الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل |
صحيح مسلم
كِتَاب الْإِيمَانِ ایمان کے احکام و مسائل The Book of Faith 31. باب تَسْمِيَةِ الْعَبْدِ الآبِقِ كَافِرًا: باب: بھاگے ہوئے غلام کو کافر کہنے کا بیان۔ Chapter: Calling a runaway slave a kafirg
منصور بن عبدالرحمٰن (واشل عدابی بصری اس کو احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین نے ثقہ کہا اور اس کو ابوحاتم نے ضعیف کہا) نے شعبی سے سنا، انہوں نے سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہتے تھے: جو غلام اپنے مالکوں سے بھاگ جائے وہ کافر ہو گیا (یہاں کفر سے مراد ناشکری ہے کیونکہ اس نے مالک کا حق ادا نہ کیا) جب تک لوٹ کر ان کے پاس نہ آئے۔ “ منصور نے کہا: قسم اللہ کی یہ حدیث تو مرفوعاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مروی ہے (مگر میں نے یہاں مرفوعاً بیان نہیں کی جریر رضی اللہ عنہ کا قول بتایا) لیکن مجھے برا معلوم ہوتا ہے کہ یہ حدیث مجھ سے بیان کی جائے اس جگہ بصرہ میں۔
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه ابوداؤد فى ((سننه)) فى الحدود، باب: الحكم فيمن ارتد بلفظ: ((اذا ابق العبد الى الشـرك فــقــد حـل دمـه)) بـرقــم (4360) والنسائي فى ((المجتبي)) 103/7-104 فى التحريم، باب: الاختلاف على ابي اسحاق موقوفا - وأخرجه فى 102/7 فى التحريم، باب: العبد بابق الى ارض الشرك وذكر اختلاف الفاظ الناقلين لخبر جرير فى ذلك الاكتلاف على الشعبي موقوفا - انظر ((التحفة)) برقم (3217)»
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو غلام بھاگ جائے اس سے ذمہ اتر گیا۔“ (یعنی اسلام کی پناہ جاتی رہی یا پہلے جو اس کی رعایت ہوتی تھی وہ نہ ہو گی اور مالک کو اختیار دیا جائے گا۔ اس کے ضرب اور حبس کا)
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث السابق برقم (225)»
سیدنا جریر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب غلام بھاگ جائے تو اس کی نماز قبول نہ ہو گی۔“
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، تقدم تخريجه فى الحديث قبل السابق برقم (225)»
|
http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com
No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.