الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
كتاب الطهارة عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: طہارت کے احکام و مسائل
The Book on Purification
37. بَابُ مَا جَاءَ فِي وُضُوءِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَيْفَ كَانَ
باب: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا وضو کیسا تھا؟​
حدیث نمبر: 48
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
(مرفوع) حدثنا هناد , وقتيبة , قالا: حدثنا ابو الاحوص، عن ابي إسحاق، عن ابي حية، قال: " رايت عليا توضا فغسل كفيه حتى انقاهما ثم مضمض ثلاثا , واستنشق ثلاثا , وغسل وجهه ثلاثا , وذراعيه ثلاثا , ومسح براسه مرة , ثم غسل قدميه إلى الكعبين , ثم قام فاخذ فضل طهوره فشربه وهو قائم، ثم قال: احببت ان اريكم كيف كان طهور رسول الله صلى الله عليه وسلم ". قال ابو عيسى: وفي الباب عن عثمان، وعبد الله بن زيد، وابن عباس، وعبد الله بن عمرو، والربيع، وعبد الله بن انيس، وعائشة رضوان الله عليهم.(مرفوع) حَدَّثَنَا هَنَّادٌ , وَقُتَيْبَةُ , قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ أَبِي حَيَّةَ، قَالَ: " رَأَيْتُ عَلِيًّا تَوَضَّأَ فَغَسَلَ كَفَّيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا ثُمَّ مَضْمَضَ ثَلَاثًا , وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا , وَغَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا , وَذِرَاعَيْهِ ثَلَاثًا , وَمَسَحَ بِرَأْسِهِ مَرَّةً , ثُمَّ غَسَلَ قَدَمَيْهِ إِلَى الْكَعْبَيْنِ , ثُمَّ قَامَ فَأَخَذَ فَضْلَ طَهُورِهِ فَشَرِبَهُ وَهُوَ قَائِمٌ، ثُمَّ قَالَ: أَحْبَبْتُ أَنْ أُرِيَكُمْ كَيْفَ كَانَ طُهُورُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: وَفِي الْبَاب عَنْ عُثْمَانَ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ، وَابْنِ عَبَّاسٍ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، وَالرُّبَيِّعِ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أُنَيْسٍ، وَعَائِشَةَ رِضْوَانُ اللَّهِ عَلَيْهِمْ.
ابوحیہ کہتے ہیں کہ میں نے علی رضی الله عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے وضو کیا تو اپنے دونوں پہنچے دھوئے یہاں تک کہ انہیں خوب صاف کیا، پھر تین بار کلی کی، تین بار ناک میں پانی چڑھایا، تین بار اپنا چہرہ دھویا اور ایک بار اپنے سر کا مسح کیا، پھر اپنے دونوں پاؤں ٹخنوں تک دھوئے، پھر کھڑے ہوئے اور وضو سے بچے ہوئے پانی کو کھڑے کھڑے پی لیا ۱؎، پھر کہا: میں نے تمہیں دکھانا چاہا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا وضو کیسے ہوتا تھا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- اس باب میں عثمان، عبداللہ بن زید، ابن عباس، عبداللہ بن عمرو، ربیع، عبداللہ بن انیس اور عائشہ رضوان اللہ علیہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔

تخریج الحدیث: «انظر رقم: 44 (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: صحیح بخاری کی روایت میں یہ بھی ہے کہ علی رضی الله عنہ نے کہا: لوگ کھڑے ہو کر پانی پینے کو جائز نہیں سمجھتے، حالانکہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا جیسا کہ میں نے کیا ہے، اس سے دو باتیں ثابت ہوتی ہیں، ۱- کھڑے ہو کر کبھی کبھی پانی پینا جائز ہے، ۲- وضو سے بچے ہوئے پانی میں برکت ہوتی ہے اس لیے آپ نے اسے پیا اور کھڑے ہو کر پیا تاکہ لوگ یہ عمل دیکھ لیں، نہ یہ کہ وضو سے بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر ہی پینا چاہیئے۔

قال الشيخ الألباني: صحيح، صحيح أبي داود (101 - 105)
حدیث نمبر: 49
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(مرفوع) حدثنا قتيبة وهناد , قالا: حدثنا ابو الاحوص، عن ابي إسحاق، عن عبد خير ذكر، عن علي مثل حديث ابي حية، إلا ان عبد خير، قال: " كان إذا فرغ من طهوره اخذ من فضل طهوره بكفه فشربه ". قال ابو عيسى: حديث علي رواه ابو إسحاق الهمداني، عن ابي حية , وعبد خير , والحارث , عن علي، وقد رواه زائدة بن قدامة وغير واحد، عن خالد بن علقمة، عن عبد خير، عن علي رضي الله عنه حديث الوضوء بطوله، وهذا حسن صحيح، قال: وروى شعبة هذا الحديث، عن خالد بن علقمة فاخطا في اسمه واسم ابيه، فقال: مالك بن عرفطة , عن عبد خير , عن علي، قال: وروي عن ابي عوانة، عن خالد بن علقمة، عن عبد خير، عن علي قال: وروي عن مالك بن عرفطة مثل رواية شعبة، والصحيح خالد بن علقمة.(مرفوع) حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ , قَالَا: حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ ذَكَرَ، عَنْ عَلِيٍّ مِثْلَ حَدِيثِ أَبِي حَيَّةَ، إِلَّا أَنَّ عَبْدَ خَيْرٍ، قَالَ: " كَانَ إِذَا فَرَغَ مِنْ طُهُورِهِ أَخَذَ مِنْ فَضْلِ طَهُورِهِ بِكَفِّهِ فَشَرِبَهُ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَلِيٍّ رَوَاهُ أَبُو إِسْحَاق الْهَمْدَانِيُّ، عَنْ أَبِي حَيَّةَ , وَعَبْدِ خَيْرٍ , وَالْحَارِثِ , عَنْ عَلِيٍّ، وَقَدْ رَوَاهُ زَائِدَةُ بْنُ قُدَامَةَ وَغَيْرُ وَاحِدٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدِيثَ الْوُضُوءِ بِطُولِهِ، وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، قَالَ: وَرَوَى شُعْبَةُ هَذَا الْحَدِيثَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ فَأَخْطَأَ فِي اسْمِهِ وَاسْمِ أَبِيهِ، فَقَالَ: مَالِكُ بْنُ عُرْفُطَةَ , عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ , عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ: وَرُوِيَ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ، عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ خَيْرٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: وَرُوِيَ عَنْ مَالِكِ بْنِ عُرْفُطَةَ مِثْلُ رِوَايَةِ شُعْبَةَ، وَالصَّحِيحُ خَالِدُ بْنُ عَلْقَمَةَ.
عبد خیر نے بھی علی رضی الله عنہ سے، ابوحیہ کی حدیث ہی کی طرح روایت کی ہے، مگر عبد خیر کی روایت میں ہے کہ جب وہ اپنے وضو سے فارغ ہوئے تو بچے ہوئے پانی کو انہوں نے اپنے چلو میں لیا اور اسے پیا۔
امام ترمذی نے اس حدیث کے مختلف طرق ذکر کرنے کے بعد فرمایا:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الطہارة 50 (111) سنن النسائی/الطہارة 74 (91) و75 (92) و76 (93) (تحفة الأشراف: 10203) مسند احمد (1/122) سنن الدارمی/الطہارة 31 (728) وانظر رقم: 44 (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح انظر الذي قبله (48)

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.