الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْحَجِّ حج کے احکام و مسائل 88. بَابُ: اَلْمَدِينَهُ تَنْفِي خَبَثَهَا وَتُسمَّي طَابَةُ وَّ طَيْبَهٌ باب: مدینہ منورہ کا خبیث چیزوں سے پاک ہونے اور مدینہ کا نام طابہ اور طیبہ رکھے جانے کا بیان۔
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ایک وقت لوگوں پر ایسا آئے گا کہ آدمی اپنے بھتیجے کو، اپنے قرابت والے کو پکارے گا کہ آؤ ارزانی کے ملک میں، آؤ ارزانی کے ملک میں اور مدینہ ان کے لئے بہتر ہو گا کاش کہ وہ جانتے ہوتے اور قسم ہے اس پروردگار کی کہ میری جان اس کے ہاتھ میں ہے کہ کوئی شخص مدینہ سے بیزار ہو کر نہیں نکلتا ہے، کہ االلہ تعالٰی اس سے بہتر دوسرا شخص بھیج دیتا ہے مدینہ میں۔ آگاہ ہو کہ مدینہ ایسا ہے جیسے لوہار کی بھٹی کہ نکال دیتا ہے میل کو اور قیامت قائم نہ ہو گی جب تک مدینہ نہ نکال دے گا اپنے شریر لوگوں کو جیسے کہ بھٹی نکال دیتی ہے لوہے کی میل کو۔“
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ”کہ مجھے حکم ہوا ہے یعنی (ہجرت کا) ایسے قریہ کی طرف جو سب قریوں کو کھا جائے گا لوگ اسے یثرب کہتے ہیں اور وہ مدینہ ہے اور لوگوں کو ایسا چھانٹتا ہے جیسے لوہے کی بھٹی میل چھانٹتی ہے۔“
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث روایت کی گئی ہے۔
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ایک گاؤں کا آدمی تھا کہ اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کی اور اس کو شدت سے بخار آنے لگا مدینہ میں پھر وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی یہ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھ سے اپنی بیعت پھیر لو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کیا اور پھر آیا اور کہا کہ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھ سے اپنی بیعت پھیر لو تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر انکار کیا اور وہ پھر آیا اور کہا کہ یا محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! مجھ سے اپنی بیعت پھیر لو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انکار کیا اور وہ اعرابی مدینہ سے چلا گیا، تب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مدینہ تو بھٹی کے مانند ہے کہ اپنی میل کو دور کر دیتا ہے اور پاک کو خالص اور صاف کر لیتا ہے۔“
سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ طیبہ ہے یعنی مدینہ اور پہلے پہل یہ مدینہ میل کو دور کرتا ہے جیسے آگ چاندی کی میل کو دور کرتی ہے۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے سنا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ جل جلالہ نے نام رکھا مدینہ کا طابہ۔“
|