الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 80. باب إِثْبَاتِ رُؤْيَةِ الْمُؤْمِنِينَ فِي الآخِرَةِ رَبَّهُمْ سُبْحَانَهُ وَتَعَالَى: باب: اللہ تعالیٰ کا دیدار مؤمنوں کو آخرت میں ہو گا۔
عبداللہ بن قیس (سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ) سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دو جنتیں چاندی کی ہوں گی، اس کے برتن اور سب چیزیں چاندی کی ہوں گی۔ اور دو جنتیں سونے کی ہوں گی اس کے برتن اور سب چیزیں سونے کی ہوں گی اور لوگوں کو اپنے پروردگار کے دیکھنے میں کوئی آڑ نہ ہو گی، جنت العدن میں سوائے ایک بزرگی کی چادر کے جو اللہ کے منہ پر ہو گی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في ((صحيحه)) في التفسير، باب: ﴿وَمِن دُونِهِمَا جَنَّتَانِ﴾ برقم (4878 و 4880) وفى التوحيد، باب: قول الله تعالى ﴿ وُجُوهٌ يَوْمَئِذٍ نَّاضِرَةٌ ، إِلَىٰ رَبِّهَا نَاظِرَةٌ ﴾ برقم (7444) والترمذى في ((جامعه)) في صفة الجنة، باب: ما جاء في صفة غرف الجنة۔ وقال: هذا حديث حسن صحيح برقم (2528) وابن ماجه في ((سننه)) في المقدمة، باب: ما انكرت الجهمية، برقم (186) انظر ((التحفة)) برقم (9135)»
سیدنا صہیب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب جنتی، جنت میں جا چکیں گے اس وقت اللہ تعالیٰ فرما دے گا تم اور کچھ زیادہ چاہتے ہو؟ وہ کہیں گے: کیا تو نے ہمارے منہ سفید نہ کئے ہم کو جنت نہ دی جہنم سے نہ بچایا (اب اور کیا چاہیئے) پھر پردہ اٹھ جائے گا۔ اس وقت جنتیوں کو کوئی چیز اس سے بھلی معلوم نہ ہو گی یعنی اپنے پروردگار کی طرف دیکھنے سے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه الترمذي في ((جامعه)) في صفة الجنة، باب: ما جاء في روية الرب تبارك و تعالی برقم (2552) وابن ماجه في ((سننه)) في المقدمة، باب: ما انكرت الجهمية برقم (187) انظر ((التحفة)) برقم (4968)»
حماد بن سلمہ سے اسی اسناد سے یہی حدیث مروی ہے، اتنا زیادہ ہے کہ پھر آپ نے یہ آیت پڑھی: «لِلَّذِينَ أَحْسَنُوا الْحُسْنَى وَزِيَادَةٌ» ”یعنی نیکوں کے واسطے نیکی ہے اور زیادہ۔“ (زیادہ سے مراد دیدار الہٰی ہے جو سب نعمتوں سے بڑھ کر لذت دے گا)۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (448)»
|