الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 

سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر
سنن دارمي
من كتاب المناسك
حج اور عمرہ کے بیان میں
80. باب في دُخُولِ الْبَيْتِ نَهَاراً:
بیت اللہ شریف میں دن کے وقت داخل ہونے کا بیان
حدیث نمبر: 1965
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا مسدد، حدثنا يحيى بن سعيد، عن عبيد الله، اخبرني نافع، عن ابن عمر، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم "بات بذي طوى حتى اصبح، ثم دخل مكة"، وكان ابن عمر يفعله.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، أَخْبَرَنِي نَافِعٌ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "بَاتَ بِذِي طُوًى حَتَّى أَصْبَحَ، ثُمَّ دَخَلَ مَكَّةَ"، وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَفْعَلُهُ.
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ذی طوی میں رات گزاری، پھر جب صبح ہوئی تو آپ مکہ میں داخل ہوئے اور سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسے ہی کرتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 1969]»
اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 1574]، [مسلم 1259]، [أبوداؤد 1865]، [ابن ماجه 3908]

وضاحت:
(تشریح حدیث 1964)
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مکہ کے پاس ذی طوی میں رات گذاری، دن نکل آیا تب مکہ میں داخل ہوئے، سنّت کی اتباع میں سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما بھی ایسا ہی کرتے تھے، اور یہ ہی کچھ علماء و فقہاء کا مسلک ہے، لیکن رات یا دن میں کسی بھی وقت مکہ میں داخل ہونا جائز ہے، عمرہ جعرانہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم رات میں ہی مکہ گئے تھے۔
والله اعلم۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح

http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.