الحمدللہ! انگلش میں کتب الستہ سرچ کی سہولت کے ساتھ پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 55. باب بَيَانِ حُكْمِ عَمَلِ الْكَافِرِ إِذَا أَسْلَمَ بَعْدَهُ: باب: اسلام لانے کے بعد کافر کے سابقہ اعمال کا حکم۔
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا: کیا آپ سمجھتے ہیں جاہلیت کے زمانے میں جو میں نے عبادت کے کام کئے (یعنی نیک سمجھ کر گناہ سے نکلنے کے لئے) ان کا کچھ ثواب مجھ کو ملے گا (یعنی کفر کے زمانے کے نیک کام بیکار تو نہ جائیں گے)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” تو اسلام لایا اگلی ان سب نیکیوں پر جو کر چکا ہے۔ “
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) فى الزكاة، باب: من تصدق في الشرك ثم اسلم برقم (1369) وفى البيوع، باب: شراء المملوك من الحربي، وهبته وعتقه برقم (2107) وفي العتق، باب: عتق المشرك برقم (2401) وفى الادب، باب: من وصل رحمه في الشرك ثم اسلم برقم (5646) انظر ((التحفة)) برقم (3432)»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے، یا رسول اللہ! آپ کیا سمجھتے ہیں جو نیک کام میں نے جاہلیت کے زمانے میں کئے ہیں جیسے صدقہ یا غلام کا آزاد کرنا یا ناتا ملانا ان کا ثواب مجھ کو ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تو اسلام لایا اسی نیکی پر جو پہلے کر چکا ہے۔“ (یعنی وہ نیکی قائم ہے۔ اب اس پر اسلام زیادہ ہوا)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (319)»
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے کہا: یا رسول اللہ! کئی کام ہیں جن کو میں جاہلیت کے زمانے میں کیا کرتا تھا۔ ہشام نے کہا: یعنی نیک کام۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اسلام لایا تو نیکیوں پر جو تو نے کیں“ میں نے کہا: یا رسول اللہ! تو اللہ کی قسم پھر جتنے نیک کام میں جاہلیت کے زمانے میں کئے ہیں ان میں سے کوئی نہ چھوڑوں گا ان سب کو اتنا ہی اسلام کی حالت میں بجا لاوَں گا (تاکہ جاہلیت کا زمانہ اسلام سے بڑھ کر نہ رہے نیکیوں کی کثرت میں)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (319)»
عروہ بن زبیر سے روایت ہے سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے جاہلیت کے زمانے میں سو غلام آزاد کئے تھے اور سو اونٹ سواری کے لیے اللہ کی راہ میں دئیے تھے۔ پھر انہوں نے اسلام کی حالت میں بھی سو غلام آزاد کئے اور سو اونٹ اللہ کی راہ میں سواری کے لیے دیئے۔ بعد اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے پھر بیان کیا حدیث کو اسی طرح جیسے اوپر گزری۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه برقم (319)»
|