الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْحَجِّ
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
35. باب بَيَانِ عَدَدِ عُمَرِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَزَمَانِهِنَّ:
باب: نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے عمروں کی تعداد کا بیان۔
حدیث نمبر: 3033
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هداب بن خالد ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، ان انسا رضي الله عنه اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم: " اعتمر اربع عمر، كلهن في ذي القعدة، إلا التي مع حجته عمرة من الحديبية، او زمن الحديبية في ذي القعدة، وعمرة من العام المقبل في ذي القعدة، وعمرة من جعرانة حيث قسم غنائم حنين في ذي القعدة، وعمرة مع حجته "،حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ، كُلُّهُنَّ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، إِلَّا الَّتِي مَعَ حَجَّتِهِ عُمْرَةً مِنَ الْحُدَيْبِيَةِ، أَوْ زَمَنَ الْحُدَيْبِيَةِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةً مِنَ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةً مِنْ جِعْرَانَةَ حَيْثُ قَسَمَ غَنَائِمَ حُنَيْنٍ فِي ذِي الْقَعْدَةِ، وَعُمْرَةً مَعَ حَجَّتِهِ "،
‏‏‏‏ قتادہ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے خبر دی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کئے اور سب ذی قعدہ میں مگر جو حج کے ساتھ ہوا کہ ایک عمرہ حدیبیہ ذی قعدہ میں، دوسرا، اس کے بعد سال میں ذی قعدہ میں، تیسرا عمرہ جو جعرانہ سے لائے جہاں حنین کی لوٹ تقسیم کی ذیقعدہ میں اور چوتھا وہ جو حج کے ساتھ ہوا۔
حدیث نمبر: 3034
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن المثنى ، حدثني عبد الصمد ، حدثنا همام ، حدثنا قتادة ، قال: " سالت انسا كم حج رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال: " حجة واحدة واعتمر اربع عمر ". ثم ذكر بمثل حديث هداب.حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، حَدَّثَنِي عَبْدُ الصَّمَدِ ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ ، قَالَ: " سَأَلْتُ أَنَسًا كَمْ حَجَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: " حَجَّةً وَاحِدَةً وَاعْتَمَرَ أَرْبَعَ عُمَرٍ ". ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هَدَّابٍ.
‏‏‏‏ قتادہ نے سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے حج کیے؟ انہوں نے فرمایا کہ ایک حج کیا اور چار عمرے کیے۔ باقی مضمون وہی ہے جو اوپر کی روایت میں گزرا۔
حدیث نمبر: 3035
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا الحسن بن موسى ، اخبرنا زهير ، عن ابي إسحاق ، قال: " سالت زيد بن ارقم كم غزوت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ "، قال: " سبع عشرة "، قال: وحدثني زيد بن ارقم ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم غزا تسع عشرة، وانه حج بعد ما هاجر حجة واحدة حجة الوداع "، قال ابو إسحاق: " وبمكة اخرى ".وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَى ، أَخْبَرَنَا زُهَيْرٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق ، قَالَ: " سَأَلْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ كَمْ غَزَوْتَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ "، قَالَ: " سَبْعَ عَشْرَةَ "، قَالَ: وَحَدَّثَنِي زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَزَا تِسْعَ عَشْرَةَ، وَأَنَّهُ حَجَّ بَعْدَ مَا هَاجَرَ حَجَّةً وَاحِدَةً حَجَّةَ الْوَدَاعِ "، قَالَ أَبُو إِسْحَاق: " وَبِمَكَّةَ أُخْرَى ".
‏‏‏‏ ابواسحٰق نے کہا کہ میں نے زید بن ارقم سے پوچھا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کتنے جہادوں میں رہے؟ انہوں نے کہا: سترہ میں اور انہوں نے مجھ سے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انیس جہاد کیے اور ہجرت کے بعد ایک حج کیا جسے حجتہ الوداع کہتے ہیں اور ابواسحاق نے کہا: دوسرا جب حج کیا کہ مکہ میں تھے یعنی قبل ہجرت کے۔
حدیث نمبر: 3036
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا هارون بن عبد الله ، اخبرنا محمد بن بكر البرساني ، اخبرنا ابن جريج ، قال: سمعت عطاء يخبر، قال: اخبرني عروة بن الزبير ، قال: كنت انا وابن عمر مستندين إلى حجرة عائشة، وإنا لنسمع ضربها بالسواك تستن، قال: فقلت يا ابا عبد الرحمن: اعتمر النبي صلى الله عليه وسلم في رجب؟ قال: نعم، فقلت لعائشة : اي امتاه الا تسمعين ما يقول ابو عبد الرحمن؟، قالت: وما يقول؟، قلت: يقول اعتمر النبي صلى الله عليه وسلم في رجب، فقالت: يغفر الله لابي عبد الرحمن لعمري ما اعتمر في رجب وما اعتمر من عمرة إلا وإنه لمعه "، قال: وابن عمر يسمع، فما قال لا، ولا نعم، سكت.وحَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ الْبُرْسَانِيُّ ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً يُخْبِرُ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ ، قَالَ: كُنْتُ أَنَا وَابْنُ عُمَرَ مُسْتَنِدَيْنِ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ، وَإِنَّا لَنَسْمَعُ ضَرْبَهَا بِالسِّوَاكِ تَسْتَنُّ، قَالَ: فَقُلْتُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ: اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَجَبٍ؟ قَالَ: نَعَمْ، فَقُلْتُ لِعَائِشَةَ : أَيْ أُمَّتَاهُ أَلَا تَسْمَعِينَ مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ؟، قَالَتْ: وَمَا يَقُولُ؟، قُلْتُ: يَقُولُ اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَجَبٍ، فَقَالَتْ: يَغْفِرُ اللَّهُ لِأَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَعَمْرِي مَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ وَمَا اعْتَمَرَ مِنْ عُمْرَةٍ إِلَّا وَإِنَّهُ لَمَعَهُ "، قَالَ: وَابْنُ عُمَرَ يَسْمَعُ، فَمَا قَالَ لَا، وَلَا نَعَمْ، سَكَتَ.
‏‏‏‏ عطاء رحمہ اللہ نے کہا: خبر دی مجھے عروہ نے کہا: میں اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما دونوں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرے سے تکیہ لگائے ہوئے بیٹھے تھے۔ اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا مسواک کر رہی تھیں اور ہم ان کے مسواک کی آواز سن رہے تھے۔ سو میں نے کہا: اے ابوعبدالرحمٰن! یہ کنیت ہے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کی، کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رجب میں عمرہ کیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ہاں۔ میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے عرض کی کہ اے میری ماں آپ سنتی ہیں کہ ابوعبدالرحمٰن کیا کہتے ہیں؟ میں نے کہا: وہ کہتے ہیں کہ عمرہ کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے رجب میں تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کہ اللہ بخشے ابوعبدالرحمٰن کو قسم ہے میری جان کی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی رجب میں عمرہ نہیں کیا اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے عمرہ کیا تو ابوعبدالرحمٰن آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے یہ بات سنی اور نہ ہاں کہا نہ نا، اور چپ ہو رہے۔
حدیث نمبر: 3037
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا إسحاق بن إبراهيم ، اخبرنا جرير ، عن منصور ، عن مجاهد ، قال: دخلت انا وعروة بن الزبير المسجد، فإذا عبد الله بن عمر جالس إلى حجرة عائشة، والناس يصلون الضحى في المسجد، فسالناه عن صلاتهم، فقال: بدعة، فقال له عروة: يا ابا عبد الرحمن كم اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم؟، فقال: اربع عمر إحداهن في رجب، فكرهنا ان نكذبه ونرد عليه، وسمعنا استنان عائشة في الحجرة، فقال عروة: الا تسمعين يا ام المؤمنين إلى ما يقول ابو عبد الرحمن، فقالت: وما يقول؟، قال: يقول: اعتمر النبي صلى الله عليه وسلم اربع عمر إحداهن في رجب، فقالت: يرحم الله ابا عبد الرحمن ما اعتمر رسول الله صلى الله عليه وسلم، إلا وهو معه، وما اعتمر في رجب قط ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنْ مُجَاهِدٍ ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَعُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ جَالِسٌ إِلَى حُجْرَةِ عَائِشَةَ، وَالنَّاسُ يُصَلُّونَ الضُّحَى فِي الْمَسْجِدِ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ صَلَاتِهِمْ، فَقَالَ: بِدْعَةٌ، فَقَالَ لَهُ عُرْوَةُ: يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ كَمِ اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَ: أَرْبَعَ عُمَرٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ، فَكَرِهْنَا أَنْ نُكَذِّبَهُ وَنَرُدَّ عَلَيْهِ، وَسَمِعْنَا اسْتِنَانَ عَائِشَةَ فِي الْحُجْرَةِ، فَقَالَ عُرْوَةُ: أَلَا تَسْمَعِينَ يَا أُمَّ الْمُؤْمِنِينَ إِلَى مَا يَقُولُ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ، فَقَالَتْ: وَمَا يَقُولُ؟، قَالَ: يَقُولُ: اعْتَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعَ عُمَرٍ إِحْدَاهُنَّ فِي رَجَبٍ، فَقَالَتْ: يَرْحَمُ اللَّهُ أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ مَا اعْتَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَّا وَهُوَ مَعَهُ، وَمَا اعْتَمَرَ فِي رَجَبٍ قَطُّ ".
‏‏‏‏ مجاہد سے روایت ہے کہ انہوں نے کہا: میں اور عروہ دونوں مسجد نبوی میں گئے اور سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے حجرہ کے پاس بیٹھے تھے اور لوگ مسجد میں نماز چاشت پڑھ رہے تھے، سو میں نے سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ یہ نماز کیسی ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ بدعت ہے (یعنی مسجد میں ادا کرنا اس کا اور اہتمام کرنا مثل صلوۃ مفروضہ کے بدعت ہے) پھر ان سے کہا عروہ نے اے ابوعبدالرحمٰن! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کتنے عمرے کیے ہیں؟ انہوں نے فرمایا کہ چار، ایک ان میں سے رجب میں ہے سو ہم کو برا معلوم ہوا کہ ہم ان کی تکذیب کریں یا ان کو رد کر دیں اور مسواک کرنے کی آواز سنی سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کی کہ وہ حجرے میں تھیں۔ سو عروہ نے کہا کہ آپ سنتی ہیں اے مؤمنوں کی ماں! جو ابوعبدالرحمٰن کہہ رہے ہیں؟ انہوں نے پوچھا کیا کہتے ہیں؟ اس نے کہا: وہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چار عمرے کیے ہیں ایک رجب میں تو سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا کہ اللہ تعالیٰ رحمت کرے ابوعبدالرحمٰن پر، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی عمرہ ایسا نہیں کیا جو یہ ان کے ساتھ نہ ہوں اور رجب میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کوئی عمرہ نہیں کیا۔

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.