الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْأَضَاحِيِّ قربانی کے احکام و مسائل 7. باب نَهْيِ مَنْ دَخَلَ عَلَيْهِ عَشْرُ ذِي الْحِجَّةِ وَهُوَ مُرِيدُ التَّضْحِيَةِ أَنْ يَأْخُذَ مِنْ شَعْرِهِ أَوْ أَظْفَارِهِ شَيْئًا. باب: جو شخص قربانی والا ہو وہ ذی الحجہ کی پہلی تاریخ سے قربانی تک بال اور ناخن نہ کتروائے۔
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب ذی الحجہ کا عشرہ آ جائے (یعنی پہلی تاریخ شروع ہو) اور تم میں سے کسی کا ارادہ قربانی کا ہو تو وہ اپنے بالوں اور ناخنوں میں سے کچھ نہ لے۔“ سفیان جو راوی ہیں اس حدیث کے ان سے کسی نے کہا: بعض لوگ اس حدیث کو مرفوع نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا: میں تو مرفوع کرتا ہوں۔
سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب ذی الحجہ کا عشرہ آ جائے اور قربانی موجود ہو جس کو وہ قربان کرنا چاہے تو بال نہ کترائے نہ ناخن تراشے۔“
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم ذی الحجہ کا چاند دیکھو اور کوئی تم میں سے قربانی کرنا چاہے تو اپنے بال اور ناخن یونہی رہنے دے۔“
سیدنا عمر رضی اللہ عنہ یا عمرو بن مسلم سے اس سند کے ساتھ اسی طرح روایت نقل کی گئی ہے۔
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس کے پاس جانور ہو ذبح کرنے کے لیے اور ذی الحجہ کا چاند نظر آ جائے تو اپنے بال اور ناخن نہ لے جب تک قربانی نہ کرے۔“
سیدنا عمرو بن مسلم بن عمار لیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ہم حمام میں تھے۔ عیدالاضحیٰ سے ذرا پہلے تو بعض لوگوں نے چونے سے اپنے بالوں کو صاف کر لیا تو، بعض حمام والوں نے کہا کہ سعید بن المسیب رحمہ اللہ اس کو مکروہ کہتے ہیں یا اس سے منع کرتے ہیں پھر میں سعید بن المسّیب رحمہ اللہ سے ملا اور ان سے بیان کیا انہوں نے کہا اے بھتیجے میرے! یہ تو حدیث کا مضمون ہے جس کو لوگوں نے بھلا دیا یا چھوڑ دیا مجھ سے حدیث بیان کی سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہی جو اوپر گزرا۔
سیدنا عمرو بن مسلم جندعی سے روایت ہے کہ ابن مسیب رحمہ اللہ خبر دیتے ہیں کہ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ محترمہ خبر دیتی ہیں اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے مذکورہ حدیث کی طرح ذکر کیا۔
|