الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب الاطعمة
کھانا کھانے کے آداب
35. باب الأَكْلِ وَالشُّرْبِ عَلَى غَيْرِ وُضُوءٍ:
بنا وضو کھانے اور پینے کا بیان
حدیث نمبر: 2113
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن عمرو بن دينار، عن سعيد بن ابي الحويرث، عن ابن عباس، قال: خرج النبي صلى الله عليه وسلم من البراز فقدم إليه طعام، فقيل له: الا توضا؟ قال: فقال: "اصلي فاتوضا؟". قال ابو محمد: إنما هو سعيد بن الحويرث.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْحُوَيْرِثِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ الْبِرَازِ فَقُدِّمَ إِلَيْهِ طَعَامٌ، فَقِيلَ لَهُ: أَلَا تَوَضَّأُ؟ قَالَ: فَقَالَ: "أُصَلِّي فَأَتَوَضَّأُ؟". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: إِنَّمَا هُوَ سَعِيدُ بْنُ الْحُوَيْرِثِ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے کہا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیت الخلاء سے نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا گیا، اور عرض کیا گیا: آپ وضونہیں کریں گے؟ راوی نے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا میں نماز پڑھوں گا جو وضو کروں؟ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: سند میں مذکور راوی سعید بن الحويرث ہیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2120]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 374]، [ابن حبان 5208]، [الحميدي 484]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2112)
اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ مجھے نماز تھوڑے ہی پڑھنی ہے جو اس کے لئے وضوء کروں، لہٰذا معلوم ہوا کہ بلا وضو کھانا پینا درست ہے، ہاں منہ ہاتھ دھو لینے میں کوئی حرج نہیں بلکہ کھانے سے پہلے ہاتھ دھونا سنّت ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 2114
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
ابونعیم اور ابوعاصم نے بھی سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے ایسے ہی روایت کیا ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح. رجاله ثقات ولكن ابن جريح قد عنعن، [مكتبه الشامله نمبر: 2121، 2122]»
تخریج اوپر گذر چکی ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح. رجاله ثقات ولكن ابن جريح قد عنعن

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.