الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَشْرِبَةِ مشروبات کا بیان 7. باب بَيَانِ أَنَّ كُلَّ مُسْكِرٍ خَمْرٌ وَأَنَّ كُلَّ خَمْرٍ حَرَامٌ: باب: ہر نشہ لانے والی شراب خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا لوگوں نے بتع کو (شہد کی شراب کو؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شراب میں نشہ ہو وہ حرام ہے۔“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے شہد کی شراب کے بارے میں پوچھا گیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”ہر وہ شراب کہ جو نشہ پیدا کرے وہ حرام ہے۔“
سیدنا زہری رحمہ اللہ سے اس سند کے ساتھ روایت منقول ہے اور سفیان اور صالح کی حدیثوں میں شہد کی شراب کے بارے میں پوچھنے کا ذکر نہیں ہے، اور معمر اور صالح کی حدیث میں ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ”ہر نشہ پیدا کرنے والی چیز حرام ہے۔“
سیدنا ابوموسٰی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو اور معاذ کو یمن کی طرف بھیجا۔ میں نے کہا: یا رسول اللہ! ہمارے ملک میں ایک شراب بنتی ہے جس کو مزر کہتے ہیں، وہ جو سے بنتی ہے (انگریزی میں اس کو بیئر کہتے ہیں) اور ایک شراب شہد سے بنتی ہے جس کو بتع کہتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ والی شراب حرام ہے۔“
سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو اور سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ کو یمن کی طرف بھیجا اور ان دونوں سے فرمایا: ”لوگوں کو خوش رکھنا اور ان پر آسانی کرنا اور دین کی باتیں سکھلانا اور نفرت نہ دلانا اور دونوں اتفاق سے رہنا۔“ جب انہوں نے پیٹھ موڑی تو سیدنا ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ لوٹے اور عرض کیا: یا رسول اللہ! یمن والوں کے پاس ایک شراب ہوتی ہے شہد سے جو پکائی جاتی ہے یہاں تک کہ جم جاتی ہے اور ایک شراب ہوتی ہے مزر کی جو بنائی جاتی ہے جو سے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو شراب نماز سے غافل کر دے وہ حرام ہے۔“
سیدنا ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ کو اور معاذ کو یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا: ”بلاؤ لوگوں کو (اسلام کی طرح) اور خوش رکھو ان کو نفرت مت دلاؤ اور آسانی کرو اور دشواری مت ڈالو۔“ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہم کو فتویٰ دیجئیے، ان شرابوں میں جن کو ہم بنایا کرتے تھے۔ یمن میں ایک تو بتع کی شہد سے بنتی ہے جب وہ جھاگ مارنے لگے دوسری مزر جو جوار یا جو ہوتی ہے اس کو بھگوتے ہیں یہاں تک کہ تیز ہو جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ نے وہ باتیں دی تھیں جن میں لفظ تھوڑے ہوں اور معنی بہت ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں منع کرتا ہوں ہر نشہ والی شراب سے جو باز رکھے نماز سے۔“
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ایک شخص جیشان سے آیا اور جیشان ایک شہر ہے یمن میں۔ اس نے پوچھا اس شراب کا جو پیتے تھے اس کے ملک میں اور وہ جوار سے بنتی ہے اس کو مزر کہتے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس میں نشہ ہے؟“ وہ بولا: ہاں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو نشہ کرے حرام ہے اور اللہ تعالیٰ نے عہد کیا ہے جو نشہ پیے اس کو طینتہ الخبال پلائے گا۔“ (آخرت میں) لوگوں نے عرض کیا: طینتہ الخبال کیا ہے یا رسول اللہ!؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ پسینہ ہے جہنمیوں کا۔“
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ کرنے والی شراب خمر ہے اور ہر نشہ کرنے والی شراب حرام ہے اور جو شخص دنیا میں خمر پئیے گا پھر مر جائے گا پیتے پیتے اور توبہ نہ کرے گا تو اس کو آخرت میں خمر نہیں ملے گا۔“
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والا نشہ خمر ہے اور نشہ لانے والی شراب حرام ہے۔“
سیدنا موسی بن عقبہ رضی اللہ عنہ سے اس سند کے ساتھ اسی طرح حدیث روایت کی گئی ہے۔
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہر نشہ لانے والی خمر ہے اور ہر خمر حرام ہے۔“
|