الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
10. باب الطِّيبِ عِنْدَ الإِحْرَامِ:
احرام باندھتے وقت خوشبو لگانے کا بیان
حدیث نمبر: 1839
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا حجاج بن منهال، حدثنا حماد بن سلمة، عن هشام بن عروة، عن ابيه، عن عائشة، انها قالت:"كنت اطيب رسول الله صلى الله عليه وسلم قبل ان يحرم باطيب الطيب"، قال: وكان عروة يقول لنا:"تطيبوا قبل ان تحرموا وقبل ان تفيضوا يوم النحر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، أَنَّهَا قَالَتْ:"كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُحْرِمَ بِأَطْيَبِ الطِّيبِ"، قَالَ: وَكَانَ عُرْوَةُ يَقُولُ لَنَا:"تَطَيَّبُوا قَبْلَ أَنْ تُحْرِمُوا وَقَبْلَ أَنْ تُفِيضُوا يَوْمَ النَّحْرِ".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے ان کے بہترین قسم کی خوشبو لگاتی تھی، راوی نے کہا: اور سیدنا عروہ رضی اللہ عنہ ہم سے کہتے تھے کہ تم احرام باندھنے سے پہلے خوشبو لگا لیا کرو اور اسی طرح قربانی کے دن طواف افاضہ کرنے سے پہلے خوشبو لگا لو۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1842]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1539، 1839]، [مسلم 1189]، [نسائي 2688]، [أبويعلی 4391]، [ابن حبان 3766، 3768]، [الحميدي 212]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح
حدیث نمبر: 1840
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عبد الله بن صالح، حدثني الليث، عن هشام، عن عثمان بن عروة، عن عروة، عن عائشة، قالت:"لقد كنت اطيب رسول الله صلى الله عليه وسلم عند إحرامه باطيب ما اجد".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:"لَقَدْ كُنْتُ أُطَيِّبُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ إِحْرَامِهِ بِأَطْيَبِ مَا أَجِدُ".
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں احرام باندھتے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اپنے پاس موجود بہترین قسم کی خوشبو لگاتی تھی۔

تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 1843]»
اس روایت کی سند ضعیف لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5928]، [مسلم 1189/37]، [أبوداؤد 1745]، [ترمذي 917]، [نسائي 2689]، [ابن ماجه 2926]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف والحديث متفق عليه
حدیث نمبر: 1841
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) اخبرنا يزيد بن هارون، وجعفر بن عون، قالا: حدثنا يحيى بن سعيد، ان عبد الرحمن بن القاسم اخبره، عن ابيه، قال: سمعت عائشة رضي الله عنها، تقول: "طيبت رسول الله صلى الله عليه وسلم لحرمه، وطيبته بمنى قبل ان يفيض".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، وَجَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ الْقَاسِمِ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، تَقُولُ: "طَيَّبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحُرْمِهِ، وَطَيَّبْتُهُ بِمِنًى قَبْلَ أَنْ يُفِيضَ".
ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو احرام باندھنے سے پہلے اور منیٰ میں (جس وقت احرام کھولا) طواف افاضہ سے پہلے خوشبو لگائی۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1844]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 5922]، [مسلم 1189/33]، [أبوداؤد 1745]، [نسائي 5684]

وضاحت:
(تشریح احادیث 1838 سے 1841)
ان تینوں احادیثِ صحیحہ سے ثابت ہوا کہ احرام باندھنے سے پہلے بدن پر خوشبو لگانا سنّت ہے لیکن یہ خوشبو احرام کی چادر پر نہیں لگنی چاہیے۔
اسی طرح طوافِ افاضہ سے پہلے خوشبو لگانا سنّت ہے۔
جمہور علماء کا مسلک یہ ہے کہ رمی اور حلق کے بعد خوشبو لگانا اور سلے ہوئے کپڑے پہننا درست ہے، صرف عورتوں سے صحبت کرنا درست نہیں ہوتا، طوافِ افاضہ کے بعد وہ بھی درست ہو جاتا ہے اور یہی مسلک امام دارمی رحمۃ اللہ علیہ کا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.