الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
11. باب النُّفَسَاءِ وَالْحَائِضِ إِذَا أَرَادَتَا الْحَجَّ وَبَلَغَتَا الْمِيقَاتَ:
حیض و نفاس والی عورتیں حج کے ارادے سے میقات تک آ جائیں تو کیا کریں؟
حدیث نمبر: 1842
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثني عثمان بن محمد، حدثنا عبدة، عن عبيد الله بن عمر، عن عبد الرحمن بن القاسم، عن ابيه، عن عائشة، قالت:"نفست اسماء بمحمد بن ابي بكر بالشجرة فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم ابا بكر ان "تغتسل وتهل".(حديث مرفوع) حَدَّثَنِي عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:"نُفِسَتْ أَسْمَاءُ بِمُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ بِالشَّجَرَةِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ "تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ".
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: سیدہ اسما بنت عمیس رضی اللہ عنہا کو جب محمد بن ابی بکر کی ولادت پر شجرہ کے پاس نفاس آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ (ان سے کہیں) غسل کر کے احرام باندھ لیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1845]»
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1209]، [أبوداؤد 1743]، [ابن ماجه 2911]، [أحمد 369/6]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1841)
شجرہ ذوالحلیفہ میں ایک درخت تھا جہاں محمد بن ابی بکر کی ولادت ہوئی، آج جو مسجد میقات پر تعمیر ہے وہ اسی مقام پر ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1843
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن محمد، حدثنا جرير، عن يحيى بن سعيد، عن جعفر بن محمد، عن ابيه، عن جابر، في حديث اسماء بنت عميس، حين نفست بذي الحليفة، فامر رسول الله صلى الله عليه وسلم ابا بكر ان يامرها ان "تغتسل وتهل".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرٍ، فِي حَدِيثِ أَسْمَاءَ بِنْتِ عُمَيْسٍ، حِينَ نُفِسَتْ بِذِي الْحُلَيْفَةِ، فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا بَكْرٍ أَنْ يَأْمُرَهَا أَنْ "تَغْتَسِلَ وَتُهِلَّ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سیدہ اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا کی حدیث کے بارے میں مروی ہے کہ جب ان کو ذوالحلیفہ میں نفاس آیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کو حکم دیا کہ ان سے کہیں غسل کر کے احرام باندھ لیں۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1846]»
اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مسلم 1210]، [نسائي 214، 2660]، [ابن ماجه 2913]، [أبويعلی 2027]، [ابن حبان 3791، 3944]، [الحميدي 1325، 2512]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1842)
ان دونوں حدیثوں سے ثابت ہوا کہ جو عورت حج کے ارادے سے نکلے اور اس کو حیض یا نفاس آجائے تو غسل کرنے کے بعد احرام باندھے اور تلبیہ کہے اور ہر وہ کام کرے جو حاجی کرتے ہیں، بس بیت اللہ الحرام کا طواف نہ کرے، جیسا کہ صحیحین میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، بیت اللہ کا طواف ایام سے فارغ ہو کر غسل کرنے کے بعد کرے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.