الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 89. بَابُ تَحْرِيمِ إِرَادَةِ أَهْلِ الْمَدِينَةِ بِسُوءٍ وَّأَنَّ مّنْ أَرَادَهُمْ بِهِ أَذَابَهُ اللهُ باب: مدینہ والوں کو تکلیف پہنچانے کی حرمت اور یہ کہ جو ان کو تکلیف دے گا اللہ اسے تکلیف میں ڈالے گا۔
ابوعبداللہ قراظ نے کہا کہ میں گواہی دیتا ہوں کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو ارادہ اس شہر والوں کی (یعنی مدینہ والوں کی) برائی کا کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کو ایسا گھلا دے گا جیسے نمک پانی میں گھل جاتا ہے۔“
ترجمہ وہی ہے جو اوپر گزرا۔
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا ابووقاص رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ ”جو کوئی اہل مدینہ سے برائی کا ارادہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو ایسے پگھلا دے گا جیسے نمک پانی میں پگھل جاتا ہے۔“
مذکورہ بالا حدیث اس سند سے بھی مروی ہے۔
سیدنا ابوہریرہ و سعد رضی اللہ عنہما دونوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا کی «اللَّهُمَّ بَارِكْ لأَهْلِ الْمَدِينَةِ فِى مُدِّهِمْ» کہ ”یا اللہ برکت دے مدینہ والوں کے مُد میں۔“ اور آگے وہی مضمون بیان کیا جو اوپر کئی بار گزرا۔
|