الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ
جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اختیار کردہ طریقے
The Book of Jihad and Expeditions
50. باب غَزْوَةِ ذَاتِ الرِّقَاعِ:
باب: ذات الرقاع کے جہاد کا بیان۔
Chapter: The campaign of Dhat Ar-Riqa
حدیث نمبر: 4699
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو عامر عبد الله بن براد الاشعري ، ومحمد بن العلاء الهمداني واللفظ لابي عامر، قالا: حدثنا ابو اسامة ، عن بريد بن ابي بردة ، عن ابي بردة ، عن ابي موسى ، قال: " خرجنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في غزاة، ونحن ستة نفر بيننا بعير نعتقبه، قال: فنقبت اقدامنا، فنقبت قدماي وسقطت اظفاري، فكنا نلف على ارجلنا الخرق، فسميت غزوة ذات الرقاع "، لما كنا نعصب على ارجلنا من الخرق، قال ابو بردة: فحدث ابو موسى بهذا الحديث، ثم كره ذلك، قال: كانه كره ان يكون شيئا من عمله افشاه، قال ابو اسامة: وزادني غير بريد والله يجزي به.حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَرَّادٍ الْأَشْعَرِيُّ ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ وَاللَّفْظُ لِأَبِي عَامِرٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ ، عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ: " خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ، وَنَحْنُ سِتَّةُ نَفَرٍ بَيْنَنَا بَعِيرٌ نَعْتَقِبُهُ، قَالَ: فَنَقِبَتْ أَقْدَامُنَا، فَنَقِبَتْ قَدَمَايَ وَسَقَطَتْ أَظْفَارِي، فَكُنَّا نَلُفُّ عَلَى أَرْجُلِنَا الْخِرَقَ، فَسُمِّيَتْ غَزْوَةَ ذَاتِ الرِّقَاعِ "، لِمَا كُنَّا نُعَصِّبُ عَلَى أَرْجُلِنَا مِنَ الْخِرَقِ، قَالَ أَبُو بُرْدَةَ: فَحَدَّثَ أَبُو مُوسَى بِهَذَا الْحَدِيثِ، ثُمَّ كَرِهَ ذَلِكَ، قَالَ: كَأَنَّهُ كَرِهَ أَنْ يَكُونَ شَيْئًا مِنْ عَمَلِهِ أَفْشَاهُ، قَالَ أَبُو أُسَامَةَ: وَزَادَنِي غَيْرُ بُرَيْدٍ وَاللَّهُ يُجْزِي بِهِ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نکلے جہاد میں اور ہم چھ آدمیوں میں ایک اونٹ تھا، باری باری اس پر چڑھتے تھے، آخر ہمارے پاؤں زخمی ہو گئے تو میرے دونوں پاؤں زخمی ہو گئے اور ناخن گر پڑے۔ ہم نے ان زخموں پر چیتھڑے لپیٹے، اس وجہ سے اس جہاد کا نام غزوۂ ذات الرقاع ہوا کیونکہ ہم اپنے پاؤں پر رقاع یعنی چیتھڑے باندھتے تھے۔
سیدنا موسیٰ رضی اللہ عنہ نے اس حدیث کو بیان کیا پھر برا جانا اس کا بیان کرنا کیونکہ ان کو ناگوار تھا اپنا عمل ظاہر کرنا۔ سیدنا ابواسامہ رضی اللہ عنہ نے کہا: سیدنا برید رضی اللہ عنہ کے سوا دوسرے راویوں نے اس حدیث میں اتنا بڑھایا کہ اللہ تعالیٰ بدلہ دے گا اس کا (یعنی ہماری محنت اور تکلیف کا)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.