English
🏠 💻 📰 👥 🔍 🧩 🅰️ 📌 ↩️

سنن نسائي سے متعلقہ
تمام کتب
ترقیم شاملہ
عربی
اردو
حدیث کتب میں نمبر سے حدیث تلاش کریں:

سنن نسائی میں ترقیم شاملہ سے تلاش کل احادیث (5761)
حدیث نمبر لکھیں:
حدیث میں عربی لفظ/الفاظ تلاش کریں
عربی لفظ / الفاظ لکھیں:
حدیث میں اردو لفظ/الفاظ تلاش کریں
اردو لفظ / الفاظ لکھیں:
99. باب : تسوية القبور إذا رفعت
باب: قبریں اونچی بنائی گئی ہوں تو انہیں برابر کر دینے کا بیان۔
اظهار التشكيل
حدیث نمبر: 2033
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ أَبِي الْهَيَّاجِ، قَالَ: قَالَ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَلَا أَبْعَثُكَ عَلَى مَا بَعَثَنِي عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" لَا تَدَعَنَّ قَبْرًا مُشْرِفًا إِلَّا سَوَّيْتَهُ، وَلَا صُورَةً فِي بَيْتٍ إِلَّا طَمَسْتَهَا".
ابوہیاج (حیان بن حصین اسدی) کہتے ہیں کہ علی رضی اللہ عنہ نے کہا: کیا میں تمہیں اس کام پر نہ بھیجوں جس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا: تم کوئی بھی اونچی قبر نہ چھوڑنا مگر اسے برابر کر دینا، اور نہ کسی گھر میں کوئی مجسمہ (تصویر) چھوڑنا مگر اسے مٹا دینا۔ [سنن نسائي/كتاب الجنائز/حدیث: 2033]
تخریج الحدیث دارالدعوہ: «صحیح مسلم/الجنائز 31 (969)، سنن ابی داود/الجنائز 72 (3218)، سنن الترمذی/الجنائز 56 (1049)، (تحفة الأشراف: 10083)، مسند احمد 1/96، 98، 111، 129 (صحیح)»
قال الشيخ الألباني: صحيح
قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم

الرواة الحديث:
اسم الشهرة
الرتبة عند ابن حجر/ذهبي
أحاديث
👤←👥علي بن أبي طالب الهاشمي، أبو الحسن، أبو الحسينصحابي
👤←👥حيان بن الحصين الأسدي، أبو الهياج
Newحيان بن الحصين الأسدي ← علي بن أبي طالب الهاشمي
ثقة
👤←👥شقيق بن سلمة الأسدي، أبو وائل
Newشقيق بن سلمة الأسدي ← حيان بن الحصين الأسدي
مخضرم
👤←👥حبيب بن أبي ثابت الأسدي، أبو يحيى
Newحبيب بن أبي ثابت الأسدي ← شقيق بن سلمة الأسدي
ثقة فقيه جليل
👤←👥سفيان الثوري، أبو عبد الله
Newسفيان الثوري ← حبيب بن أبي ثابت الأسدي
ثقة حافظ فقيه إمام حجة وربما دلس
👤←👥يحيى بن سعيد القطان، أبو سعيد
Newيحيى بن سعيد القطان ← سفيان الثوري
ثقة متقن حافظ إمام قدوة
👤←👥عمرو بن علي الفلاس، أبو حفص
Newعمرو بن علي الفلاس ← يحيى بن سعيد القطان
ثقة حافظ
تخريج الحديث:
کتاب
نمبر
مختصر عربی متن
سنن النسائى الصغرى
2033
لا تدعن قبرا مشرفا إلا سويته لا صورة في بيت إلا طمستها
صحيح مسلم
2243
لا تدع تمثالا إلا طمسته قبرا مشرفا إلا سويته
جامع الترمذي
1049
لا تدع قبرا مشرفا إلا سويته لا تمثالا إلا طمسته
سنن أبي داود
3218
لا أدع قبرا مشرفا إلا سويته لا تمثالا إلا طمسته
المعجم الصغير للطبراني
338
لا تدع تمثالا إلا كسرته لا قبرا مسنما إلا سويته
سنن نسائی کی حدیث نمبر 2033 کے فوائد و مسائل
فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2033
اردو حاشہ:
(1) بلند قبر جو خود عمارت کی طرح اونچی ہو یا جس پر عمارت ہو، ورنہ جائز حد تک، یعنی ایک بالشت زمین سے اونچی قبر کو قائم رکھا جائے گا تاکہ اس پر قبر کے احکام و آداب لاگو ہوں کیونکہ قبر اور عام زمین میں امتیاز تو ضروری ہے۔ اس سلسلے میں حدیث: 2032 کا فائدہ ملحوظ خاطر رہے۔
(2) تصویر یعنی کسی بھی جان دار کی تصویر یا مجسمہ جو پتھر وغیرہ سے بنایا گیا ہو (تبھی اس کے معنیٰ بت کیے گئے ہیں) خواہ اس کی پوجا ہوتی ہو یا نہ۔ اسے بھی اس حد تک توڑ پھوڑ دیا جائے کہ اس کا سرچہرہ وغیرہ قائم نہ رہے بلکہ ایک عام پتھر کی طرح رہ جائے۔ یاد رہے یہاں ذی روح کا مجسمہ مراد ہے، انسان ہو یا حیوان کیونکہ حیوانات کی بھی تو پوجا کی جاتی رہی ہے۔
[سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث/صفحہ نمبر: 2033]

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 3218
اونچی قبر کو برابر کر دینے کا بیان۔
ابوہیاج حیان بن حصین اسدی کہتے ہیں مجھے علی رضی اللہ عنہ نے بھیجا اور کہا کہ میں تمہیں اس کام پر بھیجتا ہوں جس پر مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھیجا تھا، وہ یہ کہ میں کسی اونچی قبر کو برابر کئے بغیر نہ چھوڑوں، اور کسی مجسمے کو ڈھائے بغیر نہ رہوں ۱؎۔ [سنن ابي داود/كتاب الجنائز /حدیث: 3218]
فوائد ومسائل:
کس قدر تعجب کی بات ہے۔
کے اہل بیت کے ایک جلیل القدر فرد حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اونچی قبریں ڈھادینے اور مورتیں مٹاڈالنے کا فریضہ سونپا گیا اور پھر اس عمل کو انہوں نے آگے جاری رکھا۔
مگر آج حب علی کادعو کرنے والے انہی بیماریوں میں سب سے زیادہ مبتلا ہیں۔
العیاز باللہ۔
علامہ شوکانی نے قبر پرستوں کے وتیرے پرجو تبصرہ کیا ہے۔
قابل ملاحظہ ہے۔
دیکھئے۔
(نیل الاوطار باب تسنیم القبر)اسی طرح قبر پرستی کے جواز واثبات میں جو دلائل دیے جاتے ہیں۔
ان کی حقیقت جاننے کےلئے دیکھیں۔
حافظ صلاح الدین یوسف کی تالیف قبر پرستی ایک جائزہ
[سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعیدی، حدیث/صفحہ نمبر: 3218]

الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1049
قبروں کو زمین کے برابر کرنے کا بیان۔
ابووائل شقیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ علی رضی الله عنہ نے ابوالہیاج اسدی سے کہا: میں تمہیں ایک ایسے کام کے لیے بھیج رہا ہوں جس کے لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے بھیجا تھا: تم جو بھی ابھری قبر ہو، اسے برابر کئے بغیر اور جو بھی مجسمہ ہو ۱؎، اسے مسمار کئے بغیر نہ چھوڑنا ۲؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الجنائز/حدیث: 1049]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
مرادکسی ذی روح کا مجسمہ ہے۔

2؎:
اس سے قبرکو اونچی کرنے یا اس پر عمارت بنانے کی ممانعت نکلتی ہے۔
[سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 1049]