الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسند النساء
1227. حَدِيثُ أُمِّ طُفَيْلٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27108
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا إسحاق بن عيسى ، قال: اخبرني ابن لهيعة ، عن بكير ، عن بسر بن سعيد ، عن ابي بن كعب ، قال: نازعني عمر بن الخطاب في المتوفى عنها زوجها وهي حامل، فقلت: تزوج إذا وضعت، فقالت ام الطفيل ام ولدي , لعمر ولي:" قد امر رسول الله صلى الله عليه وسلم سبيعة الاسلمية ان " تنكح إذا وضعت" .َحدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ عِيسَى ، قَال: َأَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ بُكَيْرٍ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، قَالَ: نَازَعَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فِي الْمُتَوَفَّى عَنْهَا زوْجُهَا وَهِيَ حَامِل، فَقُلْتُ: تُزَوَّجُ إِذَا وَضَعَت، فَقَالَتْ أُمُّ الطُّفَيْلِ أُمُّ وَلَدِي , لِعُمَرَ وَلِي:" قَدْ أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُبَيْعَةَ الْأَسْلَمِيَّةَ أَنْ " تَنْكِحَ إِذَا وَضَعَتْ" .
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے میرا اس بات پر اختلاف رائے ہو گیا کہ اگر کسی عورت کا شوہر فوت ہو جائے اور وہ حاملہ ہو تو کیا حکم ہے؟ میری رائے یہ تھی کہ جب اس کے یہاں بچہ پیدا ہو جائے تو وہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے، اس پر میری ام ولدہ ام طفیل نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور مجھ سے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سبیعہ اسلمیہ کو حکم دیا تھا کہ جب اس کے یہاں بچہ پیدا ہو جائے تو وہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد اختلف فيه على ابن لهيعة
حدیث نمبر: 27109
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا يحيى بن إسحاق , وقتيبة بن سعيد , قالا: حدثنا ابن لهيعة ، عن بكير بن عبد الله بن الاشج ، عن بسر بن سعيد ، قال: سمعت ام الطفيل قال قتيبة: امراة ابي بن كعب: انها سمعت عمر بن الخطاب وابي بن كعب يختصمان، فقالت ام الطفيل: افلا يسال عمر بن الخطاب سبيعة الاسلمية؟ توفي عنها زوجها وهي حامل، فوضعت بعد ذلك بايام" فانكحها رسول الله صلى الله عليه وسلم" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاقَ , وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيد , قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ الطُّفَيْلِ قَالَ قُتَيْبَةُ: امْرَأَةُ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ: أَنَّهَا سَمِعَتْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ وَأُبَيَّ بْنَ كَعْبٍ يختصمان، فقالت أم الطفيل: أفلا يسأل عمر بن الخطاب سبيعة الأسلمية؟ توفي عنها زوجها وهي حامل، فوضعت بعد ذلك بأيام" فأنكحها رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ" .
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے میرا اس بات پر اختلاف رائے ہو گیا کہ اگر کسی عورت کا شوہر فوت ہو جائے اور وہ حاملہ ہو تو کیا حکم ہے؟ میری رائے یہ تھی کہ جب اس کے یہاں بچہ پیدا ہو جائے تو وہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے، اس پر میری ام ولدہ ام طفیل نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور مجھ سے کہا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے سبیعہ اسلمیہ کو حکم دیا تھا کہ جب اس کے یہاں بچہ پیدا ہو جائے تو وہ دوسرا نکاح کر سکتی ہے۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد اختلف فيه على ابن لهيعة

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.