مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر
مشكوة المصابيح
كتاب الرقاق
كتاب الرقاق
زمانہ نبوت کے بعد کے حالات
حدیث نمبر: 5378
Save to word اعراب
عن النعمان بن بشير عن حذيفة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «تكون النبوة فيكم ما شاء الله ان تكون ثم يرفعها الله تعالى ثم تكون خلافة على منهاج النبوة ما شاء الله ان تكون ثم يرفعها الله تعالى ثم تكون ملكا عاضا فتكون ما شاء الله ان تكون ثم يرفعها الله تعالى ثم تكون ملكا جبرية فيكون ما شاء الله ان يكون ثم يرفعها الله تعالى ثم تكون خلافة على منهاج نبوة» ثم سكت قال حبيب: فلما قام عمر بن عبد العزيز كتبت إليه بهذا الحديث اذكره إياه وقلت: ارجو ان تكون امير المؤمنين بعد الملك العاض والجبرية فسر به واعجبه يعني عمر بن عبد العزيز. رواه احمد والبيهقي في «دلائل النبوة» عَن النُّعْمَان بن بشير عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَكُونُ النُّبُوَّةُ فِيكُمْ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ النُّبُوَّةِ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا عَاضًّا فَتَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ تَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ تَكُونُ مُلْكًا جَبْرِيَّةً فَيَكُونُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَكُونَ ثُمَّ يَرْفَعُهَا اللَّهُ تَعَالَى ثُمَّ تَكُونُ خِلَافَةً عَلَى مِنْهَاجِ نُبُوَّةٍ» ثُمَّ سَكَتَ قَالَ حَبِيبٌ: فَلَمَّا قَامَ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ كَتَبْتُ إِلَيْهِ بِهَذَا الْحَدِيثِ أُذَكِّرُهُ إِيَّاهُ وَقُلْتُ: أَرْجُو أَنْ تَكُونَ أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ بَعْدَ الْمُلْكِ الْعَاضِّ وَالْجَبْرِيَّةِ فَسُرَّ بِهِ وَأَعْجَبَهُ يَعْنِي عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ. رَوَاهُ أَحْمد وَالْبَيْهَقِيّ فِي «دَلَائِل النُّبُوَّة»
نعمان بن بشیر، حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تک اللہ چاہے گا تم میں نبوت (کے اثرات) باقی رکھے گا، پھر اللہ تعالیٰ اسے اٹھا لے گا، پھر جب تک اللہ چاہے گا، خلافت نبوت کے انداز پر ہو گی، پھر اللہ تعالیٰ اسے بھی اٹھا لے گا، پھر جس قدر اللہ چاہے گا کاٹنے والے بادشاہ ہوں گے پھر اللہ تعالیٰ اسے بھی اٹھا لے گا، پھر جبریہ بادشاہت ہو گی اور یہ بھی جب تک اللہ چاہے گا رہے گی، پھر اللہ تعالیٰ اسے بھی اٹھا لے گا، پھر خلافت نبوت کی طرز پر ہو گی۔ پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم خاموش ہو گئے۔ حبیب بیان کرتے ہیں، جب عمر بن عبد العزیز ؒ نے خلافت سنبھالی تو میں نے ان کی یاد دہانی کے لیے انہیں یہ حدیث لکھی، اور کہا: میں امید کرتا ہوں کہ ظالم بادشاہ اور جبریہ بادشاہت کے بعد آپ امیر المومنین ہیں۔ وہ اس سے خوش ہوئے اور انہیں اچھا لگا۔ اسنادہ صحیح، رواہ احمد و البیھقی فی دلائل النبوۃ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده صحيح، رواه أحمد (4/ 273 ح 18596، و البيھقي في دلائل النبوة 6/ 491)»

https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.