الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
38. باب في حَقِّ الزَّوْجِ عَلَى الْمَرْأَةِ:
عورت پر خاوند کے حق کا بیان
حدیث نمبر: 2265
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا هاشم بن القاسم، حدثنا شعبة، اخبرنا قتادة، عن زرارة بن اوفى العامري، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم , قال: "إذا باتت المراة هاجرة لفراش زوجها، لعنتها الملائكة حتى ترجع".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنَا قَتَادَةُ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى الْعَامِرِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , قَالَ: "إِذَا بَاتَتِ الْمَرْأَةُ هَاجِرَةً لِفِرَاشِ زَوْجِهَا، لَعَنَتْهَا الْمَلَائِكَةُ حَتَّى تَرْجِعَ".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگر عورت اپنے شوہر سے ناراضگی کی وجہ سے اس کے بستر سے الگ تھلگ رات گزارے تو فرشتے اس پر اس وقت تک لعنت بھیجتے ہیں جب تک کہ وہ اپنی اس حرکت سے باز نہ آ جائے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2274]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 3237، 5194]، [مسلم 1436]، [أبوداؤد 2141]، [أبويعلی 6196]، [ابن حبان 4172]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2264)
عورت کا غصہ بجا ہو یا بے جا، اطاعت کے پیشِ نظر اس کا فرض ہے کہ خاوند کیساتھ اس کے بستر پر رہے، اگر خفگی میں رات کو ایسا نہ کرے تو بلاشک اس وعیدِ شدید کی مستحق ہے، اور فرشتے جس پر لعنت کریں وہ یقیناً الله کی رحمت سے محروم ہو گا، عورت کے لئے خاوند کی اطاعت ہی اس کی زندگی کو بہتر بنا سکتی ہے۔
شوہر کا عورت پر بہت بڑا حق ہے جیسا کہ معروف و مشہور صحیح حدیث ہے: اگر میں کسی کو سجدے کا حکم دیتا تو عورتوں سے کہتا وہ اپنے شوہروں کو سجدہ کریں، چہ جائے کہ اپنے شوہر پر غصہ کریں یا اس کی نافرمانی کریں۔
ایک اور حدیث میں ہے: عورت جب پنج وقتہ نمازیں ادا کرے، مہینے کے روزے رکھے، اپنے نفس کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو وہ جنّت کے جس دروازے سے چاہے گی داخل ہوگی۔
[مشكوٰة: 3256] ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.