الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل 2. باب بَيَانِ الصَّلَوَاتِ الَّتِي هِيَ أَحَدُ أَرْكَانِ الإِسْلاَمِ: باب: نمازوں کا بیان جو اسلام کا ایک رکن ہے۔
طلحہ بن عبیداللہ سے روایت ہے، نجد والوں (نجد عرب میں ایک ملک ہے) میں سے ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا جس کے بال بکھرے تھے۔ ہم اس کی آواز کی گنگناہٹ سنتے تھے لیکن سمجھ میں نہ آتا تھا کہ کیا کہتا ہے یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک آیا تب معلوم ہوا کہ وہ اسلام کے بارے میں پوچھتا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”دن رات میں پانچ نمازیں ہیں۔“ وہ بولا: ان کے سوا میرے اوپر اور کوئی نماز ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں مگر یہ کہ تو نفل پڑھنا چاہئے اور رمضان کے روزے ہیں۔“ وہ بولا: مجھ پر رمضان کے سوا اور کوئی روزہ ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں مگر یہ کہ نفل روزہ رکھنا چاہے۔“، پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے زکوٰۃ کا بیان کیا۔ وہ بولا: مجھ پر اس کے سوا اور کوئی چیز ہے؟ فرمایا: ”نہیں مگر یہ کہ تو نفل ثواب کے لئے صدقہ دینا چاہے“ راوی نے کہا: پھر وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہتا جاتا تھا: اللہ کی قسم! میں نہ ان سے زیادہ کروں گا نہ ان میں کمی کروں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”مراد پائی اس نے اگر سچا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري فى ((صحيحه)) فى الايمان، باب: الزكاة فى الاسلام برقم (46) وفي الشهادات، باب: كيف يستحلف برقم (2532) وفى الصوم، باب: وجوب صوم رمضان برقم (1891) وفى الحيل، باب: فى الزكاة، وان لا يفرق بين مجتمع، ولا يجمع بين متفرق خشية الصدقة برقم (6956) وابوداؤد فى ((سننه)) فى الصلاة، باب: فرض الصلاة برقم (391 و 392) وفى الايمان والنذور، باب: فى كراهية الحلف بالآباء برقم (3252) والنسائي فى ((المجتبى)) 226/1-227 ـ فى الصلاة، باب: كم فرضت فى اليوم والليلة۔ وفي الصوم، باب: وجوب الصيام 12/4 برقم (2089) وفى 119/1-120 الايمان، باب: الزكاة برقم (5043) انظر ((التحفة)) برقم (5009) وهو فى ((جامع الاصول)) برقم (7)»
طلحہ بن عبیداللہ رضی اللہ عنہ سے وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے بیان کرتے ہیں دوسری روایت بھی ایسی ہی ہے جیسے اوپر گزری۔ اتنا فرق ہے کہ جب اس شخص نے کہا: اللہ کی قسم میں اس میں نہ کمی کروں گا نہ بیشی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نجات پائی اس نے قسم اس کے باپ کی اگر سچا ہے یا جنت میں جائے گا قسم اس کے باپ کی سچا ہے۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه في الحديث السابق برقم (100)»
|