الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسند النساء
1204. حَدِيثُ أُمِّ عُمَارَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27059
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا اسود بن عامر ، قال: حدثنا شريك ، عن حبيب بن زيد ، عن مولاته ليلى ، عن عمته ام عمارة , ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل عليها، قال: وثاب إليها رجال من قومها، قال: فقدمت إليهم تمرا، فاكلوا، فتنحى رجل منهم، فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" ما شانه؟" , فقال: إني صائم، فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" اما إنه ما من صائم ياكل عنده فواطر، إلا صلت عليه الملائكة حتى يقوموا" .حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ زَيْدٍ ، عَنْ مَوْلَاتِهِ لَيْلَى ، عَنْ عَمَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا، قَالَ: وَثَابَ إِلَيْهَا رِجَالٌ مِنْ قَوْمِهَا، قَالَ: فَقَدَّمَتْ إِلَيْهِمْ تَمْرًا، فَأَكَلُوا، فَتَنَحَّى رَجُلٌ مِنْهُمْ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا شَأْنُهُ؟" , فَقَالَ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" أَمَا إِنَّهُ مَا مِنْ صَائِمٍ يَأْكُلُ عِنْدَهُ فَوَاطِرُ، إِلَّا صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يَقُومُوا" .
حضرت ام عمارہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف لائے، جس کی اطلاع ملنے پر ان کی قوم کے کچھ دوسرے لوگ بھی ان کے یہاں آ گئے، انہوں نے مہمانوں کے سامنے کھجوریں پیش کیں، لوگ وہ کھانے لگے لیکن ان میں سے ایک آدمی ایک کونے میں بیٹھا ہوا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: اسے کیا ہوا؟ اس نے بتایا کہ میں روزے سے ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی روزہ دار کے سامنے روزہ توڑنے والی چیزیں کھائی جا رہی ہوں تو ان لوگوں کے اٹھنے تک فرشتے اس روزے دار کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة ليلي مولاة حبيب، وقد اختلف فيه على شريك
حدیث نمبر: 27060
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، قال: حدثني حبيب الانصاري ، عن ليلى ، عن جدته ام عمارة , ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل عليها، فقربت إليه طعاما، قال:" ادني فكلي" , قالت: إني صائمة، قال: " الصائم إذا اكل عنده، صلت عليه الملائكة" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَبِيبٌ الْأَنْصَارِيُّ ، عَنْ لَيْلَى ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا، فَقَرَّبَتْ إِلَيْهِ طَعَامًا، قَالَ:" ادْنِي فَكُلِي" , قَالَتْ: إِنِّي صَائِمَةٌ، قَالَ: " الصَّائِمُ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ، صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ" .
حضرت ام عمارہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف لائے، انہوں نے مہمانوں کے سامنے کھجوریں پیش کیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ام عمارہ سے فرمایا: تم بھی قریب آ کر کھاؤ، انہوں نے بتایا کہ میں روزے سے ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی روزہ دار کے سامنے روزہ توڑنے والی چیز یں کھائی جا رہی ہوں تو ان لوگوں کے اٹھنے تک فرشتے اس روزے دار کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة ليلي مولاة حبيب، وقد اختلف فيه على شعبة
حدیث نمبر: 27061
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا هاشم بن القاسم ، قال: حدثنا شعبة ، عن حبيب الانصاري ، قال: سمعت مولاة لنا، يقال لها: ليلى تحدث , عن جدته ام عمارة بنت كعب , ان النبي صلى الله عليه وسلم دخل عليها، فدعت له بطعام، فقال لها:" كلي"، فقالت: إني صائمة، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " إن الصائم إذا اكل عنده، صلت عليه الملائكة حتى يفرغوا" وربما قال:" حتى يقضوا اكلهم" .حَدَّثَنَا هَاشِمُ بْنُ الْقَاسِمِ ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ حَبِيبٍ الْأَنْصَارِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ مَوْلَاةً لَنَا، يُقَالُ لَهَا: لَيْلَى تُحَدِّثُ , عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ عُمَارَةَ بِنْتِ كَعْبٍ , أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ عَلَيْهَا، فَدَعَتْ لَهُ بِطَعَامٍ، فَقَالَ لَهَا:" كُلِي"، فَقَالَتْ: إِنِّي صَائِمَةٌ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ الصَّائِمَ إِذَا أُكِلَ عِنْدَهُ، صَلَّتْ عَلَيْهِ الْمَلَائِكَةُ حَتَّى يَفْرَغُوا" وَرُبَّمَا قَالَ:" حَتَّى يَقْضُوا أَكْلَهُمْ" .
حضرت ام عمارہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان کے یہاں تشریف لائے، انہوں نے مہمانوں کے سامنے کھجوریں پیش کیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ام عمارہ سے فرمایا: تم بھی قریب آ کر کھاؤ، انہوں نے بتایا کہ میں روزے سے ہوں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب کسی روزہ دار کے سامنے روزہ توڑنے والی چیزیں کھائی جا رہی ہوں تو ان لوگوں کے اٹھنے تک فرشتے اس روزے دار کے لئے دعائیں کرتے رہتے ہیں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة ليلي مولاة حبيب، وقد اختلف فيه على شعبة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.