتے سنا۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1025]
ترقیم فوادعبدالباقی: 457
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 457 ترقیم شاملہ: -- 1026
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ ، عَنْ عَمِّهِ ، " أَنَّهُ صَلَّى مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ، فَقَرَأَ فِي أَوَّلِ رَكْعَةٍ: وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ، وَرُبَّمَا، قَالَ: ق ".
(ابوعوانہ، شریک اور ابن عیینہ کے بجائے) شعبہ نے زیاد بن علاقہ سے اور انہوں نے اپنے چچا (حضرت قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ) سے روایت کی کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی تو آپ نے پہلی رکعت میں «والنخل باسقة طلع نضيد» پڑھا اور بعض اوقات (یہی بات سناتے ہوئے) کہا: سورہ ق پڑھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1026]
حضرت زیاد بن علاقہ رضی اللہ عنہ اپنے چچا سے روایت بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ صبح کی نماز پڑھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پہلی رکعت میں «وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ» پڑھا اور بعض دفعہ کہا، سورة ق پڑھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1026]
ترقیم فوادعبدالباقی: 457
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 458 ترقیم شاملہ: -- 1027
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ عَلِيٍّ ، عَنْ زَائِدَةَ ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: " إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ ب ق وَالْقُرْءَانِ الْمَجِيدِ سورة ق آية 1، وَكَانَ صَلَاتُهُ بَعْدُ تَخْفِيفًا ".
زائدہ نے کہا: ہمیں سماک بن حرب نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں «ق والقرآن المجيد» پڑھا کرتے تھے، اس کے باوجود آپ کی نماز ہلکی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1027]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم فجر کی نماز میں «ق وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ» پڑھا کرتے تھے، اور بعد میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ہلکی ہوتی تھی، یا اس کے باوجود آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ہلکی تھی۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1027]
ترقیم فوادعبدالباقی: 458
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 458 ترقیم شاملہ: -- 1028
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ سِمَاكٍ ، قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ ، عَنِ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: كَانَ يُخَفِّفُ الصَّلَاةَ، وَلَا يُصَلِّي صَلَاةَ هَؤُلَاءِ، قَالَ: وَأَنْبَأَنِي أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ ب ق وَالْقُرْءَانِ سورة ق آية 1 وَنَحْوِهَا ".
(زائدہ کے بجائے) زہیر نے سماک سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا: آپ ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور ان لوگوں کی طرح نماز نہیں پڑھاتے تھے۔ اور (سماک نے) کہا: مجھے انہوں (جابر رضی اللہ عنہ) نے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صبح کی نماز میں «ق والقرآن» اور (طوالت میں) اس جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1028]
حضرت سماک رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہلکی نماز پڑھاتے تھے، اور ان لوگوں کی طرح لمبی لمبی سورتوں کے ساتھ نماز نہیں پڑھاتے تھے، اور انہوں نے مجھے بتایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، صبح کی نماز میں «ق وَالْقُرْآنِ» اور اس جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1028]
ترقیم فوادعبدالباقی: 458
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 459 ترقیم شاملہ: -- 1029
وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِ وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى سورة الليل آية 1، وَفِي الْعَصْرِ نَحْوَ ذَلِكَ، وَفِي الصُّبْحِ أَطْوَلَ مِنْ ذَلِكَ ".
عبدالرحمن بن مہدی نے کہا: ہمیں شعبہ نے سماک سے حدیث سنائی، انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «والليل إذا يغشى» (اور رات کی قسم جب چھا جائے) پڑھتے، عصر میں بھی ایسی ہی کوئی سورت پڑھتے اور فجر کی نماز میں اس سے لمبی (سورت پڑھتے)۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1029]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے بارے میں بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «وَاللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى» پڑھتے اور عصر میں بھی ایسی ہی سورت پڑھتے اور فجر کی نماز میں اس سے لمبی قرأت کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1029]
ترقیم فوادعبدالباقی: 459
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 460 ترقیم شاملہ: -- 1030
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سِمَاكٍ ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، " أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ بِ سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى سورة الأعلى آية 1، وَفِي الصُّبْحِ بِأَطْوَلَ مِنْ ذَلِكَ ".
ابوداؤد طیالسی نے شعبہ سے، انہوں نے سماک سے اور انہوں نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «سبح اسم ربك الأعلى» (اپنے پروردگار کے اونچے نام کی تسبیح کر) پڑھتے اور صبح کی نماز میں اس سے لمبی قراءت کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1030]
حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں «سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الْأَعْلَى» پڑھتے اور صبح کی نماز میں اس سے لمبی قرأت کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1030]
ترقیم فوادعبدالباقی: 460
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
ترقیم عبدالباقی: 461 ترقیم شاملہ: -- 1031
وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، عَنَ التَّيْمِيِّ ، عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ ، " أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الْغَدَاةِ، مِنَ السِّتِّينَ إِلَى الْمِائَةِ ".
(سلیمان) تیمی نے ابومنہال سے اور انہوں نے حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح کی نماز میں ساٹھ سے سو آیات تک پڑھا کرتے تھے۔ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1031]
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ ام الفضل رضی اللہ عنہا نے مجھے «وَالْمُرْسَلَاتِ عُرْفًا» پڑھتے ہوئے سنا تو کہنے لگیں، ”اے بیٹے! تو نے یہ سورت پڑھ کر، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت یاد دلا دی ہے، میں نے آخری مرتبہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مغرب کی نماز میں یہ سورت سنی تھی۔“ [صحيح مسلم/كِتَاب الصَّلَاةِ/حدیث: 1031]
ترقیم فوادعبدالباقی: 461
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»
الحكم على الحديث: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

