الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر
مسند احمد
مسند النساء
1219. حَدِيثُ امْرَأَةٍ وَهِيَ جَدَّةُ ابْنِ زِيَادٍ أُمُّ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا
حدیث نمبر: 27092
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا حسن بن موسى ، قال: حدثنا رافع بن سلمة الاشجعي ، قال: حدثني حشرج بن زياد ، عن جدته ام ابيه، قالت: خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزوة خيبر، وانا سادسة ست نسوة، قالت: فبلغ النبي صلى الله عليه وسلم ان معه نساء، قالت: فارسل إلينا فدعانا، قالت: فراينا في وجهه الغضب، فقال: " ما اخرجكن؟ وبامر من خرجتن؟" , قلنا: خرجنا معك نناول السهام، ونسقي السويق، ومعنا دواء للجرحى , ونغزل الشعر، فنعين به في سبيل الله، قال:" قمن فانصرفن"، قالت: فلما فتح الله عليه خيبر، اخرج لنا منها سهاما كسهام الرجال، فقلت لها: يا جدتي، وما الذي اخرج لكن؟ قالت: تمر .حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ مُوسَى ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَافِعُ بْنُ سَلَمَةَ الْأَشْجَعِيُ ، قَالَ: حَدَّثَنِي حَشْرَجُ بْنُ زِيَاد ، عَنْ جَدَّتِهِ أُمِّ أَبِيهِ، قَالَتْ: خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةِ خَيْبَر، وَأَنَا سَادِسَةُ سِتِّ نِسْوَة، قَالَتْ: فَبَلَغَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ مَعَهُ نِسَاءً، قَالَت: فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَدَعَانا، قَالَتْ: فَرَأَيْنَا فِي وَجْهِهِ الْغَضَبَ، فَقَالَ: " مَا أَخْرَجَكُنَّ؟ وَبِأَمْرِ مَنْ خَرَجْتُنّ؟" , قُلْنَا: خَرَجْنَا مَعَكَ نُنَاوِلُ السِّهَام، َوَنَسْقِي السَّوِيق، وَمَعَنَا دَوَاءٌ لِلْجُرْحى , وَنَغْزِلُ الشَّعْرَ، فَنُعِينُ بِهِ فِي سَبِيلِ اللَّه، قَالَ:" قُمْنَ فَانْصَرِفْن"، قَالَت: فَلَمَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ خَيْبَر، أَخْرَجَ لَنَا منها سِهَامًا كَسِهَامِ الرِّجَالِ، فَقُلْتُ لَهَا: يَا جَدَّتِي، وَمَا الَّذِي أَخْرَجَ لَكُن؟ قَالَت: تَمْرٌ .
حشرج بن زیاد اپنی دادی سے نقل کرتے ہیں کہ میں غزوہ خیبر کے موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ نکلی، میں اس وقت چھ میں سے چھٹی عورت تھی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو معلوم ہوا کہ ان کے ہمراہ خواتین بھی ہیں تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے پاس پیغام بھیجا کہ تم کیوں نکلی ہو اور کس کی اجازت سے نکلی ہو؟ ہم نے جواب دیا کہ ہم لوگ اس لئے نکلے ہیں تاکہ ہمیں بھی حصہ ملے، ہم لوگوں کو ستو گھول کر پلا سکیں، ہمارے پاس مریضوں کے علاج کا سامان بھی ہے، ہم بالوں کو کاٹ لیں گی اور اللہ کے راستہ میں اس کے ذریعے ان کی مدد کریں گی، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم لوگ واپس چلی جاؤ، جب اللہ نے خیبر کو فتح کر دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں بھی مردوں کی طرح حصہ مرحمت فرمایا، میں نے اپنی دادی سے پوچھا کہ دادی جان! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو کیا حصہ دیا؟ انہوں نے جواب دیا کھجوریں۔

حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حشرج بن زياد

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.