الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب النكاح
نکاح کے مسائل
5. باب الرُّخْصَةِ في النَّظَرِ إِلَى الْمَرْأَةِ عِنْدَ الْخِطْبَةِ:
منگنی کے وقت عورت کو دیکھنے کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 2209
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا قبيصة، حدثنا سفيان، عن عاصم الاحول، عن بكر بن عبد الله المزني، عن المغيرة بن شعبة انه خطب امراة من الانصار، فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم: "اذهب، فانظر إليها، فإنه اجدر ان يؤدم بينكما".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا قَبِيصَةُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ، عَنْ بَكْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُزَنِي، عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ أَنَّهُ خَطَبَ امْرَأَةً مِنَ الْأَنْصَارِ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "اذْهَبْ، فَانْظُرْ إِلَيْهَا، فَإِنَّهُ أَجْدَرُ أَنْ يُؤْدَمَ بَيْنَكُمَا".
سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ انہوں نے انصار کی ایک خاتون کو شادی کا پیغام دیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اسے دیکھ لو کیونکہ اس سے تم دونوں کے درمیان محبت و موافقت زیادہ ہو گی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2218]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 1087]، [نسائي 3235]، [ابن ماجه 1865]، [أبويعلی 3438]، [ابن حبان 4043]، [موارد الظمآن 1236]

وضاحت:
(تشریح حدیث 2208)
نکاح سے پہلے منگنی کے وقت جس لڑکی سے شادی کرنی ہے اس کو دیکھنا جائز ہے، جیسا کہ مذکورہ بالا حدیث سے ثابت ہوتا ہے، اور امام شافعی، امام احمد، امام ابوحنیفہ رحمہم اللہ و تمام اہل الحدیث کا یہی مسلک ہے۔
امام مالک رحمہ اللہ نے کہا: عورت اگر اجازت دے تو اسے منگنی کے وقت دیکھنا درست ہے ورنہ نہیں۔
مسلم شریف میں ہے: ایک اور صحابی رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ میں نے ایک انصاری عورت سے نکاح کر لیا، فرمایا: کیا تو نے اس کو دیکھا تھا؟ عرض کیا: نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاؤ اس کو دیکھ لو کیونکہ انصاری عورتوں کی آنکھوں میں کچھ خلل ہوتا ہے۔
اس سے بھی ثابت ہوا کہ جس عورت سے نکاح کا ارادہ ہو اس کو دیکھنا مستحب ہے، اور دیکھنے سے مراد چہرے اور ہاتھ کو دیکھنا ہے جیسا کہ صحیح مسلم میں باب ہے: «كِتَاب النِّكَاحِ، بَابُ نَدْبِ النَّظَرِ إِلَى وَجْهِ الْمَرْأَةِ وَكَفَّيْهَا لِمَنْ يُرِيدُ تَزَوُّجَهَا.» اور اگر خود نہ دیکھ سکے تو گھر کی عورتوں، ماں، بہن وغیرہ کے دیکھنے پر اعتماد کرے لیکن خود دیکھنا بعد میں پیدا ہونے والے بہت سے فتنوں سے بچنے کا سبب ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.