الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
33. باب في الْغِيلَةِ:
دودھ پلانے والی عورت سے جماع کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 2254
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا خالد بن مخلد، حدثنا مالك، عن محمد بن عبد الرحمن بن نوفل الاسدي، عن عروة، عن عائشة، عن جدامة بنت وهب الاسدية، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لقد هممت ان انهى عن الغيلة حتى ذكرت ان فارس، والروم يصنعون ذلك فلا يضر اولادهم". قال ابو محمد: الغيلة: ان يجامعها وهي ترضع.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، حَدَّثَنَا مَالِكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ نَوْفَلٍ الْأَسَدِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَة، عَنْ جُدَامَةَ بِنْتِ وَهْبٍ الْأَسَدِيَّةِ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَقَدْ هَمَمْتُ أَنْ أَنْهَى عَنِ الْغِيلَةِ حَتَّى ذَكَرْتُ أَنَّ فَارِسَ، وَالرُّومَ يَصْنَعُونَ ذَلِكَ فَلَا يَضُرُّ أَوْلَادَهُمْ". قَالَ أَبُو مُحَمَّد: الْغِيلَةُ: أَنْ يُجَامِعَهَا وَهِيَ تُرْضِعُ.
سیدہ جدامہ بنت وہب اسدیہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے ارادہ کیا کہ دودھ پلانے والی عورت سے جماع کرنے سے منع کر دوں، لیکن مجھے یاد آیا کہ روم و فارس کے لوگ ایسا کرتے ہیں اور ان کی اولادوں کو ضرر نہیں پہنچتا۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: «غيله» سے مراد یہ ہے کہ عورت بچے کو دودھ پلاتی ہو اور اس سے جماع کیا جائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده قوي وهو عند مالك في الرضاع، [مكتبه الشامله نمبر: 2263]»
اس حدیث کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1442]، [أبوداؤد 3882]، [ترمذي 2076]، [نسائي 3326]، [ابن ماجه 2011]، [ابن حبان 4196]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2253)
عربوں کا یہ خیال تھا کہ بچے کی ماں جب بچے کو دودھ پلاتی ہو تو اس سے صحبت نہیں کرنی چاہے، اس سے لڑکا ضعیف و نحیف ہو جاتا ہے۔
یہ صحیح نہیں ہے، البتہ اگر حالتِ رضاعت میں حمل ٹھہر جائے تو بچے کی دو سال کی رضاعت پوری نہیں ہوتی اس لئے بچہ پر ضرر پڑتا ہے، اور جیسا کہ معلوم و معروف ہے شیر خوار بچے کے لئے ماں کے دودھ سے زیادہ تقویت دینے والی اور نشو و نما میں اہم چیز کوئی نہیں۔
بہرحال اس حدیث سے معلوم ہوا کہ حالتِ رضاعت میں دودھ پلانے والی عورت سے جماع کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
سبحان اللہ! اسلامی شریعت میں کوئی چیز ایسی نہیں جس کا حکم بیان نہ کر دیا گیا ہو۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي وهو عند مالك في الرضاع

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.