الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث 981 :حدیث نمبر
مسند اسحاق بن راهويه
اعمال حج اور اس کے احکام و مسائل
19. بیت اللہ کا طواف نماز کی طرح ہے
حدیث نمبر: 329
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جریر، عن عطاء بن السائب، عن طاؤوس، عن ابن عباس، عن رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم قال جریر: وعن عطاء لم یرفعه قال: الطواف بالبیت مثل الصلاة، الا انکم تتکلمون فیه، فلا یتکلمن احدکم الا بخیر.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ رَسُوْلِ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَرِیْرٌ: وَعَنْ عَطَاءٍ لَمْ یَرْفَعْهٗ قَالَ: اَلطَّوَافُ بِالْبَیْتِ مِثْلَ الصَّلَاةِ، اِلَّا اَنَّکُمْ تَتَکَلَّمُوْنَ فِیْهِ، فَلَا یَتَکَلَّمَنَّ اَحَدُکُمْ اِلَّا بِخَیْرٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیت اللہ کا طواف نماز ہی کی طرح ہے، الا یہ کہ تم اس میں بات چیت کر سکتے ہو، پس تم صرف خیر و بھلائی کی بات کرو۔

تخریج الحدیث: «سنن ترمذي، ابواب الحج، باب ماجاء فى الكلام فى الطواف، رقم: 960. سنن نسائي، كتاب مناسك الحج، باب اباحة الكلام فى الطواف، رقم: 2922. قال الشيخ الالباني: صحيح. صحيح ابن حبان، رقم: 3836. صحيح ابن خزيمه: 2739. مستدرك حاكم: 630/1»
20. مشروط احرم باندھنے کا بیان
حدیث نمبر: 330
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا محمد بن بکر، انا ابن جریج، اخبرنی ابو الزبیر، انه سمع طاؤوسا وعکرمة مولی ابن عباس، عن ابن عباس، ان ضباعة بنت الزبیر بن عبدالمطلب اتت رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم، فقالت: انی امرأة ثقیلة، وانی ارید الحج، فما تامرنی؟ فقال: اهلی بالحج، واشترطی ان محلی حیث تحبسنی قال: فادرکت.اَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَکْرٍ، اَنَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ اَبُو الزُّبَیْرِ، اَنَّهٗ سَمِعَ طَاؤُوْسًا وَعِکْرَمَةَ مَوْلَی ابْنَ عَبَّاسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، اَنَّ ضُبَاعَةَ بِنْتَ الزُّبَیْرِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ اَتَتْ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَتْ: اِنِّیْ اِمْرَأْةٌ ثَقِیْلَةٌ، وَاِِنِّیْ اُرِیْدُ الْحَجَّ، فَمَا تَأْمُرُنِیْ؟ فَقَالَ: اَهِلِّیْ بِالْحَجِّ، وَاشْتَرِطِیْ اَنَّ مَحِلِّیْ حَیْثُ تَحْبِسُنِیْ قَالَ: فَاَدْرَکَتْ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ضباعہ بنت زبیر بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں آئیں، تو عرض کیا: میں بھاری جسم کی عورت ہوں، اور میں حج کا ارادہ رکھتی ہوں، آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حج کا احرام باندھ لو، اور شرط لگا لو، میں وہیں احرام کھول دوں گی جہاں تو مجھے روک لے گا۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب النكا ح، باب الاكفاء فى الدين، رقم: 5089. مسلم، كتاب الحج، باب جواز الشتراط المحرم التحلل الخ، رقم: 1207. سنن ابوداود، رقم: 1776. سن ترمذي، رقم: 941. سنن نسائي، رقم: 2776. سنن ابن ماجه، رقم: 2938»
حدیث نمبر: 331
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا ابو عامر العقدی، نا رباح۔ وهو ابن ابی معروف المکی، عن عطاء بن ابی رباح، عن ابن عباس ان رسول اللٰه، امر ضباعة ان حجی، واشترطی ان محلی حیث تحبسنی.اَخْبَرَنَا اَبُوْ عَامِرِ الْعَقَدِیِّ، نَا رِبَاحٌ۔ وَهُوَ ابْنُ اَبِیْ مَعْرُوْفِ الْمَکِّیِّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ اَبِیْ رِبَاحٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ، اَمَرَ ضُبَاعَةَ اَنْ حَجِّی، وَاشْتَرِطِیْ اَنَّ مَحِلِّیْ حَیْثُ تَحْبِسُنِیْ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ضباعہ رضی اللہ عنہا کو اجازت دی کہ وہ حج کریں اور یہ شرط لگا لیں کہ (اے اللہ!) تو مجھے جہاں روک لے گا، میں وہیں احرام کھول لوں گی۔

تخریج الحدیث: «السابق»
21. احرم باندھنے کے لیے میقات کا بیان
حدیث نمبر: 332
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جریر، عن لیث، عن طاؤوس، عن ابن عباس، قال: وقت رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم لاهل المدینة ذا الحلیفة، ولاهل الشام الجحفة، ولاهل نجد قرنا، ولاهل الیمن یلملم، وقال: من کان اهله دون المیقات، فمن حیث یبتدیٔ۔ قال طاؤوس: وذات عرق، فوق قرن الٰی مکة، وجعل عرقا مکان قرن.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: وَقَّتَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لِاَهْلِ الْمَدِیْنَةِ ذَا الْحُلَیْفَةَ، وَلِاَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، وَلِاَهْلِ نَجْدٍ قَرْنًا، وَلِاَهْلِ الْیَمَنِ یَلَمْلَمَ، وَقَالَ: مَنْ کَاَنَ اَهْلُهٗ دُوْنَ الْمِیْقَاتِ، فَمِنْ حَیْثُ یَبْتَدِیُٔ۔ قَالَ طَاؤُوْسٌ: وَذَاتُ عِرْقٍ، فَوْقَ قَرْنٍ اِلٰی مَکَّةَ، وَجَعَلَ عِرْقًا مَکَانَ قَرْنٍ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام والوں کے لیے، جحفہ، نجد والوں کے لیے قرن اور یمن والوں کے لیے یلملم کو میقات مقرر فرمایا اور فرمایا: اور جو میقات کے اندر رہنے والا ہو تو وہ جہاں سے چاہے شروع کر لے (یعنی جس جگہ سے چاہے احرام باندھ لے)۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب مهل اهل الشام، رقم: 1526. مسلم، كتاب الحج، باب مواقيت الحج والمعرة، رقم: 1181. سنن ابوداود، رقم: 1737. سنن ترمذي، رقم: 831. سنن نسائي، رقم: 2651. سنن ابن ماجه، رقم: 2914. مسند احمد: 2387/1»
حدیث نمبر: 333
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سلیمان بن حرب، عن حماد بن زید، عن عمرو بن دینار، عن طاؤوس، عن ابن عباس قال: وقت رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم لاهل المدینة ذات الحلیفة، ولاهل الشام الجحفة، ولاهل الیمن یلملم او الملم، وقال: هٰذہ المواقیت لاہلہن، فمن کان اهله دون المیقات فمن حیث یخرج، وقال: هٰذہ (لاهلهن) ومن اتٰی علیهن من غیر اهلهن، حتی یاتی ذٰلک علٰی اهل مکة.اَخْبَرَنَا سُلَیْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ حَمَّادِ بْنِ زَیْدٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِیْنَارٍ، عَنْ طَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: وَقَّتَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ لِاَهْلِ الْمَدِیْنَةِ ذَاتَ الْحُلَیْفَةِ، وَلِاَهْلِ الشَّامِ الْجُحْفَةَ، وَلِاَهْلِ الْیَمَنِ یَلْمَلَمَ اَوِ الْمَلَمَ، وَقَالَ: هٰذِہِ الْمَوَاقِیْتُ لِاَہْلِہِنَّ، فَمَنْ کَانَ اَهْلُهٗ دُوْنَ الْمِیْقَاتِ فَمِنْ حَیْثُ یَخْرُجُ، وَقَالَ: هٰذِہِ (لِاَهْلِهِنَّ) وَمَنْ اَتٰی عَلَیْهِنَّ مِنْ غَیْرِ اَهْلِهِنَّ، حَتَّی یَأْتِیَ ذٰلِکَ عَلٰی اَهْلِ مَکَّةَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ والوں کے لیے ذوالحلیفہ، شام والوں کے لیے، جحفہ، یمن والوں کے لیے یلملم یا الملم کو میقات مقرر فرمایا، اور فرمایا: یہ ان مقامات کے رہنے والوں کے لیے میقات ہیں، اور جس کے گھر والے ان میقات کے اندر رہنے والے ہوں تو وہ جہاں سے چاہے روانہ ہو (اور وہاں سے احرام باندھ لے)۔ اور فرمایا: یہ (میقات) وہاں کے رہنے والوں کے لیے ہیں اور ان کے لیے بھی جو وہاں کے رہنے والے تو نہیں لیکن وہ وہاں سے گزرتے ہیں، حتیٰ کہ وہ مکہ والوں کے ہاں پہنچ جائے۔

تخریج الحدیث: «السابق»
حدیث نمبر: 334
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا سفیان، عن عمرو، عن طاؤوس قال: وقت رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم فذکر مثله، وقال: من کان اهله دون المیقات، فمن حیث بنٰی.اَخْبَرَنَا سُفْیَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاؤُوْسٍ قَالَ: وَقَّتَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرَ مِثْلَهٗ، وَقَالَ: مَنْ کَانَ اَهْلُهٗ دُوْنَ الْمِیْقَاتِ، فَمِنْ حَیْثُ بَنٰی.
طاؤس رحمہ اللہ نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میقات مقرر فرمایا، اور راوی نے اسی مثل ذکر کیا، اور فرمایا:اور جس شہر کے رہنے والے میقات کے اندر رہتے ہوں تو وہ جہاں سے چاہیں احرام باندھ لیں۔

تخریج الحدیث: «السابق»
22. صفا و مروہ کے درمیان رمل کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 335
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا جریر، عن لیث، عن عطاء وطاؤوس، عن ابن عباس قال: انما رمل رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم بالبیت، وبالصفا والمروة لیراه المشرکون، لان المشرکین تحدثوا ان بمحمد وباصحابه جهدا، فرمل لیریهم ذٰلك.اَخْبَرَنَا جَرِیْرٌ، عَنْ لَیْثٍ، عَنْ عَطَاءٍ وَطَاؤُوْسٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: اِنَّمَا رَمَلَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ بِالْبَیْتِ، وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ لِیَرَاهٗ الْمُشْرِکُوْنَ، لِاَنَّ الْمُشْرِکِیْنَ تَحَدَّثُوْا اَنَّ بِمُحَمَّدٍ وَبِاَصْحَابِهِ جُهْدًا، فَرَمَلَ لِیُرِیَهُمْ ذٰلِكَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیت اللہ کا طواف کرتے وقت اور صفا و مروہ کی سعی کرتے وقت رمل فرمایا: (آپ تیز تیز چلے) تاکہ مشرک آپ کو دیکھ سکیں، کیونکہ مشرکوں نے کہا: تھا محمد (صلی اللہ علیہ والہ وسلم) اور آپ کے ساتھی کمزور ہو گئے ہیں (اور انہیں مدینہ منورہ کی آب و ہوا نے کمزور کر دیا ہے) پس آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے رمل فرمایا، تاکہ آپ انہیں اپنی قوت دکھا سکیں۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب ماجاء فى السعي بين الصفاء والمروة، رقم: 1649. مسلم، كتاب الحج، باب استحباب الرمل فى الطواف الخ، رقم: 1266. سنن ترمذي، رقم: 863. سنن نسائي، رقم: 2979. مسند احمد: 221/1»
23. کس نذر کو پورا کرنا جائز نہیں؟
حدیث نمبر: 336
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا روح بن عبادة وعبدالرزاق قالا: نا ابن جریج، اخبرنی سلیمان الاحول انه سمع طاؤوسا یخبر عن ابن عباس ان النبی صلی اللٰه علیه وسلم مر وهو یطوف بالکعبة بانسان یقود انسانا بخزامة فی انفهٖ، فقطعه بیدهٖ، ثم امره ان یاخذ بیدہٖ.اَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ وَعَبْدُالرَّزَّاقِ قَالَا: نَا ابْنُ جُرَیْجٍ، اَخْبَرَنِیْ سُلَیْمَانُ الْاَحْوَلُ اَنَّهٗ سَمِعَ طَاؤُوْسًا یُخْبِرُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ وَهُوَ یَطُوْفُ بِالْکَعْبَةِ بِاِنْسَانٍ یَقُوْدُ اِنْسَانًا بِخَزَامَةٍ فِی اَنْفِهٖ، فَقَطَعَهٗ بِیَدِهٖ، ثُمَّ اَمَرَهٗ اَنْ یَّاْخُذَ بِیَدِہٖ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ کا طواف کرتے ہوئے ایک انسان کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں ایک کڑا تھا اور ایک آدمی اس کی راہنمائی کر رہا تھا (اسے طواف کرا رہا تھا) تو آپ نے اپنے دست مبارک سے اسے کاٹ دیا، پھر اسے حکم فرمایا: وہ اسے اس کے ہاتھ سے پکڑے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الحج، باب اذا راي سيراً اوشياً بكرة فى الطواف قطعه، رقم: 1621. سنن ابوداود، رقم: 3302. سنن نسائي، رقم: 2920»
24. محرم کا نکاح کرنے یا کروانے کا بیان
حدیث نمبر: 337
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا المخزومی، نا وهیب، نا عبداللٰه بن طاؤوس، عن ابیه، عن ابن عباس: ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم نکح میمونة، وهو حرام. اَخْبَرَنَا الْمَخْزُوْمِیُّ، نَا وُهَیْبٌ، نَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ: اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ نَکَحَ مَیْمُوْنَةَ، وَهُوَ حَرَامٌ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ آپ حالت احرام میں تھے۔

تخریج الحدیث: «بخاري، ابواب الاحصار، باب تزويج المحرم، رقم: 1837. مسلم، كتاب النكا ح، باب تحريم نكا ح المحرم الخ. سنن ابوداود، رقم: 1844. سنن ترمذي، رقم: 842. سنن نسائي، رقم: 3272. سنن ابن ماجه، رقم: 1965. مسند احمد: 221/1»
حدیث نمبر: 338
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
اخبرنا المخزومی، نا وهیب، نا عبداللٰه بن طاؤوس، عن ابیه، عن ابن عباس ان رسول اللٰه صلی اللٰه علیه وسلم نکح میمونة، وهو حرام احتجم واستعط.اَخْبَرَنَا الْمَخْزُوْمِیُّ، نَا وُهَیْبٌ، نَا عَبْدُاللّٰهِ بْنُ طَاؤُوْسٍ، عَنْ اَبِیْهِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ اَنَّ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ نَکَحَ مَیْمُوْنَةَ، وَهُوَ حَرَامٌ اِحْتَجَمَ وَاسْتَعَطَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا سے نکاح کیا جبکہ آپ محرم تھے۔ (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حالت احرام میں) پچھنے لگوائے اور ناک میں دوا ڈالی۔

تخریج الحدیث: «السابق»

Previous    1    2    3    4    5    6    7    8    Next    

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.