الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

موطا امام مالك رواية يحييٰ کل احادیث 1852 :حدیث نمبر
موطا امام مالك رواية يحييٰ
كِتَابُ الْجَامِعِ
کتاب: مختلف ابواب کے بیان میں
37. بَابُ مَا جَاءَ فِي أَجْرِ الْمَرِيضِ
بیمار کے ثواب کا بیان
حدیث نمبر: 1709
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثني، عن حدثني، عن مالك، عن زيد بن اسلم ، عن عطاء بن يسار ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إذا مرض العبد بعث الله تعالى إليه ملكين، فقال:" انظرا ماذا يقول لعواده؟" فإن هو إذا جاءوه حمد الله واثنى عليه، رفعا ذلك إلى الله عز وجل وهو اعلم، فيقول: " لعبدي علي إن توفيته ان ادخله الجنة، وإن انا شفيته ان ابدل له لحما خيرا من لحمه ودما خيرا من دمه، وان اكفر عنه سيئاته" حَدَّثَنِي، عَنْ حَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِذَا مَرِضَ الْعَبْدُ بَعَثَ اللَّهُ تَعَالَى إِلَيْهِ مَلَكَيْنِ، فَقَالَ:" انْظُرَا مَاذَا يَقُولُ لِعُوَّادِهِ؟" فَإِنْ هُوَ إِذَا جَاءُوهُ حَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ، رَفَعَا ذَلِكَ إِلَى اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ وَهُوَ أَعْلَمُ، فَيَقُولُ: " لِعَبْدِي عَلَيَّ إِنْ تَوَفَّيْتُهُ أَنْ أُدْخِلَهُ الْجَنَّةَ، وَإِنْ أَنَا شَفَيْتُهُ أَنْ أُبْدِلَ لَهُ لَحْمًا خَيْرًا مِنْ لَحْمِهِ وَدَمًا خَيْرًا مِنْ دَمِهِ، وَأَنْ أُكَفِّرَ عَنْهُ سَيِّئَاتِهِ"
حضرت عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب بندہ بیمار ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس کی طرف دو فرشتے بھیجتا ہے، اور فرماتا ہے کہ دیکھتے رہو وہ کیا کہتا ہے ان لوگوں سے جو اس کی بیمار پرسی کو آتے ہیں۔ اگر وہ ان کے سامنے اللہ جل جلالہُ کی تعریف اور ستائش کرتا ہے تو وہ دونوں فرشتے اوپر چڑھ جاتے ہیں اللہ جل جلالہُ کے پاس، اور وہ خوب جانتا ہے مگر پوچھتا ہے، بعد اس کے فرماتا ہے: اگر میں اپنے بندے کو اپنے پاس بلا لوں گا تو اس کو جنت میں داخل کروں گا، اور جو شفا دوں گا تو پہلے سے اس کو زیادہ گوشت اور خون عنایت کروں گا، اور اس کے گناہوں کو معاف کر دوں گا۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح لغيره، وأخرجه البيهقي فى «شعب الايمان» برقم: 9941، 9942، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1290، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 5»
حدیث نمبر: 1710
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن يزيد بن خصيفة ، عن عروة بن الزبير ، انه قال: سمعت عائشة زوج النبي صلى الله عليه وسلم، تقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا يصيب المؤمن من مصيبة حتى الشوكة إلا قص بها او كفر بها من خطاياه" . لا يدري يزيد ايهما قال عروةوَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، تَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا يُصِيبُ الْمُؤْمِنَ مِنْ مُصِيبَةٍ حَتَّى الشَّوْكَةُ إِلَّا قُصَّ بِهَا أَوْ كُفِّرَ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ" . لَا يَدْرِي يَزِيدُ أَيُّهُمَا قَالَ عُرْوَةُ
اُم المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: مؤمن کو کوئی رنج یا مصیبت لاحق نہیں ہوتی مگر یہ کہ اس کے گناہ (صغیرہ) معاف کئے جاتے ہیں، یہاں تک کہ کانٹا بھی اگر لگے تو اس کے گناہ معاف کئے جاتے ہیں۔ یزید نے کہا: مجھے یہ یاد نہیں کہ عروہ نے «قُصَّ» اور «كُفِّرَ» میں سے کونسا لفظ استعمال کیا تھا۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5640، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2572، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2906، 2919، 2925، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 1282، 1288، 7996، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7443، 7444، 7445، 7487، والترمذي فى «جامعه» برقم: 965، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 6634، وأحمد فى «مسنده» برقم: 25080، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 6»
حدیث نمبر: 1711
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني مالك، عن محمد بن عبد الله بن ابي صعصعة ، انه قال: سمعت ابا الحباب سعيد بن يسار ، يقول: سمعت ابا هريرة ، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " من يرد الله به خيرا يصب منه" وَحَدَّثَنِي مَالِك، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا الْحُبَاب سَعِيدَ بْنَ يَسَارٍ ، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُصِبْ مِنْهُ"
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے: جس شخص کے ساتھ اللہ جل جلالہُ بہتری کرنا چاہتا ہے اس پر مصیبتیں ڈالتا ہے۔

تخریج الحدیث: «مرفوع صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 5645، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2907، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 7478، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7234، والبزار فى «مسنده» برقم: 8215، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 7»
حدیث نمبر: 1712
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثني، عن مالك، عن يحيى بن سعيد ، ان رجلا جاءه الموت في زمان رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال رجل: هنيئا له مات ولم يبتل بمرض، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ويحك " وما يدريك لو ان الله ابتلاه بمرض يكفر به عنه من سيئاته" وَحَدَّثَنِي، عَنْ مَالِك، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ ، أَنَّ رَجُلًا جَاءَهُ الْمَوْتُ فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَجُلٌ: هَنِيئًا لَهُ مَاتَ وَلَمْ يُبْتَلَ بِمَرَضٍ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: وَيْحَكَ " وَمَا يُدْرِيكَ لَوْ أَنَّ اللَّهَ ابْتَلَاهُ بِمَرَضٍ يُكَفِّرُ بِهِ عَنْهُ مِنْ سَيِّئَاتِهِ"
حضرت یحییٰ بن سعید سے روایت ہے کہ ایک شخص مر گیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں، ایک شخص بولا: واہ! کیا اچھی موت ہوئی، نہ کچھ بیماری ہوئی نہ کچھ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بھلا یہ کیا کہتا ہے، تجھے کیا معلوم ہے کہ اگر اللہ جل جلالہُ اس کو کسی بیماری میں مبتلا کرتا تو اس کے گناہوں کو معاف کرتا۔

تخریج الحدیث: «مرفوع ضعيف، انفرد به المصنف من هذا الطريق، فواد عبدالباقي نمبر: 50 - كِتَابُ الْعَيْنِ-ح: 8»

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.